۔5اگست کے فیصلے عوام نے مسترد کئے | منظم ،مستحکم اور متحدہ جدوجہد لازمی: ڈاکٹر فاروق

نیوز ڈیسک
سرینگر//نیشنل کانفرنس صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ انکی پارٹی جموں و کشمیر کی مکمل ریاستی حیثیت اور دفعہ370 اور35اے کی بحالی چاہتی ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ ہم نے ماضی میں بھی سخت چیلنجوں کا سامنا کیا ہے اور اس بار بھی اُبھریں گے۔انہوں نے کہا کہ 5اگست2019کے فیصلوں کے بارے میں پارٹی کا مؤقف واضح ہے اور ان فیصلوں کی منسوخی تک جدوجہد جاری رکھی جائے گی۔ ہم اپنے حقوق کی بحالی کیلئے جمہوری اور قانون طریقوں سے اپنی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جموںوکشمیر کے عوام نے مرکزی حکومت کے یکطرفہ اور غیر جمہوری فیصلوں کو مسترد کیا ہے اور اپنے حقوق کی بحالی چاہتے ہیں اور نئی دلی یہ بات جتنی جلد سمجھ گی اُتنا ہی بہتر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کی سرزمین کے اصلی مالک یہاں کے پشتینی باشندے ہیں، پھر چاہے وہ کشمیری، ڈوگرہ یا پھر لداخی ہوں اور نئی دلی کو تینوں خطوں کے عوام کے احساسات اور جذبات کی قدر کرکے یہاں کی چھینی گئی خصوصی پوزیشن کو واپس کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے حقوق کی حصولی کیلئے منظم ،مستحکم اور متحدہ جدوجہد کرنی ہے ، اسی میں کامیابی کا راز مضمر ہے۔ ڈاکٹر فاروق گاندربل میں پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں سے خطاب کررہے تھے،۔ انہوں نے کہا کہ مسلسل بے چینی اور غیر یقینیت نے نوجوانوں کو پشت بہ دیوار کردیاہے ، بھرتی عمل پر مسلسل بریک لگائے جانے سے ہزاروں کی تعداد میں یہاں کے نوجوان عمر کی حد کو پار کرگئے ہیں جس کی وجہ سے نئی نسل کو اپنا مستقبل مخدوش نظر آرہا ہے۔