یوکرین جنگ ماسکو تک پہنچ گئی | دارالحکومت کے پوش علاقے میں ڈرون حملے

 

مانیٹرنگ ڈیسک

ماسکو//یوکرین کے ڈرونوںنے ماسکو کے اضلاع کو نشانہ بنایا جس پر صدر ولادیمیر پیوتن نے کہا کہ یہ یوکرین میں ملٹری انٹیلی جنس ہیڈکوارٹرز پر 24 گھنٹوں میں تیسری بار روسی فضائی حملے پر کیف کا ’ردِعمل‘ تھا۔ رپورٹ کے مطابق حملے میں ماسکو کے چند امیر ترین علاقوں کو نشانہ بنایا گیا جن میں ولادیمیر پیوتن اور اشرافیہ کی رہائش گاہیں ہیں۔روسی صدر نے ماسکو پر حملے کا حوالہ دیتے ہوئے سرکاری ٹیلی ویژن پر کہا کہ یوکرین کے فوجی انٹیلی جنس کے ہیڈکوارٹرز پر دو یا تین روز قبل حملہ کیا گیا تھا، جس کے جواب میں کیف حکومت نے روسیوں کو خوفزدہ کرنے کے لیے ایک مختلف راستہ اختیار کیا۔روس کی وزارت دفاع نے کہا کہ کیف کی جانب سے بھیجے گئے 8 ڈرونز اور شہریوں کو نشانہ بنانے والے کو مار گرایا گیا یا اس کا رخ موڑ دیا گیا، جبکہ سیکیورٹی سروسز سے تعلق رکھنے والے ایک ٹیلی گرام چینل بازا کا کہنا تھا کہ اس حملے میں 25 سے زیادہ ڈرونز ملوث تھے۔ماسکو کے میئر کے مطابق حملے میں دو افراد زخمی ہوئے جبکہ اپارٹمنٹ کے کچھ بلاکس کو کچھ دیر کے لیے خالی کرالیا گیا تھا۔

 

دوسری جانب امریکا نے کہا کہ وہ روس کے اندر حملوں کی پشت پناہی نہیں کرتا لیکن یوکرین کے ساتھ جنگ کی ذمہ داری ماسکو پر عائد ہوتی ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ عمومی طور پر ہم روس کے اندر حملوں کی حمایت نہیں کرتے، ہم نے یوکرین کو اپنے خودمختار علاقے کو دوبارہ حاصل کرنے کے لیے ضروری سامان اور تربیت فراہم کرنے پر توجہ مرکوز کی ہے۔ترجمان نے کہا کہ امریکا ابھی تک اندازہ لگا رہا ہے کہ ماسکو میں کیا ہوا، جہاں روس کے یوکرین پر حملے کے بعد پہلی بار رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا، جبکہ ولادیمیر پیوٹن نے اس کا الزام کیف پر لگایا۔محکمہ خارجہ کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ روس نے مئی میں 17ویں مرتبہ منگل کو کیف میں فضائی حملہ کیا تھا۔