گول میں محکمہ جل شکتی کے عارضی ملازمین کی احتجاجی ریلی

 زاہد بشیر

گول//محکمہ جل شکتی کے عارضی ملازمین کی 72گھنٹے کی احتجاجی ہڑتال آج تیسرے روز میںبھی جاری رہی جس دوران پی ایچ ای دفتر کے باہر احتجاج کے بعد ایک احتجاجی ریلی نکالی ۔عارضی ملازمین نے پی ایچ سی دفتر سے تحصیل آفس تک ایک ریلی نکالی بعد میں وہاں پر تحصیلدار گول کو ایک یاداشت پیس کی جس میں ان عارضی ملازمین کے تمام مسائل درج تھے ۔ اس دوران تمام ملازمین نے مل کر سرکار کے خلاف نعرے بازے کی ۔ ان عارضی ملازمین کا کہنا ہے کہ ہمارے ساتھ ہمیشہ دھوکہ کیا گیا اور ہم جب بھی ہرتال کرتے ہیں اور ہمارے ساتھ جھوٹے وعدے کئے جاتے ہیں جس وجہ سے آج کچھ لوگ سبکدوشی کے قریب بڑھاپے کی زندگی کو پہنچ چکے ہیں اور وہ در در کی ٹھوکریں کھارہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ سرکار یہ ہمارے ساتھ نہیں بلکہ ہمارے بچوں کے ساتھ نا انصافی کر رہی ہے اور اس نا انصافی کا اثر ہمارے بچوں کے مستقبل پر پڑے گا ۔ گول صدر مقام پر عاشق حسین اورغلام نبی کی صدارت میں محکمہ جل شکتی کے ملازمین نے زدر دار احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ یہ72گھنٹے کی ہڑتال پورے جموںو کشمیر یو ٹی کے تمام تحاصیل مقامات پر ہو رہی ہے جس میں آل جے اینڈ کے پی ایچ ای آئی ٹی آئی ٹرینڈ،سی پی ورکر لینڈڈونر ایسو سی ایشن حصہ لیا ہے ۔اور باقی تنظیموں نے بھی اس ہڑتال میں حصہ لیا ۔

 

انہوں نے کہا کہ ہماری سب سے بڑی مانگ ہمیں مستقل کرنے کی ہے کیونکہ کچھ ایسے بھی لوگ ہیں جو اس سپنے کولے کر فوت بھی ہو چکے ہیں اور کچھ بڑھاپے کو بھی پہنچ چکے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ جب ہم نے نوے دن کی ہڑتال کی تھی تو سرکا رنے ہم سے وعدہ کیا تھا کہ 15اگست سے پہلے پہلے ’’مینمم ویجز ایکٹ ‘‘کو لاگو کیا جائے گا لیکن آج بھی ہمارا یہ مسئلہ حل نہیں ہو رہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ستر مہینے سے ہماری ویجز ریلیز نہیں ہو رہی ہے جس وجہ سے یہ طبقہ کافی پریشان ہے ۔انہوں نے کہا کہ کم و بیش 60ہزر عارضی ملازمین اس وقت جموںوکشمیر یوٹی میں پریشان ہیں اور گورنر انتظامیہ سے اپیل ہے کہ ہمارے بچوں پر ترس کھا کر ہمارے مسائل کی طرف دھیان دیا جائے تا کہ باقی لوگوں کی طرح ہم بھی اپنی زندگی بسر کر سکیں ۔ اس موقعہ پر مظاہرین نے ایک یاداشت تحصیلدا رکو پیش کی اور تحصیلدار نے مظاہرین سے کہا کہ وہ ان مسائل کو اعلیٰ حکام تک پہنچائیں گے ۔ اس دوران مظاہرین نے کہا کہ کل ہماری احتجاجی ہڑتال کا آخری دن ہے اور جموںوکشمیر کی باڈی آگے کیا لائحہ عمل طے کرے گی اس حساب سے آگے کی احتجاجی ہڑتال جاری رکھی جائے گی ۔ وہیں اس دوران عارضی ملازمین کی کام چھوڑ ہڑتال کی وجہ سے پانی کی بحالی میں بھی کافی دشواریاں پیدا ہو رہی ہیں ۔مظاہرین نے اس دوران لوگوں سے اپیل کی کہ وہ ان غریب ملازمین کے اس احتجاج میں شامل ہو جائیں تا کہ سرکار جلد از جلد ان کے مسائل کو حل کرے گی ۔