عظمیٰ ویب ڈیسک
نئی دہلی// امریکی ایلچی کے پاکستان زیر انتظام کشمیر کے دورے پر تنازع کے درمیان، بھارت میں امریکی سفیر ایرک گارسیٹی نے منگل کو کہا کہ امریکی وفد نے جی 20 اجلاس کے لیے جموں اور کشمیر کا بھی دورہ کیا تھا۔
گارسیٹی پاکستان میں امریکی سفیر ڈونالڈ بلوم کے گزشتہ ہفتے پاکستان زیر انتظام جموں و کشمیر کے چھ روزہ دورے پر سوالات کا جواب دے رہے تھے۔
امریکی سفیر نے 20ویں ہند-امریکی اقتصادیات کے موقع پر نامہ نگاروں کو بتایا ، “پاکستان میں امریکی سفیر کے بارے میں ردعمل کا اظہار کرنے کا مجھے اختیار نہیں، لیکن وہ پہلے بھی ایسے دورے کرتے رہے ہیں اور ظاہر ہے کہ ہم جی 20 کے دوران جموں و کشمیر میں بھی اپنے وفد کا حصہ تھے”۔
انہوں نے کہا ، ”جموں و کشمیر کا ایک ایسا مسئلہ ہے جسے ہم بنیادی طور پر جانتے ہیں جسے بھارت اور پاکستان کے درمیان حل ہونا ہے نہ کہ امریکہ سمیت کسی تیسرے فریق نے اسے حل کرنا ہے“۔
پاکستانی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان میں امریکی سفیر بلوم نے پاک زیر انتظام کشمیر کے علاقے گلگت بلتستان کا دورہ کیا اور وہاں کے مقامی لوگوں سے بات چیت کی۔
گارسیٹی نے خالصتانی انتہا پسند ہردیپ سنگھ نجار کے قتل پر امریکہ کی جانب سے انٹیلی جنس شیئرنگ پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔
گارسیٹی نے کہا،”یہ میری جگہ نہیں ہے کہ میں کسی دوسرے ملک، کینیڈا پر بات کروں۔ کاروبار کے معاملے کے طور پر صرف نہیں، ہم انٹیلی جنس یا مجرمانہ انصاف کے معاملات کے بارے میں بات نہیں کرتے ہیں”۔
ایک سوال کے جواب میں، گارسیٹی نے کہا کہ بھارت نے امریکی صدر جو بائیڈن کو یوم جمہوریہ کی تقریبات کے لیے بطور مہمان خصوصی نئی دہلی آنے کی دعوت دی تھی، لیکن شیڈول کی تصدیق ہونا باقی ہے۔