جموں و کشمیر میں 2200 کروڑ روپے کی نجی سرمایہ کاری ہوئی: چیف سیکرٹری

سری نگر//جموں وکشمیر کے چیف سکریٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے کہا کہ جموں و کشمیر تیزی سے سرمایہ کاری کے مرکز میں تبدیل ہو رہا ہے کیونکہ لوگ یہاں یوٹی میں اپنے کاروباری یونٹس قائم کرنے کے خواہشمند ہیں۔
ڈاکٹر مہتا نے ان باتوں کا اظہار 2023-24 کے لیے آئی اینڈ سی ڈیپارٹمنٹ کے لیے ڈیلیوری ایبلز پر غور کرنے کے لیے بلائی گئی میٹنگ کے دوران کیا۔
تفصیلات کے مطابق، میٹنگ میں پرنسپل سیکرٹری صنعت و تجارت نے شرکت کی۔ ڈائریکٹر جنرل، انڈسٹریز، جموں؛ ڈائریکٹر، انڈسٹریز، کشمیر کے علاوہ متعلقہ محکمے کے دیگر افسران بھی میٹنگ میں موجود تھے۔
ڈاکٹر مہتا نے محکمہ کے افسران پر زور دیا کہ وہ ان تمام درخواست دہندگان کے لیے سہولت کار کے طور پر کام کریں جو جموں و کشمیر میں اپنے کاروباری یونٹ قائم کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے ان سے کہا کہ وہ ان کاروباریوں کے لیے واحد رابطہ پوائنٹ بنیں تاکہ وہ اپنی آسانی کے لیے بنائے گئے سنگل ونڈو سسٹم (SWS) کے تحت تیزی سے اپنے یونٹ قائم کر سکیں۔
میٹنگ میں بتایا گیا کہ نئی صنعتی پالیسی (این آئی پی)، 2021 کے تحت، اب تک کل 5327 درخواستیں/سرمایہ کاری کی تجاویز موصول ہوئی ہیں جن پر یوٹی میں تقریباً 66000کروڑ روپے کی متوقع سرمایہ کاری کی جائے گی۔میٹنگ کو مزید بتایا گیا کہ NIP کے تحت گزشتہ مالی سال 2022-23 تک جموں و کشمیر میں تقریباً 2200 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ یہ یونٹ حال ہی میں پیداوار میں آئے ہیں جس سے تقریباً 10000 نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔
میٹنگ کے دوران بتایا گیا کہ یہ انکشاف ہوا کہ موجودہ مالی سال 2023-24 زمینی سرمایہ کاری کے لحاظ سے ایک کامیاب سال ثابت ہو رہا ہے۔ یہ واضح کیا گیا کہ اب تک صنعتی اکائیوں پر شروع کیا گیا کام تقریباً 5500کروڑ روپے تک پہنچ گیا ہے۔ یہ یونٹ آنے والے مہینوں میں مزید بہت سے نوجوانوں کو ملازمتیں فراہم کریں گے۔
اسی طرح محکمہ صنعت نے 1854یونٹس کے سلسلے میں زمین الاٹ کی ہے جس میں سے 854 نے پریمیم ادا کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ 560 یونٹوں نے لیز ڈیڈز پر دستخط کیے ہیں اور NIP کے تحت اپنے یونٹوں پر کام شروع کرنے کے لیے الاٹ کی گئی زمین کا قبضہ حاصل کر لیا ہے۔
کامیابی کا سہرا یل جی انتظامیہ کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات جیسے بزنس ریفارم ایکشن پلان، کاروبار کرنے میں آسانی (BRAP-EoDB) ہے جس کے تحت 352 BRAP پوائنٹس کی تعمیل کی گئی ہے اور 3188 بوجھ کو کم کیا گیا ہے۔اس میں 18 محکموں کی 167 خدمات سنگل ونڈو پورٹل پر فراہم کرنا بھی شامل ہے جو ممکنہ سرمایہ کاروں کو بغیر کسی رکاوٹ کے خدمات فراہم کرنے کے علاوہ نئی انڈسٹریل اسٹیٹس کی ترقی اور موجودہ انفراسٹرکچر کو بہتر بناتا ہے۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر کو پہلی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری بھی اس وقت ملی تھی جب لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے سری نگر میں مال کا سنگ بنیاد پچھلے سال دبئی کے ایمار گروپ کے ذریعے رکھا تھا۔امن، ترقی، جوابدہی اور شفافیت کے ساتھ یہ تمام اختراعی اقدامات سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بڑھا رہے ہیں اور جموں و کشمیر کو ملک میں سرمایہ کاری کی ایک مثالی منزل بنا رہے ہیں