ہر طبقہ فرقہ و خطہ کی تعمیر و ترقی میری اولین ترجیح :آزاد  | لوگوں سے امن و اماں قائم رکھنے و سماج دشمن طاقتوں سے ہوشیار رہنے پر دیا زور

اشتیاق ملک
ڈوڈہ //ووٹ کا استعمال مذہب کی بنیاد پر نہیں بلکہ کام کی بنیاد پر کرنا چاہئے ،آفیسران اپنے دائرہ میں رہ کر کام کریں اور سیاستدان ماحول کو خراب کرنے کے بجائے اتفاق، اتحاد و آپسی بھائی چارے کو قائم و دائم رکھیں، سماج کے ہر طبقہ، فرقہ و خطہ کی تعمیر و ترقی کرنا میری اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ ان باتوں کا اظہار سابق وزیر اعلیٰ و چیئرمین ڈیموکریٹک آزاد پارٹی غلام نبی آزاد نے نالی بونجواہ میں منعقد ایک بھاری عوامی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر سابق وزیر و سینئر ڈی اے پی لیڈر غلام محمد سروڑی ،سابق ایڈووکیٹ جنرل محمد اسلم گونی، بی ڈی سی چیئرپرسن ،ڈی ڈی سی کونسلروں کے علاوہ پنچائتی اراکین بھاری اکثریت میں عوام نے شرکت کی۔سابق وزیر اعلیٰ نے جموں و کشمیر میں بے کاری، مہنگائی و بڑھتی ہوئی بے روزگاری پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جو کام میں نے اپنے دور حکومت میں شروع کئے تھے ان میں آج بھی بیشتر پروجیکٹ ادھورے پڑے ہیں۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت ذات پات و سیاسی اثر و رسوخ پر پروجیکٹوں و دیگر نجی کمپنیوں میں بھرتی کرتی ہے اور غریب لوگوں کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔ آزاد نے کہا کہ دوران وزیر اعلیٰ جہاں جموں و کشمیر کے پسماندہ علاقوں سڑکوں، پلوں، کالجوں،سکولوں کا جال بچھایا تھا وہیں روشنی ایکٹ کے تحت ہر طبقہ، فرقہ و ذات کے لوگوں کو زمینوں کا مالک بنایا تھا لیکن موجودہ حکومت نے ان زمینوں کو بھی غریب عوام سے چھین لیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی درجہ کی بحالی، نوکریوں و زمینوں کے تحفظ کیلئے ان کی جماعت اپنی جدوجہد جاری رکھے گی. نفرت و مذہب کے نام پر تقسیم کرنے والی جماعتوں سے ہوشیار رہنے کی تلقین کرتے ہوئے آزاد نے کہا کہ حکومتیں آتی ہیں جاتی ہیں لیکن آپسی بھائی چارہ کو کبھی بھی نقصان پہنچانے کی کوشش نہیں کرنی چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ مذہب کے نام پر سیاست کرنے والے لیڈر و جماعتیں کسی کی بھی ہمدرد نہیں ہوتی ہیں بلکہ وہ اپنے سیاسی مقاصد کیلئے عوام کو تقسیم کرکے کرسی حاصل کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے لوگوں کو اپنا نمائندہ بنانے کی کوشش کریں جو ہر مذہب کے لوگوں کی تعمیر و ترقی چاہتے ہیں اور سب کو ایک ساتھ چلانے کی اہلیت رکھتے ہوں۔انہوں نے کہا کہ میں نے اپنی دور حکومت میں ڈبل و ٹرپل شفٹوں میں تعمیری کاموں کی بنیاد رکھی اور روزگار کے اتنے وسائل پیدا کئے کہ بیرونی ریاستوں کے سینکڑوں مزدوروں نے یہاں آکر کام کیا لیکن موجودہ حکومت کی عدم توجہی سے جموں و کشمیر کے لوگوں کو روزگار کی تلاش میں در در کی ٹھوکریں کھانی پڑتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت وجود میں آنے کے بعد دوبارہ تعمیر و ترقی و خوشحالی کا دور شروع ہو گا۔ آزاد نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ امن و اماں قائم رکھتے ہوئے شر پسند عناصر سے خبردار رہیں اور تعمیر و ترقی کے لئے ان کی جماعت کو مضبوط بنائیں۔اس موقع پر درجنوں سیاسی کارکنوں نے آزاد کی موجودگی میں ڈی اے پی میں شمولیت اختیار کی۔