کولگام میں ہندو راجپوت فوت، پچھلے سال بھائی مارا گیا آخری رسومات میں اکثریتی فرقہ کی بھرپور شرکت

خالد جاوید

کولگام//مقامی مسلمان جمعہ کے روز ایک ہندو راجپوت کی آخری رسومات ادا کرنے میں شریک رہے، جس کی موت گھر پر چھٹی کے دوران ہوئی ۔وہ گزشتہ سال مارے گئے اپنے بھائی کی پہلی برسی میں شرکت کرنے کیلئے آئے تھے۔55سالہ بلبیر سنگھ ولد سریندر سنگھ، جو سنٹرل انڈسٹریل سیکورٹی فورس (CISF) میں کام کر رہا تھا، کل شام کولگام کے کاکرن گائوں میں واقع اپنے گھر پر دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگیا۔وہ امرتسر میں تعینات تھے لیکن اپنے بھائی کی برسی میں شرکت کے لیے چھٹی پر تھے جو گزشتہ سال ملی ٹینٹوں کے ہاتھوں مارے گئے تھے۔بلبیر کا خاندان گاؤں میں رہنے والا واحد ہندو راجپوت خاندان ہے۔مقامی مسلمانوں نے مذہبی ہم آہنگی، اتحاد، انسانیت نوازی اور کشمیریت کی عملی مثال قائم کرکے اسکی آخری رسومات انجام دینے میں شرکت کی۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ جب بلبیر سنگھ کے انتقال کر نے کی خبر گائوں میں پھیل گئی تو درجنوں کی تعداد میں مردو زن، بچے اور بوڑھے ان کے گھر پر پہنچ گئے۔مقامی مسلمانوں نے جمعہ کی صبح نہ صرف اپنے ہندو بھائیوں کے شانہ بشانہ آنجہانی کی آخری رسومات سر انجام دیں بلکہ ان کی ارتھی کو کندھوں پر اٹھانے کے علاوہ چتا کو آگ لگانے کے لئے درکار لکڑی اور دوسری چیزیں مہیاں کیں۔ آنجہانی کے ایک رشتہ دار نے بتایا کہ’ہم سب نے مل کر ان کی آخری رسومات ادا کردی ہیں، یہاں کی مقامی مسلم برادری نے آخری رسومات کے لے درکار ہر چیز فراہم کی۔’ ایک مقامی رہائشی عبدالجبار نے کہا، “وہ ہم میں سے ایک تھا۔ ہم نے اسے ایک راجپوت ہندو کے طور پر کبھی نہیں سوچا تھا۔ ہم نے آخری رسومات کے لیے ضروری ہر چیز کا انتظام کیا۔”اس دوران سنٹرل انڈسٹریل سیکورٹی فورس (سی آئی ایس ایف) کے عہدیداروں نے بلبیر کو پھولوں کی چادر چڑھائی۔