یکم ستمبر سے 46000ٹرک اور ٹرالر روانہ،4000کی روانگی آج چیف سیکریٹری کی جائزہ میٹنگ میں صورتحال پر تبادلہ خیال:صوبائی کمشنر

نیوز ڈیسک

سرینگر//صوبائی کمشنر کشمیر پانڈورنگ کے پولے نے پیر کو بتایا کہ یکم ستمبر سے 25ستمبر تک46000 ٹرک اور ٹرالر قاضی گنڈ سے جموں کی طرف روانہ ہوئے ہیں جن میں 29000میوہ ٹرک ہیں جبکہ اتوار کو 3995ٹرک جموں کی طرف بڑھے۔انہوںنے کہا کہ کشمیر میں عام طور پر سیب کی پیداوار 17 میٹرک ٹن ہوتی ہے لیکن وافر بارش کی وجہ سے یہاں بہت بڑی فصل ہوئی ہے اور یہ اس بار 21 میٹرک ٹن سے تجاوز کر جائے گی۔پولے نے کہا کہ بعض فروٹ کاشتکاروں کی ایسوسی ایشن کی طرف سے پھلوں کے ٹرکوں کو روکنے کا دعوی آدھا سچ ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ قدرتی وجوہات ٹریفک میں رکاوٹ ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں بارش اور اس کے نتیجے میں پتھرگرنے کی وجہ سے شاہراہ پر ٹریفک کی نقل و حرکت میں مشکلات کا سامنا ہے لیکن یہ انسانی بس سے باہر ہے۔انہوں نے ان سے شاہراہ پر بوجھ کم کرنے کے لیے متبادل مغل روڈ استعمال کرنے کی اپیل کی۔بتایا گیا کہ رام بن اور رامسو کے درمیان تقریباً 1500 ٹرک پھنسے ہوئے ہیں کیونکہ مہاڑ میں وقفے وقفے سے پتھرگرنے کی وجہ سے ٹریفک آگے نہیں بڑھ سکا ۔مزید یہ کہ ڈویژنل کمشنر نے بتایا کہ آج دوپہر 12 بجے چیف سیکرٹری نے ایک جائزہ میٹنگ کی جس میں ڈی جی پی اور ٹریفک محکموں کے تمام افسران نے شرکت کی۔

 

انہوں نے بتایا کہ انتظامیہ تمام تر کوششیں کر رہی ہے جبکہ وہ مغل روڈ کو کم از کم خالی گاڑیوں کے لیے استعمال کرنے کی اپیل کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس وقت وادی کی تازہ، خراب ہونے والی، پیٹرولیم مصنوعات اور دیگر ضروریات سے لدے تقریبا ً4000 ٹرک پھنسے ہوئے ہیں۔مزید بتایا گیا ہے کہ ٹرکوں کو اب کلیئر کیا جا رہا ہے اور مسافر گاڑیوں کو جموں اور سرینگر سے ہی چھوڑا جا سکتا ہے۔ رکے ہوئے ٹرکوں کی وجہ سے بھیڑ کو جلد از جلد ختم کر دیا گیا ہے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایک طرفہ گاڑیوں کی نقل و حرکت کے لیے قومی شاہراہکی گنجائش صرف 3000 سے 3500 کے قریب ہے، اگر لینڈ سلائیڈنگ، پتھر اور لوڈ ٹرکوں کے ٹوٹنے کی وجہ سے ٹریفک میں کوئی خلل نہ پڑے۔ گنجائش سے زیادہ کوئی بھی چیز ٹریفک کے اوپر اور نیچے کے پورے چکر میں خلل ڈالتی ہے اور اس کے نتیجے میں ٹریفک جام لگ سکتا ہے۔دریں اثنا، یہ بھی بتایا گیا کہ 2022-23 کے دوران تازہ پھلوں کی پیداوار 2123047 میٹرک ٹن رہنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے جو کہ 2021-22 میں 1981610 میٹرک ٹن تھا جبکہ 2022-23 کے دوران خشک میوہ جات کی پیداوار 192749 کے مقابلے میں 206118 میٹرک ٹن رہنے کا تخمینہ ہے۔