کورونا متاثرین میں بتدریج اضافہ ۔67متاثر، ضلع جموں میں سب سے زیادہ

پرویز احمد

سرینگر //جموں و کشمیر میں کورونا متاثرین کی تعداد میں اضافہ کا سلسلہ جاری ہے اور پچھلے 24گھنٹوں کے دوران 9ہزار 389ٹیسٹ کئے گئے جن میں 5مسافروں سمیت 67افراد کی رپورٹیں مثبت آئیں ۔ متاثرین کی مجموعی تعداد 4لاکھ 54ہزار 865ہوگئی ہے۔سوموار کو کورونا وائرس سے کسی کی جان نہیں گئی ۔ متوفین کی مجموعی تعداد 4756بنی ہوئی ہے۔محکمہ صحت کی جانب سے فراہم کئے گئے اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ جموں و کشمیر کے13اضلاع میں کسی کی رپورٹ مثبت نہیں آئی جبکہ 7اضلاع میں 67افراد کو مثبت قرار دیا گیا جن میںجموں صوبے میں47جبکہ 20کا تعلق کشمیر سے ہے۔

 

وادی کے 8اضلاع بڈگام ، پلوامہ، اننت ناگ، کپوارہ، بانڈی پورہ، گاندربل ، کولگام اور شوپیان میں کسی کی رپورٹ مثبت نہیں آئی جبکہ سرینگر میں 16اور بارہمولہ میں 4افراد مثبت قرار دیئے گئے۔ متاثرین کی مجموعی تعداد 2لاکھ 87ہزار 974ہوگئی ہے۔ اس دوران وادی میں مسلسل چھٹے دن بھی کورونا وائرس سے کسی کی موت نہیں ہوئی ہے۔ متوفین کی مجموعی تعداد 2425بنی ہوئی ہے۔ جموں صوبے کے 5اضلاع جن میں ڈوڈہ، راجوری، سانبہ، رام بن اور ریاسی میں کسی کی رپورٹ مثبت نہیں آئی ہے جبکہ دیگر 5اضلاع میں 47افراد کو مثبت قرار دیا گیا ہے۔ مثبت قرار دئے گئے 47افراد میں 2بیرون ریاستوں سے سفر کرکے واپس لوٹے جبکہ دیگر 45افراد مقامی سطح پر رابطے میں آنے کی وجہ سے متاثر ہوئے ہیں جن میں ضلع جموں میں40، ادھمپور میں 2، کٹھوعہ میں 1، کشتواڑ میں2 جبکہ پونچھ میں 2افراد کی رپورٹیں مثبت آئی ہیں۔ متاثرین کی مجموعی تعداد 1لاکھ 66ہزار 891ہوگئی ہے۔ اس دوران جموں صوبے میں ایک مرتبہ پھر اموات کا سلسلہ تھم گیا ہے اور جموں صوبے میں وائرس سے کسی کی جان نہیں گئی ہے۔ متوفین کی مجموعی تعداد 2331بنی ہوئی ہے۔

احتیاط لازمی،گھبرانا نہیں:ڈائریکٹر سکمز
مستقبل قریب میں نئی لہر کی کوئی پیش گوئی نہیں
پرویز احمد

سرینگر //ملک کی دیگر ریاستوں اور مرکزی زیر انتظام جموں و کشمیر میں کورونا متاثرین کی تعداد میں اضافہ کو دیکھتے ہوئے ڈائریکٹر سکمز ڈاکٹر پرویز کول نے کہا کہ کورونا کیسز میں معمولی اضافہ سے احتیاط کرنا ہے، گھبرانا نہیں ہے۔ ڈاکٹر کول نے کہا کہ صورتحال پریشان کن نہیں ہے کیونکہ ابھی مثبت کیسوں کی شرح زیادہ نہیں، اسلئے ہمیں گھبرانے کی نہیں، احتیاط برتنے کی ضرورت ہے ۔ڈاکٹر پرویز کول نے کہا کہ لاپرواہی سے صورتحال مزید بگڑ سکتی ہے، ماسک لگانا اور متواتر طور پر ہاتھوں کو صاف کرنے کے اقدامات کو اپنانے سے چھاتی کی عام بیماریوں خاص کر کورونا وائرس کو دور رکھنے میں کامیاب ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی مختلف ہیتوں کی تحقیق کرنے والے اداروں آئی ایچ ایم ای، یونیورسٹی آف واشنگٹن اور دیگر تحقیقی اداروں نے جموں و کشمیر اور لداخ میں مستقبل قریب میں کسی تازہ لہر کی کوئی پیش گوئی نہیں کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ احتیاط برتنا فائدہ مند ہیں تاکہ ہم کیسوں میں اضافہ سے بچ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ مثبت کیسوں کی شرح زیادہ نہیں ہے لیکن اس کے باوجود بھی انتظامیہ صورتحال پر نظر بنائے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے کئی علاقوں میں متاثرین کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے لیکن بغیر کسی گھبراہٹ کے احتیاط برتنا بہتر ہے۔