کینیڈا کا انڈو-پیسیفک حکمت عملی کا آغاز، توجہ چین پر مرکوز

اوٹاوا//یو این آئی// کینیڈا نے طویل انتظار کے بعد انڈو-پیسیفک کی حکمت عملی کا آغاز کر دیا، جس کے تحت چین سے نمٹنے کے لیے مزید وسائل فراہم کیے جائیں گے ۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق کینیڈا موسمیاتی تبدیلی اور تجارتی مسائل پر دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت کے ساتھ کام بھی جاری رکھے گا۔ڈان کی رپورٹ کے مطابق رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 26 صفحات پر مشتمل دستاویز میں 1.9 ارب ڈالر کے اخراجات ذکر کیا گیا ہے ، جس کے تحت خطے میں کینیڈا کی فوجی موجودگی اور سائبر سیکیورٹی کو بڑھانا بھی شامل ہے ۔اس کے علاوہ دانشورانہ املاک کے تحفظ کے لیے غیر ملکی سرمایہ کاری کے قوانین کو سخت کرنا اور چینی سرکاری اداروں کو اہم معدنی سپلائی سے روکنا ہے ۔پلان کے تحت خطے کے تیزی سے ترقی کرتے 40 ممالک کے ساتھ تعلقات کو وسعت دینی ہے ، جن کی اقتصادی سرگرمیاں تقریباً 500 کھرب کینیڈین ڈالر ہیں، تاہم توجہ چین پر مرکوز ہے ، جس کا ذکر 50 سے زیادہ بار کیا گیا۔حکمت عملی میں بتایا گیا کہ چین تیزی سے خلل ڈالنے والی عالمی قوت ہے ، چین بین الاقوامی نظام کو ان مفادات اور اقدار کے لیے زیادہ قابل اجازت ماحول میں ڈھالنے کے لیے کوشاں ہے جو تیزی سے ہمارے درمیان سے ہٹ رہے ہیں۔وزیر اعظم جسٹن ٹوروڈو کی روشن خیال حکومت تجارتی اور معاشی تعلقات کو دیگر ملکوں کے ساتھ بڑھانا چاہتی ہے ۔