نامزدگی فارم دائر کرنے والوں کو محفوظ جگہوں پر | منتقل کرنے سے امیدوار عوامی رابطہ مہموں سے محروم
نیوز ڈیسک
سرینگر // وادی میں ضلع ترقیاتی کونسل کے انتخابات کا پہلا مرحلہ 28 نومبر کو منعقد ہونے جارہا ہے اس انتخابی مہم میں وادی کے قریباً سینکڑوں امیدواروں نے اپنے کاغذات نامزدگی دائر کرلئے ہیں ،تاہم ایسے امیدواروں کو سیکورٹی خدشات کی بنیادوں پر فورسز کیمپوں،پولیس تھانوں اور دیگر محفوظ مقامات پر منتقل کیا جارہا ہے۔کشمیر نیوز ٹرسٹ کے مطابق ضلع ترقیاتی کونسل کے انتخابات میں حصہ لینے والے بیشتر امیدواروں نے ایسے اقدامات کو جمہوری طرزعمل کے برعکس قرار دیتے ہوئے انہوں نے آزادانہ طور پر الیکشن میں حصہ لینا کا مطالبہ کیا ہے۔عسکریت پسندی کے لحاظ سے انتہائی حساس ضلع پلوامہ سے تعلق رکھنے والے ایک ڈی ڈی سی امیدوار نے بتایا کہ انہوں نے کاغذات نامزدگی دائر کرنے کے بعد محسوس کرلیا تھا کہ وہ ان انتخابات میں حصہ لینے کے موقف کو واضح کرنے کیلئے گھر گھر مہم چلائے گئے تاہم انہیں ایسا کرنے سے روکا جارہا ہے۔ایک دوسرے پنچ امیدوار کا کہنا تھا کہ اس نے علاقے کی بہبودی کیلئے فارم دائر کیا تھا تاہم جب انہیں یہ کہا گیا کہ اپنی جان کی حفاظت کیلئے انہیں فورسز کیمپ میں منتقل کیا جارہا ہے تو اس نے دائر کردہ فارم کو واپس لیا ہے۔ادھر پولیس کے ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ رواں سال کولگام کے ’’ویسو’’میں بی جے پی سے وابستہ سرپنچ سجاد احمد کھانڈے کو بندوق برداروں نے گولیاں مار کر ہلاک کر دیا یہ سلسلہ یہیں پر ختم نہیں ہوا بلکہ شمالی کشمیر میں بھی متعدد سیاسی کارکنوں کو نشانہ بناکر انہیں ابدی نیند سلادیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ ایسے امیدواروں کو سیکورٹی تحویل میں رکھنا وقت کی ضرورت ہے اور پولیس اس میں کسی قسم کی کوتاہی برتنے سے قاصر نہیں رہے گی۔جموں کشمیر میں سخت بندشوں کے درمیان اکتوبر کے مہینے میں 3500حلقوں کے لئے پنچائت اور BDCکے الیکشن منعقد کرائے گئے اور بڑا شور شرابا مچایا گیا کہ اب یہی لوگ یہاں پر حقیقی جمہوریت لائیں گے۔لیکن بندوق برداروں کی دھمکیوں سے بچنے کیلئے اب ہی سرپنچ اپنی جانوں کی حفاظت کیلئے در در کی ٹھوکریں کھارہے ہیں۔پچھلے سال جموں کشمیر کے پنچوں اور سر پنچوں نے وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کی تھی اور انہیں اپنے مسائل سے آگاہ کیا۔ وزیر داخلہ نے اس موقع پر اِنہیں دو لاکھ کا بیمہ اور سکیورٹی کور مہیا کرانے کی یقین دہانی کرائی تھی، لیکن انتظامیہ ابھی بھی انہیں سکیورٹی فراہم کرنے میں ناکام ثابت ہوئی ہے
واحد نعرہ علاقے کی ترقی ہے:ایڈوکیٹ رابعہ
فیاض بخاری
بارہمولہ// ضلع بارہمولہ کے ناروائو بلاک میں بی ڈی سی کے عہدے کیلئے سماجی کارکن ایڈوکیٹ رابعہ خورشید نے جمعہ کو اپنے کاغذات نامزدگی داخل کرائے ۔رابعہ آزاد امیدوار کی حیثیت سے انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں ،اور اُن کا واحد نعرہ اپنے علاقے کی ترقی ہے۔کاغذات داخل کرنے کے بعد انہوں نے کہا کہ اس کا واحد مقصد ترقی ہے اور وہ کسی سیاسی جماعت سے وابستہ نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب تک جو بھی اُمید وار مید ان میںہیں اُن کاکسی نہ کسی سیاسی پارٹی سے تعلق ہے تاہم میں صرف آزاد اُمید وار کی حیثیت سے میدان میں آئی ہوں۔ اُن کا کہنا تھا کہ میں نے صرف اپنے معاشرے ، بلاک اور علاقے کی ترقی کیلئے کاغذات داخل کئے۔
کپوارہ میں سرگرمیاں زوروں پر
اشرف چراغ
کپوارہ// کپوارہ میں ضلع ترقیاتی کونسل کے انتخابات جو ں جو ں قریب آرہے ہیں،وہیں اُمید وارو ں کی جانب سے رائے دہندگان کو لبھانے کیلئے جلسے اور جلوسوں کا سلسلہ بھی شروع ہو گیا ہے ۔ضلع کے کرالہ پورہ ،کلاروس اور ٹنگڈار نشستو ں کیلئے28نومبر کو انتخابات ہو رہے ہیں ۔ان علاقوں میں جہا ں پیپلز الائنس کے مشترکہ امیدوار گھر گھر جاکر رائے دہند گان کو لبھانے کیلئے رابطہ کرتے ہیں، وہیں آ زاد امیدوار بھی دن بھر الیکشن جیتنے کیلئے سر تو ڑ کوشش کرنے کیلئے رائے دہند گان کو ووٹ ڈالنے کیلئے اپنی طرف ر اغب کرتے نظر آتے ہیں ۔ضلع کے کرالہ پورہ میں ضلع ترقیاتی کونسل کے انتخاب کیلئے الیکشن مہم زورو ں پر ہے اور آئے روز اس علاقہ میں اُمیدوار گائو ں گائو ں جاکر ووٹ ڈالنے کیلئے انہیں منت سماجت کرتے ہیں ۔ضلع کے ٹنگڈار اور کلاروس علاقوں میں کرالہ پورہ کے مقابلے میں الیکشن مہم سست رفتاری سے جاری ہے اور اس کے مقابلے میں کرالہ پورہ میں ووٹرا پنے امیدوارو ں کے حق میںکھل کر مہم چلاتے ہیں ۔