ڈبلیو ایچ او نے بھارت میں بنی 4ادویات مضر صحت قراردیں جموں کشمیر سرکار کی جانب سے بھی الرٹ جاری

پرویز احمد

سرینگر //عالمی ادارہ صحت  کی جانب سے بھارت میں بنی 4 ادویات کو مضر صحت قرار دینے کے بعدجموں و کشمیر میں محکمہ فوڈ اینڈ ڈرگ کنٹرول نے الرٹ جاری کردیا ہے۔ اسسٹنٹ ڈرگ کنٹرولر سریندر تکونے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’ جموں و کشمیر میں استعمال ہونے والی 99فیصد ادویات بیرون ریاستوں سے آتی ہیں، اسلئے جب عالمی ادارہ صحت کا الرٹ آیا تو ہم بھی متحرک ہوئے اور ادویات بنانے والی کمپنی سے رابطہ کیا۔انہوں نے کہا’’ کمپنی کا کہنا تھا کہ ان ادویات کو برآمد کرنے کیلئے بنایا گیا تھا اور گھریلو سطح پر ان کا استعمال نہیں ہوا ہے اور اس لئے جموں و کشمیر میں استعمال ہونے کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا‘‘۔عالمی ادارہ صحت نے بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب پوری دنیا کیلئے الرٹ جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارتی کمپنی کی جانب سے بنائے جانے والی ادویاتPromethzine Oral Solution،Kofexmalin Baby Cough Syrup،Makoff Baby Cough SyrupاورMagrip N Cold Syrup غیر معیاری ہیں، جن کی وجہ سے گیمبیا میں 66بچوں کی موت ہوئی ہے۔ عالمی سطح پر الرٹ جاری کرنے کے بعد جموں و کشمیر میں بھی محکمہ ڈرگ کنٹرول متحرک ہوگیا اور ان ادویات کے بارے میں تفصیلات جمع کرنے کا آغاز کیا۔جوائنٹ ڈائریکٹر مس عرفانہ احمد نے بتایا ’’ ہم صبح سے ان ادویات کے بارے میں تفصیلات جمع کررہے ہیں اور یہ معلوم ہوا ہے کہ ان ادویات کا استعمال جموں و کشمیر میں نہیں ہوتا ہے‘‘۔ مس عرفانہ نے بتایا ’’ پھر بھی دوا فروشوں اور عام لوگوں کی جانکاری کیلئے ہم نے الرٹ جاری کیا ہے کہ ان ادویات کے استعمال سے گریز کیا جائے‘‘۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ عالمی ادارہ صحت نے اپنی ایڈوائزری میں کہا ہے کہ ان ادویات کے استعمال سے چھوٹے بچوں کے گردوں پر اثر پڑتاہے اور اس لئے ان ادویات کو عالمی ادارہ صحت نے بلیک لسٹ کیا ہے۔ الرٹ کی زدمیں آنے والی چاروں مصنوعات یعنی ادویات میں سے ہر ایک کے نمونوں کا لیبارٹری تجزیہ اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ ان میں ڈائی تھیلین گلائکول اور ایتھیلین گلائکول کی ناقابل قبول مقدار آلودگی کے طور پر موجود ہے۔