کمیونٹی ہالوں کی عدم موجودگی | بادامی باغ کنٹونمنٹ حدود میں عوام کو مشکلات درپیش

بلال فرقانی
سرینگر// سرینگر کے بادامی باغ کنٹونمنٹ کی حدود میںکمیونٹی ہالوں کی عدم موجودگی سے ہزاروں نفوس پر مشتمل آبادی کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ بٹوارہ،شیو پورہ،یتو محلہ،اندرانگر،اقبال کالونی،سونہ وار اور ڈار محلہ پر مشتمل آبادی بادامی باغ کنٹونمنٹ بورڈکی حدود میں آتی ہے تاہم اتھوجن سے لیکر سونہ وار تک ایک لاکھ کے قریب آبادی میں شادی یا کسی دوسری تقریب کیلئے کوئی بھی کمیونٹی یا شادی بیاہ کیلئے ہال دستیاب نہیں ہے۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ شادی بیاہ یا تعزیتی تقاریب کیلئے انہیں سڑکوں یا کسی خالی قطعہ اراضی پر خیمے نصب کرنے پڑتے ہیں تاہم ناخراب موسمی صورتحال کے دوران انہیں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔انہوں نے کہا کہ یا تو تقاریب کی تاریخ ہی منسوخ کرنی پڑتی ہے یا انہیں اپنے مکانوں یا تنگ جگہوں میں ہی گزربسر کرنا پڑتا ہے،جس کے نتیجے میں میزبان،روایتی تعداد میں مہمانوں کو دعوت کرنے سے قاصر رہ جاتے ہیں۔ یہ علاقے اگر چہ سابق حلقہ انتخاب سونہ وار کے زیر اثر ہیںتاہم کنٹونمنٹ بورڈ بادامی باغ کی حدود میںہی آتے ہیں اور سرینگر مونسپل کارپوریشن کا اس میں کوئی بھی عمل دخل نہیں ہوتا۔ بورڑ ہی ان علاقوں میں سڑکوں اور دیگر بلدیاتی سہولیات کی ذمہ دار اور با اختیار ہوتا ہے۔شوپورہ کے لوگوں کا کہنا ہے کہ مقامی لوگوں نے یتو محلہ میں کمیونٹی ہال کی تعمیر کیلئے اراضی کی نشاندہی بھی کی تھی اور بورڈ حکام سے رابطہ قائم کر کے انہیں شادیوں کی تقاریب کیلئے ہال تعمیر کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ اگر چہ متعلقہ حکام نے یقین دہانی بھی کرائی تھی،تاہم ابھی تک اس سلسلے میں کوئی بھی پیش رفت نہیں ہوئی۔اقبال کالونی کے ایک شہری نے بتایا کہ کئی برس قبل یہ معاملہ ڈائریکٹر جنرل کنٹونمنٹ بورڈ کی نوٹس میں بھی لایا گیا تھاتاہم ابھی تک صرف یقین دہانیوں کے علاوہ اور کچھ نہیں کیا گیا۔ دیگر علاقوں کے شہریوں نے بھییہی روئداد بیان کرتے ہوئے کہا کہ جہاں سرینگر میونسپل کارپوریشن کی حدود میں آنے والے علاقوں میں کمیونٹی ہالوں کی کوئی کمی نہیں ہے وہیں کنٹونمنٹ بورڈ کی حدود میں آنے والے علاقوں میں شہری ایک کیمونٹی ہال سے بھی محروم ہیں۔