گجرات اے ٹی ایس نے پوربندر میں 3 کشمیریوں کو حراست میں لیا

پوربندر//گجرات پولیس کے انسداد دہشت گردی دستہ (اے ٹی ایس) نے تین کشمیریوں سمیت چار افراد کو گرفتار کیا ہے، جن کا مبینہ طور پر ایک بین الاقوامی عسکری تنظیم سے تعلق ہے۔
اے ٹی ایس کی ایک خصوصی ٹیم گزشتہ کچھ دنوں سے پوربندر اور آس پاس کے علاقوں میں خصوصی کارروائیوں کے لیے سرگرم تھی۔
ذرائع نے بتایا کہ اے ٹی ایس کے آپریشن کی قیادت ڈی آئی جی دیپین بھدرن کر رہے تھے، جو دیگر اہلکاروں کے ساتھ کل سے پوربندر میں موجود تھے۔
گجرات کے اینٹی ٹیررسٹ سکواڈ (اے ٹی ایس) کے ڈی آئی جی دیپن بھدرن سمیت اہلکاروں کی ایک بڑا ٹیم پوربندر میں موجود ہے۔ قیاس کیا جا رہا ہے کہ آئی جی سمیت حکام خفیہ آپریشن کے سلسلے میں یہاں موجود ہیں۔ افسران کی ایک ٹیم پوربندر میں سپیشل آپریشنز گروپ (SOG) کے دفتر پہنچا، جہاں اے ٹی ایس نے کامیابی سے کارروائی مکمل کی۔
اے ٹی ایس ذرائع نے مزید بتایا کہ اے ٹی ایس نے پوربندر سے چار افراد کو گرفتار کیا ہے۔

گرفتار کشمیر ی افراد کی شناخت عبید نذیر، حنان حیات شال اور محمد حازم شاہ کے طور پر ہوئی ہے، جبکہ صورت گجرات کی رہائشی سمیرا بانو کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔
اے ٹی ایس کا کہنا ہے کہ ابو حمزہ نے انہیں بنیاد پرست بنایا تھا اور انہیں ایران کے سمندری راستے سے افغانستان بھیج رہا تھا تاکہ آئی ایس آئی ایس آئی کے صوبہ خراسان میں دولت اسلامیہ میں شامل ہو سکے۔
اے ٹی ایس ذرائع نے مزید بتایا کہ ڈی آئی جی دیپن بھدرن، ایس پی سنیل جوشی، ڈپٹی ایس پی کے کے پٹیل، ڈپٹی ایس پی شنکر چودھری سمیت دیگر اہلکار اس کارروائی میں شامل تھے۔
اے ٹی ایس کے ذرائع نے مزید کہا، “غیر ملکی شہریوں سے جڑے تمام مقامی افراد کی جانچ بھی تیز کر دی گئی ہے۔ آج اے ٹی ایس یا گجرات پولیس کے اعلیٰ حکام پوری کارروائی کے بارے میں اعلان کر سکتے ہیں”۔