کامن ویلتھ گیمز اختتام پذیر: آسٹریلیا کی برتری

ہندوستانی ایتھلیٹس کا رہا دبدبہ، حاصل کیے 61 میڈلس، 22 گولڈ پر کیا قبضہ
لندن//کامن ویلتھ گیمز 2022 آسٹریلیا کی برتری کے ساتھ اختتام پذیر ہوگیا۔ایونٹ میں سب سے زیادہ تمغے آسٹریلیا نے حاصل کیے جن کی مجموعی تعداد 178 بنتی ہے جبکہ اانگلینڈ دوسرے نمبر پر رہا جس نے 176 میڈلز حاصل کیے۔ہندوستان کے علاوہ آسٹریلیا نے 177 تمغے، 66 گولڈ، 57 سلور، 54 کانسہ کے تمغے جیت کر پہلی پوزیشن حاصل کی۔ انگلینڈ 172 میڈلز کے ساتھ دوسرے اور کینیڈا 92 میڈلز کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہا۔ برمنگھم میں منعقدہ کامن ویلتھ گیمز 2022 میں ہندوستان نے زبردست کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ اس سال کے کامن ویلتھ گیمز میں ہندوستان نے مجموعی طور پر 61 تمغے جیتے ہیں۔ ان میں 22 گولڈ،16 سلور، اور 23 برونز میڈلس شامل ہیں۔ ہندوستان کو کشتی اور ویٹ لفٹنگ میں سب سے زیادہ تمغے ملے ہیں۔ ہندوستانی پہلوانوں نے کشتی میں 12 اور ویٹ لفٹرز نے 10 تمغے جیتے ہیں۔ ہندوستان کو باکسنگ میں بھی 7 تمغے ملے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ہندوستان کو بیڈمنٹن میں 3 گولڈ میڈل ملے ہیں۔بتادیں کہ ہندوستان کامن ویلتھ گیمز کے میڈل ٹیلی میں چوتھے نمبر پر رہا۔ ہندوستان نے اس بار کل 61 تمغے جیتے ہیں۔ ان میں 22 طلائی، 16 چاندی اور 23 کانسی کے تمغے شامل ہیں۔ ہندوستان کے علاوہ آسٹریلیا نے 177 تمغے، 66 گولڈ، 57 سلور، 54 کانسہ کے تمغے جیت کر پہلی پوزیشن حاصل کی۔ انگلینڈ 172 میڈلز کے ساتھ دوسرے اور کینیڈا 92 میڈلز کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہا۔دولت مشترکہ کھیلوں کے کل آخری دن ہندوستان کو مردوں کی ہاکی ٹیم نے اپنا آخری تمغہ دلایا۔ حالانکہ مردوں کی ہاکی ٹیم کو سونے کے تمغے کے مقابلے میں آسٹریلیا کے ہاتھوں یکطرفہ کھیل میں 7-0 سے شکست کا سامنا کرنا پڑا اور اسے چاندی کے تمغے پر ہی مطمئن ہونا پڑا۔وہیں، ہندوستان کو کامن ویلتھ گیمس میں آخری گولڈ ٹیبل ٹینس میں اچنتا شرت کمل نے دلایا ہے۔ انہوں نے مینس سنگل ٹیبل ٹینس مقابلے میلیام پچ فورڈ کو ہرایا۔اس کے علاوہ برمنگھم میں جاری کامن ویلتھ گیمز کے آخری دن ہندوستانی بیڈمنٹن کھلاڑی لکشیا سین نے سونے کا تمغہ جیتا۔ انہوں نے مینز سنگلز بیڈمنٹن کے فائنل میچ میں ملائیشیا کے جی یونگ این جی کو شکست دی۔ لکشیا سین نے جی یونگ کے خلاف 19-21، 21-9، 21-16 سے جیت درج کی۔

نکہت زرین اختتامی تقریب میں پرچم بردار
