ہندوستان کی جمہوری تاریخ میں’سیاسی استحکام کا دور‘:امیت شاہ

نئی دہلی//مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے آج کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی ‘مکمل حکومتی نقطہ نظر’ اور ‘ٹیم انڈیا’ کے جذبے کے ساتھ ملک کی قیادت کر رہے ہیں جس کے نتیجے میں سیاسی استحکام آیا ہے۔منگل کو یہاں مہمان خصوصی کے طور پر ایسوچیم کے سالانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم نے گزشتہ نو سالوں میں ‘پورے حکومتی نقطہ نظر’ اور ٹیم انڈیا کے جذبے کے ساتھ ملک کی قیادت کی ہے اور اس دور کو ہندوستان کی مرضی کا نام دیا۔ جسے ہندوستان کی جمہوری تاریخ میں ‘سیاسی استحکام کا دور’ کہا جاتا ہے۔انہوں نے کہا، “وزیر اعظم مودی جی میں ملک کی قیادت کرنے اور تمام امکانات کو بروئے کار لانے کی ہمت اور وڑن ہے تاکہ ملک مقررہ اہداف تک پہنچ سکے۔ مودی جی کی قیادت میں ملک کی ترقی کے لیے ہندوستان کی صنعتوں کے سائز اور پیمانے کو تبدیل کرنے کا وقت آگیا ہے۔مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ اگر ہم ہندوستان کے سیاسی نقشے کا تجزیہ کریں تو ہم دیکھتے ہیں کہ ایک مرکزی حکومت، 28 ریاستی حکومتیں، 2 مرکز کے زیر انتظام علاقے، 6 مرکز کے زیر انتظام خطے، تقریباً 2.5 لاکھ مقامی ادارے، 30?31 لاکھ منتخب عوامی نمائندے، 6 لاکھ 40 ہزار گاؤں اور ان کی پنچایتیں، ضلع پنچایتیں، میونسپل کارپوریشن مل کر انتظامی ڈھانچہ تشکیل دیتے ہیں۔انہوں نے کہا، “ہندوستان کی ترقی اس وقت تک ممکن نہیں جب تک کہ ملک کے وزیر اعظم ‘ہول آف گورنمنٹ اپروچ’ اور ‘ٹیم انڈیا’ کے تصور کو لاگو نہیں کرتے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے مختلف نظریات سے اوپر اٹھ کر اور ٹیم انڈیا کے وڑن کو عملی جامہ پہناتے ہوئے پورے ملک کو ساتھ لے کر چلنے کا فیصلہ کیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ گزشتہ نو سالوں میں ان کی قیادت میں حکومت نے بہت سی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ “انہوں نے کہا کہ ملک میں 59 مقامات پر جی?20 میٹنگوں کے انعقاد سے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ایک شعور بیدار ہوا ہے۔ انہوں نے کہا، ”اگر مودی حکومت نے ساتھ چلنے کا انداز نہ اپنایا ہوتا تو ہم کبھی بھی کورونا وبائی مرض سے کامیابی کے ساتھ لڑنے کے قابل نہ ہوتے۔ آج دنیا مانتی ہے کہ اگر کسی ملک نے کورونا سے بہترین طریقے سے مقابلہ کیا ہے تو ہندوستان نے مودی جی کی قیادت میں کیا ہے۔ مودی جی نے ‘پورے حکومتی نقطہ نظر’ اور ‘ٹیم انڈیا’ کے جذبے کے ساتھ نو سال تک ملک کی قیادت کی۔