گرلز مڈل سکول مور بن کی عمارت خستہ حالی کی شکار سکول کا تدریسی نظام متاثر ،بچوں کو پریشانی کا سامنا

عشرت حسین بٹ

منڈی// ایک طرف جہاں انتظامیہ اس ڈیجیٹل دور میں سرکاری سکولوں کی عمارتوں کو نئے طرز پر بنانے کے دعوے کر رہی ہے وہیں ضلع پونچھ کی تحصیل منڈی کے دوردراز گاؤں موربن میں تعمیر شدہ گورنمنٹ گرلز مڈل سکول موربن کی عمارت گزشتہ کئی عرصہ سے خستہ حالت کا شکار ہے جس کی وجہ سے سکول میں زیر تعلیم طالبات کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔گورنمنٹ گرلز مڈل سکول کی حالت اتنی خستہ ہے کہ اس سکول میں زیر تعلیم بچیوں کو اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر روزانہ تعلیم حاصل کرنے کے لئے آنا پڑ تا ہے۔ طلباء نے بتایا کہ ان کے سکول کی عمارت خستہ حال ہو چکی ہے جس میں بیٹھ کر تعلیم حاصل ْکرنا ان کی جان کے لئے کسی بھی خطرے سے خالی نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ سکول میں صرف 2ہی کمرے ہیں جن میں بارشوں کے دوران اساتذہ بچیوں کو ایک ساتھ بیٹھا کر تعلیم دیتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سکول میں کھیل کود کے لئے میدان بھی نہیں ہے جس کی وجہ سے وہ کھیلوں کی جانب راغب نہیں ہو پارہی ہیں ۔سکول میں زیر تعلیم طالبات نے ضلع انتظامیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ سکول کی ایک نئی عمارت تعمیر کی جائے جہاں وہ اپنی تعلیم حاصل کرسکیں۔

 

 

انہوں نے کہا کہ سکول میں ان کے لئے کھیل کود کا میدان تعمیر کروانے کیساتھ ساتھ دیگر بنیادی سہولیات بھی فراہم کروائی جائیں ۔سکول انچارج ہیڈ ماسٹر رشید احمد نے بتایا کہ سکول کی عمارت 2008 میں تعمیر کی گئی تھی جو اس وقت خستہ حالی کا شکار ہے انہوں نے کہا کہ سکول کے صرف دو ہی کمرے ہیں جہاں بچیوں کو تعلیم دی جاتی ہے جس کی وجہ سے بچیوں کو سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سکول میں 115 سے زائد طلباء زیر تعلیم ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ ایک کمرے میں پہلی جماعت تا پانچویں جماعت تک کے طلباء کو یکجا بیٹھا کر تعلیم دی جاتی ہے جبکہ دوسرے کمرے میں چھٹی تا آٹھویں جماعت تک کے پچوں کو تعلیم دی جاتی ہے جو کہ طلباء کو اچھی تعلیم دینے کے لئے موضوع نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جن کمروں میں طلباء کو یکجا بیٹھا کر تعلیم دی جاتی ہے ان میں بھی بارشوں کے دوران پانی آجاتا ہے جس کے سبب مجبوراً بچوں کو چْھٹی کر گھر بھیجنا پڑتا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ سکول میں کھیل کے میدان کی سہولیات بھی میسر نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے انہوں نے بارہا انتظامیہ کو تحریری طور پر لکھ کر بھی بھیجا لیکن ابھی تک اس معاملہ کو محکمہ کی جانب سے سنجیدہ طور پر نہیں لیا گیا ۔رابطہ کرنے پر انچارج زونل ایجوکیشن آفیسر ساتھرہ چوہدری محمد امین سے کا کہنا تھا کہ اس سکول کا معاملہ ان کے نوٹس میں سکول انتظامیہ کی جانب سے لایا گیا ہے جس کو دیکھتے ہوئے انہوں نے اساتذہ کو بھی ہدایات دی ہیں کہ وہ طلباء کو محفوظ جگہ پر بیٹھا کر تعلیم دیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کے زون میں قریب 16 سکول ایسے ہیں جن کو سرفہرست تعمیر کے لئے اعلی حکام کو بھیج دیا گیا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ بہت جلد اس سکول کی عمارت کو از سر نو تعمیر کیا جائے گا۔