گاندربل میں موجودکئی نہریں تباہی کے دہانے پر عوام نے کوڑے دانوں میں تبدیل کر دیا ہے

ارشاد احمد

گاندربل//گاندربل ضلع میںجہاں پانی کے لحاظ سے نالہ سندھ ٹھنڈے اور میٹھے پانی کے لئے مشہور ہے اورنالہ سندھ کے پانی پر گاندربل میں قائم تین پاور ہائوس چل رہے ہیں وہیں نالہ سندھ سے پانی حاصل کرکے گاندربل میں درجنوں فلٹریشن پلانٹ سے پورے ضلع کی 70 فیصدی آبادی کو پانی فراہم کیا جاتا ہے۔ضلع کی باقی ماندہ آبادی چھوٹی بڑی نہروں سے سیراب ہوتی ہے تاہم گاندربل کے متعدد علاقوں میں بہنی والی یہ نہریں اب گندگی اور غلاظت کا ذریعہ بن چکی ہیں جس کی وجہ سے ان کا وجود تباہی کے دہانے پر ہے۔گاندربل کے مضافاتی علاقہ چھترگل سے ملحقہ گجرات سے وسن تک نالہ برمسر میں چھترگل کے مقام پر پانی کے ذخائر تعمیر کرکے ان میں پائپ لائن بچھاکر ہزاروں کی آبادی کو پانی فراہم کیا جاتا ہے۔ اسی نالہ برمسر پر آری گوری پورہ کے مقام پر پانی کے ذخائر تعمیر کرکے آری گوری پورہ اور اس سے ملحقہ علاقوں میں پانی کی فراہمی کی جاتی ہے۔

 

نالہ برمسر پر ہی وسن کے مقام پر پانی کی ٹینکی تعمیر کرکے پانی کی فراہمی یقینی بنائی گئی ہے تاہم نالہ برمسر کے اطراف میں موجود رہائشی علاقوں میں گندگی اور غلاظت کے ڈھیر ڈالنے سے نالہ کا پانی آلودہ ہوجانے سے آبادی اور نالہ برمسر محکمہ اریگیشن اور جل شکتی کی لاپرواہی اور غفلت شعاری سے تباہی کے دہانے پر ہے۔ادھر تولہ مولہ میں موجود شادی پورہ نالہ بھی غلاظت اور گندگی کی علامت بن چکا ہے۔نالہ تولہ مولہ شادی پورہ درجنوں علاقوں سے ہوتے ہوئے بہتا ہے لیکن اس نالہ کے دونوں اطراف میں واقع آبادی نے اس کا پانی آلودہ بنا دیا ہے۔ مقامی آبادی نے اس بارے میں بتایا کہ’چند سال قبل اس نالہ کا پانی کھانا پکانے کیلئے بھی استعمال کیا جاتا تھا تاہم پچھلے بیس سالوں سے اب اس نالہ کا پانی ناقابل استعمال بن چکا ہے کیونکہ اس نالہ میں گندگی اور غلاظت ڈالنے کا سلسلہ جاری ہے ۔لوگ مردہ جانوروں کواسی نالہ میں پھینک دیتے ہیں جس کی وجہ سے پانی زہریلا اور ناصاف بن چکا ہے۔ پی ڈی پی کے دور حکومت میں جب مرحوم قاضی محمد افضل کابینہ وزیر تھے تو انہوں نے سال 2003/2004 میں گاندربل میں موجود متعدد آبپاشی اور نہروں، ندی نالوں کی صفائی کروائی تھی تب سے لیکر اب تک ان نہروں کی صفائی اور تعمیر و تجدید پر بلیں تو نکالی ہیں لیکن نہ ہی صفائی کی گئی اور نہ ہی مرمت وغیرہ جس کی وجہ سے مقامی آبادی کو پانی کے لحاظ سے گوناگوں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