۔3 ہائی کورٹوں کیلئے چیف جسٹسوں کی تقرری کی سفارش جسٹس ماگرے جموں وکشمیرکے چیف جسٹس بنائے گئے

نیوز ڈیسک

نئی دہلی//سپریم کورٹ کالجیم نے اڑیسہ، کرناٹک اور جموں و کشمیر ہائی کورٹس کے چیف ججوں کی تقرری کی سفارش کی ہے۔چیف جسٹس آف انڈیا یو یو للت کی سربراہی والی اس کالجیم کی 28 ستمبر کو ہونے والی میٹنگ میں تقرری کے علاوہ کئی ہائی کورٹس کے ججوں کے تبادلوں کی سفارش کرنے سے متعلق فیصلہ کیاگیا۔جموں و کشمیر ہائی کورٹ کے جج جسٹس علی محمد ماگرے کو یہیں کا چیف جسٹس بنانے کی سفارش کی گئی ہے۔جموں و کشمیر ہائی کورٹ کے چیف جسٹس پنکج متل کو راجستھان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے طور پر تبدیل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔62سالہ جسٹس علی محمد ماگرے 8 دسمبر 1960 کو پیدا ہوئے۔ ماگرے کو مارچ 2013 میں جموں و کشمیر ہائی کورٹ کا مستقل جج مقرر کیا گیا تھا۔اس سے قبل، انہوں نے 1984 میں بطور وکیل داخلہ لیا اور ضلعی عدالتوں بشمول ریونیو کورٹس اورٹربیونلوں میں قانون کی پریکٹس شروع کی اور ساتھ ہی ساتھ ہائی کورٹ میں معاملات چلانے لگے۔انہوں نے ا سٹیٹ فنانشل کارپوریشن ، جموں و کشمیر بینک، سڈکو؛ شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز، پاور ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ،سروس سلیکشن بورڈ اور جموں و کشمیر وقف بورڈکے اسٹینڈنگ کونسل یعنی قانونی صلاح کارکے طور پر خدمات انجام دیں۔ جسٹس ماگر ے کو فروری2003 میں ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کے طور پر مقرر کیا گیا تھا۔اُنھیں ستمبر 2009 میں محکمہ داخلہ کے اضافی چارج کے ساتھ سینئر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کے طور پر تعینات کیا گیا تھا۔ جسٹس ماگرے کو جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ، ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ، سروس سلیکشن بورڈ، اسٹیٹ پبلک سروس کمیشن، اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ،SKIMS، اور ویجی لنس ڈیپارٹمنٹ مختص کیا گیا تھا۔وہ مفاد عامہ ، آئینی ، سروس ، ٹیکس کے معاملات، اعلی اسٹیک اور اہم مسائل، ثالثی کے معاملات، اور سابقہ ریاست جموں و کشمیر وغیرہ کی جانب سے کمیشن آف انکوائری میں بھی پیش ہوئے اور ان کیسوں ومعاملات کی نگرانی کی۔