۔4500ڈینٹل سرجن بے روزگار ۔ 500نے عمر کی حد پار کی،ہر سال تقریباً 300ڈگری حاصل کرتے ہیں

 پرویز احمد

 

سرینگر //پچھلے 15سال سے بھرتیاں نہ ہونے کی وجہ سے 4500سے زائد ڈینٹل سرجن بے روزگار ہیں جن میں 500سے زائد نے عمر کی اوپری حدپار کرلی ہے۔ جموں و کشمیر سرکار نے اگرچہ ڈینٹل سرجنوں کو خود روزگار اسکیم کے تحت 4لاکھ روپے بطور قرضہ فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے لیکن ابتک صرف 2ڈینٹل سرجنوں نے قرضہ لیکر اپنے خود کے کلنک قائم کئے ہیں۔

 

دستیاب اعدادوشمار کے مطابق ڈینٹل کالج سرینگراورجموں سے سالانہ126اور جموں کے ایک نجی ڈینٹل کالج سے سالانہ 100طلبہ و طالبات بی ڈی ایس ڈگری حاصل کرکے فارغ التحصیل ہوتے ہیں ۔ اس کے علاوہ بیرون ریاستوں سے ہر سال اوسطاً 50کے قریب نوجوان بی ڈی ایس کی ڈگری مکمل کرکے آتے ہیں۔ 1986سے ابتک جموں و کشمیر میں 5000سے زائد نوجوانوں نے بی ڈی ایس کی ڈگری مکمل کی ہے جن میں صرف 598کو سرکار نے نوکریاں فراہم کی ہے جبکہ 4500سے زائد ڈینٹل سرجن پچھلے 15سال سے سرکاری اسپتالوں میں بھرتی کے منتظر ہیں۔ سرکاری اسپتالوں میں بھرتی نہ ہونے کی وجہ سے 500سے زائد ڈاکٹر عمر کی اوپری حد بھی پار کرچکے ہیں، جو اب نوکری حاصل نہیں کرسکتے۔ جموں و کشمیر ڈینٹل سرجنز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ اگرسرکار کے پاس ڈینٹل سرجنوں کو نوکریاں فراہم کرنے کیلئے مالی وسائل موجود نہیں تو ڈینٹل کالجوں میں طلبہ و طالبات کا تربیت دینے کا کیا مقصد ہے؟۔ ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر امتیاز منٹو نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ جموں کشمیرسرکار نے ڈینٹل سرجنوں کو خود روز گار سکیم کے تحت 2ڈینٹل سرجنوں کو نجی کلنک قائم کرنے کیلئے 8لاکھ روپے کی مالی امداد دینے کی سکیم بنائی ہے لیکن ابتک صرف 2نوجوانوں نے اس سکیم کا فائدہ اٹھایا ہے۔ ڈاکٹر منٹو نے بتایا کہ ایک ڈینٹل سرجن جب اپنی تربیت کیلئے لاکھوں روپے صرف کرسکتا ہے تو وہ خود بھی اپنا کلنک قائم کرسکتا ہے ، اس کو سرکار کے 4لاکھ روپے کی قرضے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں قرضے نہیں نوکری چاہئے۔ پرنسپل ڈینٹل کالج ڈاکٹر ریاض نے کہا’’ہمارا کام کالج میں طلبہ کو پڑھانا ہوتا ہے نوکری دینا نہیں ۔ڈاکٹر ریاض نے بتایا کہ بی ڈی ایس ڈاکٹر نجی سیکٹر اور خود کلنک قائم کرکے بھی خوب پیسہ کماسکتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ میں اکثر اپنے طلبہ سے کہتاہوں کو سرکاری نوکری پر انحصار کرنے کے بجائے وہ نجی سیکٹر اور خود روزگار اسکیم کا فائدہ اٹھاکر اپنے لئے روزگار کے وسائل پیدا کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کئی میڈیکل کالجوں میں بطور فیکلٹی تعینات ہوتے ہیں اور اس وقت میڈیکل کالج ہندوارہ میں بھی فیکلٹی کیلئے بھرتی عمل شروع ہوگیا ہے۔ ڈاکٹر ریاض نے بتایا کہ پورے بھارت میں سب سے زیادہ ڈینٹل سرجن جموں و کشمیر میں تعینات ہیں‘‘۔