برمنگھم// اسٹار ٹیبل ٹینس کھلاڑی شرتھ کمال اور عالمی چمپئن باکسر نکہت زرین کامن ویلتھ گیمز کی اختتامی تقریب میں ہندوستان کے پرچم بردار ہوں گے۔ 40 سالہ شرتھ نے ان کھیلوں میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور جملہ 4 میڈل جیتے۔ انہوں نے مردوں کی ٹیم اور مکسڈ ٹیم میں گولڈ اور مردوں کے ڈبلز میں سولر میڈل جیتا ہے ۔ دوسری جانب نکہت زرین نے خواتین کی 50 کلوگرام زمرے میں گولڈ میڈل جیتا۔ ہندوستانی ٹیم کے سربراہ راجیش بھنڈاری نے پی ٹی آئی کو بتایا “نکہت زرین اور شرتھ کمال اختتامی تقریب میں ہندوستان کے پرچم بردار ہوں گے۔ دو بار کے اولمپک میڈلسٹ پی وی سندھو اور مردوں کی ہاکی ٹیم کے کپتان من پریت سنگھ افتتاحی تقریب میں ہندوستان کے پرچم بردار تھے ۔ جبکہ پی وی سندھو نے گیمز میں گولڈ میڈل حاصل کیا ہے ۔

کامن ویلتھ گیمز میں شریک سری لنکن دستے کے 10 ارکان فرار
برمنگھم//بدترین مالی معاشی بحران کے شکار جنوبی ایشیائی ملک سری لنکا کے کامن ویلتھ گیمز میں شرکت کیلئے برطانیہ جانے والے دستے سے دس ارکان فرار ہو گئے۔غیرملکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سری لنکن عہدیدار نے بتایا کہ سری لنکا کے کامن ویلتھ گیمز میں شرکت کیلئے آنے والے دستے کے دس ارکان برطانیہ میں رہنے کی کوشش میں فرار ہو گئے ہیں۔ اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ غائب ہونے والوں میں نو کھلاڑی اور ایک مینیجر شامل ہیں۔ان میں سے تین بشمول جوڈوکا چمیلا ڈیلانی، ان کے منیجر اسیلا ڈی سلوا اور ریسلر شنیتھ چتھورنگھا گزشتہ ہفتے لاپتہ ہوگئے تھے۔ اس واقعے کے بعد سری لنکن آفیشلز نے پولیس میں شکایت بھی درج کرائی تھی، تاہم اب مزید 7 ایتھلیٹس فرار ہوگئے ہیں۔اہلکار نے لاپتہ ہونے والے ارکان کے حوالے سے کہا کہ ہمیں شبہ ہے تمام افراد ملازمت حاصل کرنے کے لیے برطانیہ میں رہنا چاہتے ہیں۔سری لنکن دستے کی انتظامیہ نے گیمز میں شرکت کیلئے آنے والے دستے کے تمام ارکان سے پاسپورٹ لے لیے تھے تاکہ ان کی وطن واپسی کو یقینی بنایا جا سکے، تاہم اس کے باوجود وہ ایتھلیٹس کو روکنے میں ناکام رہے اور دس ارکان فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔سری لنکن عہدیدار نے بتایا کہ برطانوی پولیس نے پہلے لاپتہ ہونے والے تمام تین افرد کو ڈھونڈ نکالا تھا تاہم انہوں نے کسی مقامی قانون کی خلاف ورزی نہیں کی تھی اور ان کے پاس چھ ماہ تک کا ویزہ موجود ہے اس لیے ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔انہوں نے کہا کہ پولیس نے فرار ہونے والے تینوں افراد کی لوکیشن کے بارے میں ہمیں کچھ نہیں بتایا، بلکہ انتظامیہ کے پاس موجود فرار ہونے والے افراد کے پاسپورٹ بھی ان کو واپس دلوا دیے ہیں۔

پی وی سندھو نے خواتین کے سنگلز میں اپنا پہلا گولڈ میڈل جیت لیا
