کاریگروں کو ایوارڈ پیش، دستکاری اور ہینڈلوم سیکٹر ترقی کی نئی راہ پر انمول ثقافتی اور فنی ورثے کے تحفظ اور فروغ کیلئے اہم اقدامات کئے: لیفٹیننٹ گورنر

نیوز ڈیسک
سرینگر// لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ انتظامیہ نے دستکاری اور ہینڈلوم سیکٹر کو فروغ دینے کے لیے کئی اہم اقدامات کیے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم تربیت، ڈیزائن، ٹیکنالوجی، مالیاتی اور دیگر انفراسٹرکچر سپورٹ فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہیں جو اس شعبے کی ترقی اور کاریگروں کی کمائی میں نمایاں کردار ادا کرے گی۔منوج سنہا نے ہفتے کو راج بھون کے آڈیٹوریم میں کاریگروں کو UT سطح کا ایوارڈ پیش کیا۔ انہوں نے تمام ایوارڈ جیتنے والوں کو انمول ثقافتی اور فنی ورثے کے تحفظ اور فروغ کے لیے ان کی قابل ستائش خدمات کے لیے مبارکباد دی۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ پچھلے تین مہینوں میں غیر معمولی ترقی ریکارڈ کی گئی ہے اور عالمی منڈی میں عدم استحکام کے باوجود اس شعبے نے 729 کروڑ روپے کی برآمدات درج کی ہیں اور یہ کاریگروں اور دستکاری کے محکمے کی اجتماعی کوششوں کو ظاہر کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ محکمہ کے ساتھ 3 لاکھ سے زیادہ کاریگر رجسٹرڈ ہیں، اس شعبے کی ترقی کو تیز کرنے کے لیے مالی امداد، 7 سود میں رعایت، 3000 سیلف ہیلپ گروپس کی تربیت اور کوآپریٹو سوسائٹیوں کو امداد جیسے کئی اقدامات کیے گئے ہیں۔ لیفٹیننٹ گورنر نے انتظامیہ کی مختلف دیگر کوششوں جیسے GI ٹیگنگ، لیبلنگ، برانڈ بلڈنگ، برآمدات کو بڑھانے اور عالمی منڈی تک رسائی کو یقینی بنانے کے لیے مراعات پر بھی بات کی۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا، “محکمہ نے کاریگروں کو بااختیار بنانے کے لیے ای کامرس پلیٹ فارمز کا آغاز کیا ہے۔”انکا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کی رہنمائی میں جموں و کشمیر نے ولیج انڈسٹریل یونٹ میں ایک نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ مالی سال میں صرف پی ایم ای جی پی کے تحت 1.73 لاکھ نئی ملازمتیں پیدا ہوئیں۔اس موقع پر، لیفٹیننٹ گورنر نے ہینڈلوم اور دستکاری کے محکمے کو ہدایت کی کہ وہ اس شعبے میں برآمدات کو مزید بڑھانے اور کاریگروں اور کاریگروں کی زندگیوں میں تبدیلی لانے کے لیے ایک طریقہ کار تیار کرے۔

 

وشنو دیوی روپ وے پروجیکٹ | خدشات دور کرنے کیلئے کمیٹی تشکیل
نیوز ڈیسک
جموں// لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ہفتہ کے روز کہا کہ ویشنو دیوی پر مجوزہ روپ وے پروجیکٹ پر کٹرہ کے باشندوں کے خدشات کو دور کرنے کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔سنہا نئے تعمیر شدہ درگا بھون کو وقف کرنے کے بعد نامہ نگاروں سے بات کر رہے تھے جس میں 3000 یاتریوں کو یومیہ قیام کی گنجائش ہے۔مجوزہ روپ وے پروجیکٹ پر کٹرہ کے باشندوں میں ناراضگی کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے، سنہا نے کہا کہ ان کی انتظامیہ تجاویز کے لیے تیار ہے اور اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے دوران انہیں اعتماد میں لینا چاہتی ہے جس سے معذور افراد کو مندرپر جانے میں مدد ملے گی۔انہوں نے کہا”کٹرہ کے باشندوں میں (روپ وے کی تعمیر کے بعد روزی روٹی کے مواقع ضائع ہونے پر) خدشات ہیں۔ ہم ان خدشات کو دور کرنا چاہتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ وہ بورڈ میں رہیں،” ۔ تراکوٹ مارگ سے سنجی چٹ کے درمیان 12 کلومیٹر کے ٹریک کے ساتھ ساتھ 250 کروڑ روپے کے مسافر روپ وے پروجیکٹ کو منظوری دی گئی ہے تاکہ بزرگ افراد، طبی طور پر نااہل اور معذور افراد درشن کر سکیں۔انہوں نے کہا”یہ (روپ وے پروجیکٹ) ابھی مشاورت سے پہلے کے مرحلے میں ہے۔ ہم نے ڈویژنل کمشنر (جموں)، سی ای او شرائن بورڈ اور دیگر عہدیداروں پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جو لوگوں کے ساتھ بات چیت کرے گی اور ان کی تجاویز کو نوٹ کرے گی،” ۔