کشمیر ریل پروجیکٹ: بانہال اور کھڑی کے درمیان16کلو میٹر پر ماہِ اپریل میں ٹرین چلے گی

محمد تسکین

بانہال//وادی کشمیر کو ریل کے ذریعے پورے ملک سے جوڑنے کیلئے زیر تعمیر کشمیر ریل پروجیکٹ پر بانہال اور کٹرہ کے درمیان جاری کام آخری مراحل سے گزر رہا ہے اور2023کے اپریل مہینے تک بانہال اور کھڑی کے درمیان 16 کلومیٹر کے حصے پر ٹرین چلانے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔کھڑی اور بانہال کے درمیان 16 کلومیٹر لمبے ٹریک پرٹرین چلانے سے کھڑی اور مہو منگت کے ہزاروں لوگوں کو براہ راست بانہال ، سرینگر اور بارہمولہ تک رسائی حاصل ہوگی ۔ کھڑی کے سِرن علاقے میں ریلوے اسٹیشن تعمیر کیا جا رہا ہے جو کھڑی تحصیل اور سب ڈویژن رامسو وغیرہ کے لوگوں کیلئے نزدیک سٹیشن رہے گا ۔

 

ضلع رام بن کے علاقوں سے گذرنے والی ریلوے لائن کا 95فیصد حصہ زیر زمین ٹنلوں پر مشتمل ہے جبکہ کٹرہ بانہال سیکٹر میں111 میں سے 97 کلومیٹر کا حصہ زیر زمین ٹنلوں پر مشتمل ہے اور بیشتر ٹنلوں کی کھدائی مکمل کی گئی ہے ۔ اس سیکٹر میں کل ملاکر 37پل اور 35چھوٹی بڑی سرنگیں بھی تعمیر کی گئی ہیں۔ بانہال سیکٹر میں بھی کئی ریلوے ٹنل زیر تعمیر ہیں اور تعمیراتی کمپنی کی جلد ہی مکمل کرنے کی امید ہے۔ ریلوے ٹنلوں کو تعمیر کرنے والی کمپنی اے بی سی آئی کے پروجیکٹ منیجر ندیم شمس نے کشمیرعظمیٰ سے ایک بات کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ سال اپریل کے مہینے تک16 کلومیٹر بانہال اور کھڑی کے درمیان ٹرین سروس چلائی جائے گی اور اس کیلئے زیر تعمیر ٹنلوں کا کام دن رات کی بنیادوں پر انجام دیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ارکان کی زیر نگرانی بانہال اور کھڑی کے درمیان4 ٹنلوں میں بجلی کی تاریں بچھانے اور اس سے منسلک دیگر کام چل رہا جبکہ کئی میں پٹری بچھانے کا کام بھی کیا جارہا ہے۔ کشمیر ریل پروجیکٹ کو آئندہ سال کے وسط میں مکمل کرنے کی ڈیڈلائن ہے تاہم پہاڑی علاقوں کے سخت جغرافیائی اور موسمی حالات میں زیر تعمیر اس پروجیکٹ کے مکمل ہونے میں ابھی بھی ایک سال سے بھی زائد کا عرصہ درکار ہوگا ۔