گائوخانے میں آگ لگنے سے پانچ مویشی ہلاک محکمہ فائر بریگیڈ خاموش تماشائی، لوگوں نے کیااحتجاج

File Photo

زاہد بشیر
گول//محکمہ فارسٹ کے دفتر کے نزدیک عبدالمجید زوہد نامی شہری کے گائو خانے میں شام آٹھ بجے کے قریب آگ نمودار ہوئی جس نے پورے گائوخانے کو اپنی لپیٹ میں لیا ۔ بستی سے دور قریباً آدھ کلو میٹر دو کمروں پر مشتمل گائوخانے میں پانچ مویشی بندھے ہوئے تھے اور ایک کمرے میں کچھ سا ز و سامان موجود تھا کہ سامنے والی بستی نے آگ دیکھی اور فوری طور پر محکمہ فائر سروس کو مطلع کیا ۔اس دوران پورے علاقے میں اس کی خبر پھیلی اور لوگ موقعہ پر پہنچے لیکن فائر بریگیڈ سڑک سے صرف دو تین سو میٹر دور اس گائو خانے میں آگ بجھانے میں ناکام رہی ۔ اس دوران موقعہ پر پولیس بھی پہنچی لیکن تب تک آگ نے پورے گائوخانہ کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا اور یہاں تمام لوگ صرف تماشائی بنے رہے ۔ مقامی لوگوں نے محکمہ فائرسروس اور انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی اور کہا کہ فائرسروس، جس کے پاس تین سو میٹر پائپ نہیں تو وہ یہاں کیا کرتے ہیں اور اگر کسی بستی میں آگ لگے گی تو محکمہ کیا کرے گا ۔ انہوں نے کہا کہ آج اکیسویں صدی میں بھی فائر سروس جدید آلات سے محروم ہے ۔ لوگوں نے اس غریب زمیندار کو مال مویشی کے ساتھ ساتھ دیگر ساز و سامان کے نقصان کا انتظامیہ سے معاوضے کا مطالبہ کیا ۔