کاشتکار کے وارث بھی کاشتکاری کے زمرے میں جموں کشمیر اراضی قانون کے تحت حکم جاری

بلال فرقانی

سرینگر// سرکار نے جموں کشمیر اراضی ریوینو قانون کے تحت حکم جاری کرتے ہوئے کہا کہ جموں کشمیر میں ایک کاشتکار کے قانونی وارث بھی کاشتکاری کے زمرے میں آتے ہیں۔آرڈر میں محکمہ مال نے کہا ہے کہ ایک کاشتکار کے قانونی ورثاء ماں، باپ، بیوی اور بچے مذکورہ ایکٹ کے دفعہ 133-H کے تحت کاشتکاری کے ہی زمرے میں آتے ہیں۔یہ حکم جموں و کشمیر لینڈ ریونیو ایکٹ، 1996 کی دفعہ 141 کے ذریعے حاصل اختیارات کے تحت محکمے نے جاری کیا ہے۔جموں و کشمیر لینڈ ریونیو ایکٹ کسی ایسے شخص کے حق میں زمین کی منتقلی پر پابندی لگاتا ہے جو کاشتکار نہیں ہے۔اس میں زرعی کی تعریف ایک ایسے شخص کے طور پر کی گئی ہے جو جموں و کشمیر میں ذاتی طور پر زمین کاشت کرتا ہے یا ایسے افراد کے زمرے میں ہیں جس کی حکومت وقتاً فوقتاً نشاندہی کرتی ہے۔حکومت کا یہ قدم محکمہ کی فیلڈ فارمیشنوں کو درخواستیں موصول ہونے کے بعد آیا جس میں کسانوں کے قانونی ورثاء بھی کاشتکارہونے کا دعویٰ کر رہے تھے۔اس معاملے کو محکمہ قانون، انصاف اور پارلیمانی امور کے محکمے میں جانچ کے بعد مشورہ کے لیے بھیجا گیا تھا۔اپنے مشورے میں، محکمہ قانون نے محکمہ مال کی توجہ لینڈ ریونیو کے سیکشن 141 کی طرف مبذول کرائی، جو حکومت کو مذکورہ ایکٹ کے نفاذ میں دشواری کو دور کرنے کا اختیار دیتا ہے، اور انہیں مشورہ دیا کہ وہ اس شق کا سہارا لے کر مناسب احکامات منظور کریں۔