کشمیری نوجوان ملی ٹینسی ترک کریں یاترا پہلی بار نہیں ہورہی ہے؟:محبوبہ مفتی

نیوز ڈیسک

 

سرینگر// پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی نے ہفتہ کے روز کشمیر کے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ عسکریت پسندی سے بچیں اور اپنی جانیں بچائیں، کیونکہ سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں کو انہیں مارنے کے لیے مراعات مل رہی ہیں۔ محبوبہ مفتی نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا، ’’میں ہر روز سنتی ہوں کہ تین یا چار نوجوان مارے گئے ہیں، جس کا مطلب ہے کہ یہاں مقامی بھرتیوں میں اضافہ ہوا ہے۔’’میری والدین اور بچوں سے درخواست ہے کہ وہ اپنی جانیں بچائیں کیونکہ آپ کو قتل کرنا ان (سیکورٹی فورسز) کے لیے ایک ترغیب ہے۔

 

اس نے الزام لگایا کہ اس کے لیے انہیں پیسے اور پروموشن ملتے ہیں،‘‘۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر ایک ہنگامہ خیز دور سے گزر رہا ہے اور آنے والے وقت میں اسے اپنے نوجوانوں کی ضرورت ہوگی۔ پی ڈی پی صدر نے کہا”تو، ہتھیار نہ اٹھاؤ، وہ ہر روز چار پانچ کو مارتے ہیں، میں آپ سے اپیل کرتا ہوں کہ یہ ٹھیک نہیں ہے اور آپ اسے چھوڑ دیں‘‘۔ٹارگٹ کلنگ پر کشمیری پنڈتوں کے احتجاج کا حوالہ دیتے ہوئے مفتی نے کہا کہ مذہبی رہنماؤں سمیت لوگوں کو اس حقیقت پر زور دینا چاہیے کہ پنڈت کشمیری معاشرے کا حصہ اور اس کا اثاثہ ہیں۔انہوں نے کہاکہ کشمیری پنڈت اب بھی احتجاج کر رہے ہیں،جب میرے دور میں حالات خراب تھے (بطور وزیراعلیٰ) تب بھی کوئی پنڈت مارا نہیں گیا۔ ہم نے انہیں 17 ماہ تک تنخواہ فراہم کی جب وہ گھر پر تھے، میں اپنے لوگوں، ہمارے مولویوں (مذہبی رہنماؤں) سے اپیل کرتی ہوں کہ وہ اعلان کریں کہ وہ (کشمیری پنڈت) ہمارا اثاثہ ہیں،‘‘۔

 

انہوں نے مزید کہا، ’’جب بھی یہاں کچھ غلط ہوتا ہے، بی جے پی اس کمیونٹی (کشمیری پنڈتوں) کو ہمیں بدنام کرنے کے لیے استعمال کرتی ہے۔اس سال کی امرناتھ یاترا کے لیے بے مثال حفاظتی انتظامات کے بارے میں، جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ انتظامیہ نے “ایسا ماحول بنایا ہے جیسے کوئی حملہ آور آ رہا ہو”۔ انہوں نے مزید کہا”وہ یاتری ہیں، ہمارے مہمان ہیں، ہم صدیوں سے ان کی دیکھ بھال کر رہے ہیں۔ لیکن، (اس سال)، آپ (انتظامیہ) نے اتنے ناکے (سیکورٹی چوکیاں) لگائی ہیں کہ ایسا لگتا ہے کہ یاترا پہلی بار ہو رہی ہے،‘‘۔