ڈرائیوروں سے کرایہ پر بحث کرنا بند ،سستے کرایہ پر سفر شروع ۔72روٹس پر بیٹری پر چلنے والے 4سیٹوں والے350آٹو رکشا ہر طرف نظر آنے لگے

 اشفاق سعید

 

سرینگر //آٹو رکشا کا کرایہ طے کرنے سے قبل ڈرائیور سے بحث ہونا کوئی نئی بات نہیں ہے لیکن سرکار چاہئے تو اس پر روک بھی لگ سکتی ہے اور کرایہ بھی سفر کے مطابق لیا جا سکتا ہے کیونکہ پیٹرول کے بجائے اب شہر کی سڑکوں پربیٹری پر چلنے والے 3 پہیوں اور 4سواریوں والے 350 آٹو رکشا دوڑتے ہوئے نظر آرہے ہیں، جن کا کرایہ سٹاپ سے سٹاپ تک فی سواری صرف 10روپے مقرر کیا گیا ہے۔۔

 

قابل غور بات یہ ہے کہ بیٹری پر چلنے والے آٹو رکشا عام لوگوں کی مشکلات کو بہت حد تک دور کررہے ہیں لیکن ستم ظریفی کی بات یہ ہے کہ حکومت کی جانب سے انہیں شہر سرینگر میں کہیں پر بھی کھڑا رہنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے حالانہ انکے پاس باضابطہ روٹ پرمٹ بھی ہیں۔غور طلب بات یہ ہے کہ عام آٹو رکشا بغیر روٹ پرمٹ کے چلتے ہیں اور ان پر کسی بھی جگہ کھڑا رہنے پر کوئی قدغن نہیں ہے۔ آرٹی او کشمیر کا کہنا ہے کہ لالچوک اور ایئرپورٹ روڑ کو چھوڑ کر ان چار سواریوں والے آٹو رکشوں کیلئے 72روٹ منتخب کئے گئے ہیں جہاں انہیں چلنے کی اجازت ہے ۔ حال ہی میں وادی میں بھی بیٹری پر چلنے والے ماحول دوست آٹو رکشوں کو متعارف کرایا گیا ہے ۔حکومتی کوششوں سے انکار نہیں لیکن نہایت سستے اور آرام دہ ماحول دوست آٹو رکشا ڈرائیوروںکو لالچوک آنے کی اجازت نہیں ہے اور نہ انہیں کسی سٹینڈ پر کھڑا رہنے کی اجازت دی جارہی ہے۔ حکومت کی جانب سے ماحول دوست آٹو رکشاچلانے والے بیروز گار نوجوانوں کی حوصلہ شکنی بہت بڑا المیہ ہے۔ آٹو رکشا مالکان نے بتایا کہ ان کے پاس باضابطہ روٹ پرمٹ ہیں لیکن اس کے باوجود بھی انہیں پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ کشمیر ای وی موٹرس کے سربراہ نصیر احمد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ اس وقت لگ بھگ 350، چار مسافر والے آٹو رکشا شہر میں چل رہے ہیں اور لالچوک اور دیگر علاقوں میں جی 20کے کام کے پیش نظر انہیں چلنے کی اجازت نہیں ہے اور جیسے ہی کام مکمل ہو جائے گا تو انہیں وہاں بھی چلنے کی اجازت ہو گی ۔لیکن وہ یہ بتانے سے قاصر رہے کہ پیٹرول پر چلنے والے آٹو رکشائوں پر یہ پابندی کیوں نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ جو بھی نیا آٹو خریدتا ہے، اس کی یہ ضد ہوتی ہے کہ انہیں لالچوک تک بھی چلنے کی اجازت ہوجبکہ دیگر علاقوں میں بھی اس کی کافی مانگ ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ آٹو رکشا اس وقت جہاں چل رہے ہیں ،وہاں اُن کے مالکان کو اچھی خاصی آمدن ہو رہی ہے ۔ریجنل ٹرانسپورٹ افسر کشمیر شہنواز بخاری نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ اس کیلئے ایک اتھارٹی ہے جس نے اپنی حالیہ میٹنگ میں 72روٹس کی نشاندہی کی ہے اور اس میں لالچوک اور ائرپورٹ روٹ کو اس سے باہر رکھا گیا ہے کیونکہ یہاں ٹریفک کا زیادہ دبائو رہتا ہے اور ان کے یہاں چلنے سے ٹریفک میں مشکلات ہو سکتی ہیں کیونکہ ان کی رفتارکم ہے۔آر ٹی او نے کہا کہ ان چار مسافر والے آٹو رکشامالکان کیلئے پوری سٹی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس تعلق سے باضابطہ طور پر اخبارات میں بھی اشتہارات دیئے گئے کہ کہاں کہاں ان آٹو رکشا کو چلنے کی اجازت نہیں ہے ۔