برمنگھم//ہندوستان کی بیڈ منٹن کھلاڑی پی وی سندھو نے کامن ویلتھ گیمز میں خواتین کے سنگلز میں اپنا پہلا گولڈ میڈل جیت لیا، گلاسگو میں 2014 کی چیمپئن کینیڈا کی مشیل لی کو پیر کو یہاں فائنل میں راست گیمز میں شکست دی۔سندھو نے فائنل جارحانہ انداز میں کھیلا، ریلیوں کو اچھی طرح سے قابو کیا اور اپنے حریف کو زیادہ مواقع نہیں دیے اور اس نے نیشنل ایگزیبیشن سینٹر (این ای سی) کے ہال نمبر 5 کے شو کورٹ میں منعقدہ فائنل میں 21-15، 21-13 سے کامیابی حاصل کی۔ اس کامیابی کے بعد گولڈ گرل سندھو نے کہا کہ میں اس گولڈ میڈل کا ایک طویل عرصے سے انتظار کررہی تھی، اس لیے میں بہت خوش ہوں۔مکسڈ ٹیم مقابلے میں سلور میڈل جیتنے کے بعد سندھو کا برمنگھم کامن ویلتھ گیمز کا یہ دوسرا میڈل ہے۔ انہوں نے گولڈ کوسٹ میں گولڈ اور سلور میڈل جیتا تھا۔اس سال سندھو نے جنوری میں دوسری بار سید مودی انٹرنیشنل جیتا تھا اور پھر 2022 سوئس اوپن کا دعویٰ کیا، فائنل میں تھائی لینڈ کے بوسانان اونگبامرنگفن کو سیدھے گیمز میں شکست دی۔ اس کے بعد انہوں نے فائنل میں ایشیائی چمپئن چین کی وانگ ڑی کو شکست دے کر سنگاپور اوپن کا خطاب جیتا۔ اس کے درمیان، انہوں نے بیڈمنٹن ایشیا چمپئن شپ میں برونز میڈل بھی جیتا تھا۔پیر کو سندھو نے فائنل میں اچھی شروعات کی اور پہلے گیم میں ابتدائی برتری حاصل کی، مشیل کو عین اسٹروک کے ساتھ گھمایا۔ وہ جارحانہ تھی اور اس نے بہت کم غلطیاں کیں۔سندھو نے 3-1 سے آگے بڑھ کر پورے کھیل میں اپنی برتری کو برقرار رکھا اور اگرچہ مشیل نے 5-5 پر برابری کی لیکن سندھو نے پھر سے آگے بڑھتے ہوئے 2-3 پوائنٹس کا فائدہ برقرار رکھا۔ وہ 11-8 پر بریک میں چلی گئی، اپنے اسمیشز اور ہاف اسمیشز کو چھپے ہوئے ڈراپ شاٹس کے ساتھ ملا کر کینیڈین ورلڈ نمبر 13 گلاسگو کامن ویلتھ گیمز میں 2014 کی خواتین کے سنگلز چمپئن کو بیک فٹ پر رکھنے اور اپنی سبقت برقرار رکھنے کے لیے جدوجہد کررہی تھیں۔ کینیڈین نے ایک شاندار کراس کورٹ اسمیش کھیلا لیکن سخت ڈراپ کھیلتے ہوئے ایک از خود غلطی کی اور یہ پورے میچ میں یہ انکا سلسلہ بنا رہا۔سندھو نے برتری کو 18-14 تک بڑھایا اور 20-15 پر اپنا پہلا گیم پوائنٹ حاصل کیا جسے انہوں نے آسانی سے تبدیل کرکے پہلا گیم جیت لیا۔دوسرا گیم بھی اسی طرح کے خطوط پر چلا کیونکہ سندھو نے ابتدائی برتری حاصل کی اور مشیل لی نے کچھ زیادہ جارحانہ انداز میں کھیلا، جس سے کچھ اچھے مواقع پیدا ہوئے لیکن کچھ غلطیاں بھی ہوئیں۔مشیل لی کی اچھی ریلی کے بعد ایک شاٹ نے سندھو کو میچ پوائنٹ دیا اور حیدرآباد سے تعلق رکھنے والی 27 سالہ نوجوان نے اسے کامن ویلتھ گیمز میں سنگلز میں اپنا پہلا گولڈ میڈل جیتنے کے لیے ایک عمدہ اسمیش سے تبدیل کیا۔