گجرات میں بی جے پی کامیاب، ہماچل پردیش میں کانگریس کی جیت

دہلی// گجرات میں بی جے پی نے ایک نئی تاریخ رقم کی ہے۔ اس نے 156 سیٹوں پر جیت حاصل کر لی ہے۔ 182 اسمبلی سیٹوں والی اس ریاست میں ایسا پہلی بار ہوا ہے جب کسی پارٹی نے تن تنہا 150 سیٹوں سے زیادہ حاصل کی ہے۔ کانگریس کی حالت ریاست میں انتہائی خستہ رہی کیونکہ اس نے محض 17 سیٹوں پر جیت حاصل کی ہے۔ جہاں تک عاپ کا سوال ہے، اس کے 5 امیدوار کامیاب ہو چکے ہیں اور دیگر کے حصے میں 4 سیٹیں آئی ہیں۔بی جے پی کی سیٹیں 155 سے تجاوز، کانگریس 16، عآپ 5 سیٹوں پر آگے۔الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ کے مطابق گجرات میں بی جے پی 42 سیٹوں پر جیت درج کر چکی ہے، جبکہ 115 پر آگے چل رہی ہے۔ اس طرح سے اسے 157 سیٹیں حاصل ہوتی ہوئی نظر آ رہی ہیں۔ کانگریس پارٹی تین سیٹوں پر جیت درج کر چکی ہے جبکہ اسے 13 سیٹوں پر برتری حاصل ہے۔ عام آدمی پارٹی 5 سیٹوں پر آگے ہے۔ اس کے علاوہ آزاد امیدواروں کے کھاتے میں تین سیٹیں جا رہی ہیں۔بی جے پی دو سیٹوں پر فتح یاب، 150 پر آگے، کانگریس 21 اور عآپ 6 سیٹوں پر آگے۔ای وی ایم میں گڑبڑی کا الزام عائد کرتے ہوئے کانگریس امیدوار نے کی خودکشی کی کوشش!گجرات میں بی جے پی کی کارکردگی سے سبھی حیران ہیں۔ کانگریس لیڈروں نے بھی گجرات میں شکست کا اعتراف کر لیا ہے۔

 

حالانکہ کانگریس کے گاندھی دھام سے امیدوار بھرت سولنکی نے ای وی ایم میں گڑبڑی کا الزام عائد کرتے ہوئے ووٹ شماری مرکز پر ہی خودکشی کی کوشش کر ڈالی۔ ‘آج تک’ پر شائع ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھرت سولنکی نے اپنے گلے میں پھندا باندھتے ہوئے خودکشی کی کوشش کی۔ حالانکہ وہاں موجود لوگوں نے انھیں ایسا کرنے سے روک دیا۔اس درمیان بی جے پی رکن پارلیمنٹ منوج تیواری کا ایک بیان سامنے آیا ہے جس میں انھوں نے بی جے پی کی کارکردگی کو حیرت انگیز بتایا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ رجحانات میں بی جے پی کو جتنی سیٹیں ملتی ہوئی دکھائی دے رہی ہیں اس پر ا?نکھوں کو یقین نہیں ہو رہا۔ووٹوں کی گنتی جیسے جیسے آگے بڑھ رہی ہے، بی جے پی مزید مضبوط ہوتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔ رجحانات میں بی جے پی اس وقت 156 اسمبلی سیٹوں پر آٓگے چل رہی ہے اور کچھ نشستوں پر وہ اپنے حریف کو سخت مقابلہ بھی دے رہی ہے۔ مثلاً الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ کے مطابق عآپ کے وزیر اعلیٰ چہرہ ایسودان گڑھوی کھمبالیا اسمبلی سیٹ پر بی جے پی امیدوار ایار ملوبھائی بیرا سے 200 سے بھی کم ووٹوں سے آگے چل رہے ہیں۔ یعنی اس سیٹ پر بھی بی جے پی آنے والے راونڈس میں سبقت حاصل کر سکتی ہے۔