۔2برس قبل منہدم ہوئی عمارت کی محکمہ ایجوکیشن کو جانکاری ہی نہیں | پرائمری سکول ’منجا کیر ‘پٹھانہ تیر کے بچے رہائشی گھر کی چھت پر بیٹھنے پر مجبور

جاوید اقبال
مینڈھر //مینڈھر سب ڈویژن کے دیہات میں محکمہ ایجوکیشن کی خستہ حالی اور بچوں کی پریشانی ہر گزرتے روز بڑھتی ہی جارہی ہے جس کی وجہ سے والدین اپنے بچوں کے مستقبل کیلئے کئی طرح کی پریشانیوں میں مبتلا ہوتے جارہے ہیں ۔سب ڈویژن کے دور افتادہ گائوں پٹھانہ تیر میں قائم کر دہ گورنمنٹ پرائمری سکول ’منجا کیر ‘ کی عمارت 2020میں ایک پتھر کی زد میں آکر منہدم ہو گئی تھی لیکن ابھی تک محکمہ کے اعلیٰ آفیسران کو مذکورہ عمارت کے تباہ ہونے کی جانکاری بھی نہیں ہے جبکہ دوسری جانب سکول میں زیر تعلیم 30کے قریب بچے ایک رہائشی گھر کی چھت پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں ۔مکینوں نے محکمہ ایجوکیشن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ پرائمری سکول کی عمارت 2014میں پیدا ہوئی سیلابی صورتحال کے دوران بھی کچھ حد تک متاثر ہوئی تھی لیکن 2020میں ایک وسیع پتھر آنے کی وجہ سے عمارت منہدم ہوگئی تھی لیکن اس کے بعد ابھی تک انتظامیہ کی جانب سے بچوں کے بیٹھنے کیلئے کوئی متبادل بندوبست ہی نہیں کیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ سکول میں زیر تعلیم بچے ایک رہائشی گھر کی چھت پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کرتے ہیں تاہم بارش اور سخت دھوپ میں بچوں کی تعلیم بُری طرح سے متاثر ہو تی ہے ۔والدین نے محکمہ کی کارکردگی و سہولیات کے عمل کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ سخت سردی کی وجہ سے ان کے بچوں کی صحت بھی متاثر ہورہی ہے لیکن محکمہ نے ان کی تعلیم کیلئے نہ ہی کوئی قدم اٹھایا ہے اور نہ ہی عمارت کی مرمت و تعمیر کی جانب کوئی دھیان دیاجارہا ہے ۔ڈپٹی چیف ایجوکیشن آفیسر مینڈھر نے کہاکہ ان کو سکول کے منہدم ہونے کی کوئی جانکاری نہیں ہے تاہم انہوں نے یقین دلاتے ہوئے کہاکہ وہ اس سلسلہ میں جانکاری حاصل کرکے عملی بنیادوں پر اقدامات اٹھائینگے ۔مقامی لوگوں نے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ بچوں کے بیٹھنے کیلئے کوئی بندوبست کیاجائے تاکہ سردیوں میں ان کی تعلیم متاثر نہ ہو۔