ہسپلوٹ ۔ڈھوک رابطہ سڑک پر جاری کام سست روی کا شکار لوگوں کی آمد ورفت متاثر ،تعمیراتی عمل میں سرعت لانے کا مطالبہ

عظمیٰ یاسمین

تھنہ منڈی// سب ڈویژن تھنہ منڈی کے ہسپلوٹ علاقے سے درہ ڈھوک جانے والی رابطہ سڑک کی تعمیر کو برسوں بیت گئے لیکن نہ جانے کن وجوہات کی بناء پر اس سڑک پر جاری کام سست روی کاشکار بن کر رہ گیا ہے اور اس کی موجودہ رفتار کو دیکھ کر ایسا لگتاہے کہ اسکی تکمیل میں ابھی کئی سال لگیں گے۔ واضح رہے کہ اس روڈ کی تعمیر کا کام بڑے زور و شور سے شروع کیا گیا تھا لیکن کچھ ہی وقت گزرنے کے بعد اسے دوبارہ بند کر دیا جاتا ہے جس کی وجہ سے یہاں کے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

 

اس سلسلے میں جب متعلقہ سرپنچ منشی خان سے پوچھا گیا تو انھوں نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ نیلی بھٹیلی علاقے میں تھنہ تا درہ ڈھوک زیر تعمیر سڑک پر مجوزہ دو پلوں کی تعمیر کے سلسلے میں گزشتہ کئی سالوں سے آواز اٹھائی جارہی تھی اس روڈ پر پلوں کی عدم دستیابی کی وجہ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ کچھ عرصہ پہلے اس پل کا کام شد و مد سے جاری ہوا تھا تاہم بعد میں نامعلوم وجوہات کی بنا پر اس کام کو روک دیا گیا۔ پھر محکمہ پی ایم جی ایس وائی کی جانب سے اس سڑک پر واقع دو پلوں کا کام شروع کیا گیا تھا لیکن کچھ ہی عرصہ کے بعد اس کام کو ایک مرتبہ پھر بند کر دیا گیا۔ انھوں نے مزید کہا کہ اس بارے میں جب متعلقہ ٹھیکیدار سے پوچھا گیا کہ پلوں کی تعمیر اور سڑک کو قابلِ آمد و رفت بنانے کا کام کیوں روک دیا گیا ہے تو اس نے جواب دیا کہ متعلقہ محکمہ کی جانب سے لیبر کو پیسے نہیں دیے گئے ہیں جس کی وجہ سے کام روکنا پڑا۔ ٹھیکیدار نے مزید کہا کہ جوں ہی پیسے ڈالے گئے کام دوبارہ شروع کر دیا جائے گا۔ سرپنچ موصوف نے متعلقہ محکمہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان پلوں کی تعمیر میں کسی بھی طرح سے لیت و لعل سے کام نہ لے کر عوام کے اس دیرینہ مطالبے کو پورا کرے اور عوام کی مشکلات کا ازالہ کرے۔ مقامی باشندے محمد اعظم خان اور وسیم احمد خان نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ اس پل پر مسلسل اور لگاتار کام جاری رہنے کی سخت ضرورت ہے کیونکہ برسات اور برفباری کے موسم میں یہاں کے عوام کو دریا عبور کرنے میں سخت پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے علاوہ ازیں گاڑیوں کی آمد ؤ رفت بھی متاثر ہوتی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پچھلے چھ سے سات دیہات کے عوام کو ان دو دریاؤں سے گزر کر قصبہ تھنہ منڈی کی جانب جانا پڑتا ہے اور پل نہ ہونے کی وجہ سے انھیں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے لہٰذا کسی بھی صورت میں کام میں سرعت لائی جائے۔ انھوں نے مزید کہا کہ اس پل سے ہزاروں کی تعداد میں لوگوں کو فائدہ پہنچے گا اور اس سے ایک بہت ہی بڑے علاقے کے لوگ آپس میں جڑ پائیں گے۔ لہذا ہماری اعلی حکام سے گزارش ہے کہ وہ اس پر جلد از جلد تعمیری کام مکمل کرے تاکہ لوگوں کی مشکلات کا ازالہ ہو۔