موربی سے بی جے پی امیدوار کانتی لال امرتیا مجموعی طور پر 10 ہزار 156 ووٹوں سے آگے چل رہے ہیں۔ انھوں نے اکتوبر میں موربی پل ٹوٹنے کے دوران کئی لوگوں کی جان بچائی تھی۔ اس کا فائدہ انھیں ملتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔ووٹوں کی گنتی شروع ہوئے تقریباً ڈھائی گھنٹے ہو چکے ہیں۔ اب تک حاصل رجحانات میں بی جے پی بہت مضبوطی کے ساتھ حکومت بناتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔ ایسا لگ رہا ہے کہ بی جے پی کی آندھی میں عآپ کے ساتھ ساتھ کانگریس بھی اڑ گئی ہے۔ 182 اسمبلی سیٹوں میں سے 158 اسمبلی سیٹوں پر بی جے پی کے امیدوار آگے چل رہے ہیں، جو بی جے پی کی آندھی کی طرف صاف اشارہ کر رہے ہیں۔ حالانکہ بی جے پی کو عآپ اور کانگریس کی لڑائی کا بہت فائدہ ملا ہے۔ اس وقت رجحانات میں کانگریس 15 اسمبلی سیٹوں پر اور عآپ 9 اسمبلی سیٹوں پر آگے چل رہی ہے۔شروعاتی رجحانات میں ایک طرف جہاں بی جے پی 150 نشستوں کے قریب پہنچتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے، وہیں دوسری طرف عآپ امیدوار کانگریس امیدوار کو سخت ٹکر دیتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ ووٹوں کی جاری گنتی کے درمیان عآپ امیدوارو کچھ ایسی سیٹوں پر آگے نکل گئے ہیں جہاں سے کانگریس امیدوار آگے چل رہے تھے۔ تازہ ترین رجحانات کے مطابق بی جے پی امیدوار 149، کانگریس امیدوار 23 اور عا?پ امیدوار 10 سیٹوں پر ا?گے چل رہے ہیں۔گجرات میں عآپ کے وزیر اعلیٰ امیدوار ایسودان گڑھوی پیچھے چل رہے ہیں جو کہ عا?پ کے لیے ایک زبردست جھٹکا ہے۔ دراصل بی جے پی کی آ ندھی میں عآپ کا نام و نشان مٹتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔ جو 182 اسمبلی سیٹوں کے شروعاتی رجحانات سامنے ا?ئے ہیں ان میں عآپ کے صرف ایک امیدوار ا?گے دکھائی دے رہے ہیں۔ بی جے پی کے 140 امیدوار اور کانگریس کے 41 امیدوار آگے چل رہے ہیں۔گجرات میں تیزی کے ساتھ ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔ سبھی 182 اسمبلی سیٹوں کے رجحانات سامنے آگئے ہیں اور اس شروعاتی رجحانات میں بی جے پی کی ا?ندھی دکھائی پڑ رہی ہے۔ تازہ رجحانات میں بی جے پی امیدوار 146 سیٹوں پر، کانگریس امیدوار 35 سیٹوں پر اور عا?پ امیدوار 1 سیٹ پر آگے چل رہے ہیں۔گجرات میں ہندوستانی کرکٹر رویندر جڈیجہ کی بیوی اور بی جے پی امیدوار ریوابا جڈیجہ اپنی سیٹ جام نگر پر ا?گے چل رہی ہیں۔ ساولی سیٹ سے بی جے پی کے کیتل ایماندار آگے چل رہے ہیں۔ سیاجی گنج سے بھی بی جے پی امیدوار آگے ہیں۔اس درمیان گجرات حکومت میں وزیر اور سورت ویسٹ سے بی جے پی امیدوار پورنیش مودی کا ایک بیان سامنے آیا ہے جس میں انھوں نے کہا ہے کہ ”بی جے پی ریکارڈ توڑے گی۔ یہ اب تک کی سب سے زیادہ سیٹ حاصل کرے گی اور ووٹنگ فیصد بھی سب سے زیادہ ہوگا۔ ہمارے سبھی امیدوار اپنے حریف سے بہت آگے چل رہے ہیں۔ بی جے پی ایک بڑی فتح حاصل کرنے جا رہی ہے۔”182 اسمبلی سیٹوں میں سے 168 کے رجحانات سامنے آ چکے ہیں اور بی جے پی نے ان رجحانوں کے مطابق گجرات میں اکثریت حاصل کر لی ہے۔ بی جے پی رجحانات میں 132 سیٹوں پر، کانگریس 35 سیٹوں پر، اور عآپ 1 سیٹ پر آگے چل رہی ہے۔گجرات میں 182 اسمبلی نشستوں کے لیے دو مراحل میں انتخابات کرائے گئے تھے اور آج ووٹوں کی گنتی تیزی کے ساتھ جاری ہے۔ ابھی تک 80 سیٹوں کے رجحانات سامنے آ چکے ہیں جس میں بی جے پی 60، کانگریس 17، عا?پ 3 سیٹوں پر آگے چل رہی ہے۔گجرات میں اسمبلی انتخاب کے نتائج کا سبھی کو بے صبری سے انتظار ہے۔ صبح 8 بجے سے ووٹوں کی گنتی شروع ہو گئی ہے اور تیزی کے ساتھ پوسٹل بیلٹ والے ووٹ گنے جا رہے ہیں۔ شروعاتی رجحانات میں بی جے پی کی رفتار تیز دکھائی دے رہی ہے کیونکہ اب تک جن 40 سیٹوں کے رجحانات سامنے ا?ئے ہیں ان میں 32 پر بی جے پی اور 7 پر کانگریس ا?گے چل رہی ہے۔ ایک سیٹ پر عآپ امیدوار آگے ہے۔ریاست ہماچل میں انڈین کانگریس 40 نشتوں پر جیت رہی ہے جبکہ بی جے پی 25 نشتوں پر آگے ہے۔ تین سیٹوں پر دوسری جماعتوں کے امیدوار آگے ہیں۔ ہماچل میں آپ پارٹی کو ایک سیٹ بھی نہیں ملی۔کانگریس کو تقریباً 27 فیصد ووٹ ملے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی پہلی بار ریاستی انتخابات میں حصہ لینے والی عام آدمی پارٹی کو 12 فیصد سے کچھ زیادہ ووٹ ملے ہیں۔انتخابی مہم کے دوران گجرات میں حکومت بنانے کا دعویٰ کرنے والی یہ پارٹی اپنی نشستوں کی تعداد کو دوہرے ہندسے میں بھی نہیں لے جا سکی۔ عام آدمی پارٹی نے ایک سیٹ جیتی ہے اور اس کے امیدوار چار سیٹوں پر آگے ہیں۔جب نتائج واضح ہوئے تو امت شاہ نے کہا کہ ‘پچھلی دو دہائیوں میں مودی کی قیادت میں بی جے پی نے گجرات میں ترقی کے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں اور آج گجرات کے لوگوں نے بی جے پی کو مبارکباد دی ہے۔’امت شاہ نے اس جیت کا سہرا وزیر اعظم نریندر مودی کو دیا ہے۔انھوں نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ‘یہ نریندر مودی کے ترقیاتی ماڈل پر عوام کے اٹل اعتماد کی جیت ہے۔’بی جے پی لیڈر اور کارکنان ‘مودی-مودی’ کے نعرے لگا رہے تھے۔ گجرات بی جے پی کے سربراہ سی آر پاٹل نے اعلان کیا کہ بھوپیندر پٹیل دوبارہ وزیر اعلیٰ بنیں گے۔ وہ 12 دسمبر کو حلف لیں گے۔بھوپیندر پٹیل نے کہا کہ ‘گجرات کے انتخابی نتائج واضح ہیں۔ گجرات کے عوام نے یہ واضح کر دیا ہے کہ وہ گجرات میں ترقی کے سفر کو جاری رکھیں گے۔’انھوں نے کہا کہ ‘ہم عاجزی کے ساتھ مینڈیٹ کو قبول کرتے ہیں۔ بی جے پی کا ہر کارکن عوام کی خدمت کے لیے پابند عہد ہے۔