یوکرین کو یورپی یونین کی رکنیت کیلئے امیدوار کا درجہ مل گیا

لندن //یورپی رہنماؤں نے یونین میں شمولیت کے لیے یوکرین کو ’امیدوار کا ردرجہ‘ دے دیا۔یہ فیصلہ ایسے وقت میں کیا گیا کہ روس کی گیس سپلائی پر تناؤ بڑھ رہا ہے اور ماسکو کی افواج اہم شہروں کے قریب ہیں۔ حمایت کا مظاہرہ کرتے ہوئے یورپی یونین کے رہنماؤں نے یوکرین کے ساتھ ساتھ مالدووا کو امیدوار کی حیثیت دینے پر اتفاق کیا، سابق سویت یونین کی دونوں ریاستیں طویل عرصے سے یورپی بلاک میں شمولیت کی منتظر ہیں۔یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی نے اس پیش رفت کو سراہتے ہوئے ’منفرد اور تاریخی لمحہ‘ قرار دیا اور کہا کہ یوکرین کا مستقبل یورپی یونین میں ہے۔فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے کہا کہ یورپی رہنماؤں کا یہ فیصلہ روس کو ’ایک بہت مضبوط پیغام‘ دے گا کہ یورپیئنز یوکرین کی مغرب نواز خواہشات کی حمایت کرتے ہیں۔دوسری جانب روس کا کہنا ہے یورپی یونین کا یوکریئن اور مالدووا کو یورپی یونین کا باضابطہ امیدوار قرق دینا ایک گھریلو معاملہ ہے۔کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ یورپیوں کا گھریلو معاملہ ہے، ہمارے لیے یہ اہم ہے کہ یہ تمام معاملات ہمارے لیے اور ہمارے ان ممالک سے تعلقات میں مزید مسائل پیدا نہ کریں۔یورپی یونین کے ساتھ ماسکو کے تعلقات پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’انہیں مزید بگاڑنا بہت مشکل ہوگا‘۔اس کے علاوہ روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے کہا کہ یوکرین اور مالدووا کی 27 ممالک کے بلاک میں شمولیت روس کے لیے ’کوئی خطرے کی بات نہیں‘ کیوں کہ یورپی یونین فوجی اتحاد نہیں ہے۔