کیرو ہائیڈروپاور پروجیکٹ بدعنوانی کیس سی بی آئی کی ملک بھر میں 16مقامات پر تلاشیاں

بلال فرقانی

سرینگر// مرکزی تفتیشی بیورو(سی بی آئی) نے بدھ کو کشتواڑ کے کیرو پن بجلی پروجیکٹ کے سیول کام میں بے ضابطگیوں سے متعلق ایک معاملے کی جاری تحقیقات میں5 مختلف شہروں میں 16مقامات پر تلاشیاںلیں۔ تلاشی کارروائیاں سرینگر میں2 جگہوں، جموں میں 5، دہلی میں 5، ممبئی میں3 اور پٹنہ میں ایک، پروجیکٹ میں شامل دلالوں اور ساتھیوں کے احاطوں میںکی گئیں۔

 

سی بی آئی نے کیرو ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹ کے تعمیری کاموں کی تفویض میں بے ضابطگیوں سے متعلق کیس کے سلسلے میں ملزمین، درمیانہ داروں اور ان کے دیگر ساتھیوں کے ٹھکانوں پر چھاپے مارے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ 20اپریل2022کو جموں و کشمیر حکومت کی درخواست پر اس وقت کے چیئرمین ،اس وقت کے منیجنگ ڈائریکٹر،2سابق ڈائریکٹروں، ایک پرائیویٹ کمپنی اور نامعلوم دیگر افرادکے خلاف 2019میں کیرو پروجیکٹ میں بدعنونی کرکے ایک نجی کمپنی کو تقریباً 2200 کروڑ روپے کا کانٹریکٹ دینے کے الزام میں کیس درج کیا گیا۔اس میں مزید یہ بھی الزام لگایا گیا کہ کیرو پروجیکٹ کے تعمیراتی کام کے پیکیج کی تفویض میں ای ٹینڈرنگ سے متعلق رہنما خطوط پر عمل نہیں کیا گیا۔بیان میں کہا گیا کہ چناب ویلی پاور پروجیکٹس پرائیوٹ لمیٹڈکی بورڈ میٹنگ میں موجودہ ٹینڈرنگ عمل کو منسوخ کرکے’ ریورس آکشن‘ کے ساتھ ای-ٹینڈرنگ کے ذریعے دوبارہ ٹینڈرنگ کے فیصلے پر عمل درآمد نہیں کیا گیااور بالآخر مذکورہ نجی کمپنی کو ٹینڈر دے دیا گیا۔

 

اس سے قبل 21اپریل2021کو ملزمین کے گھروں کی تلاشیاں بھی لی گئی تھیںجن میں اس وقت کے چیئرمین نوین کمار چودھری، اس وقت کے ایم ڈی ایم ایس بابو، اس وقت کے ڈائریکٹر ایم کے متل اور ارون کمار مشرا شامل تھے۔بیان کے مطابق’’تحقیقات کے دوران مبینہ طور پر درمیانہ داروں اور اس وقت کے چیئرمین و دیگر افسراں کے مابین مالیاتی لین کے شواہد ملے اور اسی کے مطابق، آج(بدھ) کو 16 مقامات پر تلاشی لی گئی۔