کشمیر یونیورسٹی کے طلباء اور ریسرچ اسکالروں سے ڈاکٹر بشریٰ کی بات چیت

 

سرینگر// کینسر بیالوجی اور مالیکیولر آنکولوجی کے شعبے کی ایک نامور سائنسدان ڈاکٹر بشریٰ عتیق نے کشمیر یونیورسٹی کے سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ،ریاضی اور میڈیسن (STEMM) شعبہ جات کے طلباء اور ریسرچ اسکالروں کے ساتھ بات چیت کی۔مینٹرشپ کم ٹاک کا انعقاد جینڈر ایڈوانسمنٹ فار ٹرانسفارمنگ انسٹی ٹیوشنز (GATI) پائلٹ پروگرام کے تحت کیا گیا تھا، جو DST کے زیر اہتمام اور برٹش کونسل نے WISE (ومن ان سائنس اینڈ انجینئرنگ) KIRAN ڈویژن، سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت کے اشتراک سے کیا تھا۔ ڈاکٹر عتیق، جو IIT کانپور کے شعبہ حیاتیاتی سائنس اوربایو انجینئرنگ کے ایک ایسوسی ایٹ پروفیسر ہیں، نے اپنی پریزنٹیشن میں اپنے کیریئر کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی اور نوجوان اسکالروں اور طلباء کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے تحقیقی کاموں میں توجہ مرکوز اور مقصد پر مبنی رہیں۔

 

انہوں نے اسکالروں اور طلباء کو تحقیقی مسائل میں مشغول ہونے کی ترغیب دیتے ہوئے کہا کہ جو مفید اثرات مرتب کریں گے اور سماجی فوائد کی طرف لے جائیں گے۔ وائس چانسلر پروفیسر نیلوفر خان نے GATI نوڈل آفیسر اور GATI سیلف اسسمنٹ ٹیم (GSAT) کو طلباء اور اسکالروں کے فائدے کیلئے اس طرح کے پروگراموں کے انعقاد کے لیے شاباشی دی۔انہوں نے کہا’’یونیورسٹی ایسے اقدامات کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی‘‘۔اپنے خطبہ استقبالیہ میںیونیورسٹی کی نوڈل آفیسر برائے GATI پائلٹ پروگرام ڈاکٹر رابعہ حامد نے ‘STEMM میں خواتین کے فروغ کے لیے GATI کے تحت منعقد کیے جانے والے اس طرح کے بات چیت کے سیشنز کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ ڈین اسکول آف ارتھ اینڈ انوائرمینٹل سائنسز کشمیر یونیورسٹی اور ممبر GSAT، پروفیسر شمیم اے شاہ نے ٹاک سیشن کی صدارت کی۔بائیو کیمسٹری ڈیپارٹمنٹ کی ڈاکٹر شیدا اندرابی اور ممبر جی ایس اے ٹی نے شکریہ کا کلمہ پیش کیا جبکہ ڈاکٹر فوزیہ راشد، ہیڈ ڈیپارٹمنٹ آف کلنیکل بائیو کیمسٹری نے بھی اس موقع پر اظہار خیال کیا اور طلباء اور اسکالرز کو ریسورس پرسن سے تحریک حاصل کرنے پر زور دیا۔