ڈاک بنگلہ راجوری میں علماء کرام کا اجلاس

عظمیٰ یاسمین


تھنہ منڈی//اضلاع راجوری پونچھ کے علاوہ جموں، کھٹوعہ، ریاسی، اودھم پور اور سانبہ وغیرہ سے تعلق رکھنے والے تمام مکاتب فکر کے علماء کرام کا رؤیت ہلال کے سلسلے میں ایک اہم اجلاس ہوا جس میں صوبہ جموں کے لئے اپنی رویت ہلال کمیٹی تشکیل دینے پر غور و خوص کیا گیا۔ یہ کمیٹی صوبہ کشمیر کے جملہ علماء کرام کو اعتماد میں لے کر ایک مشترکہ اعلان جاری کرے گی جس پر کسی کو بھی کوئی عذر و اعتراض نہیں ہوگا۔ چونکہ رمضان المبارک میں مجوزہ رؤیت ہلال کمیٹی کی تشکیل ایک مشکل کام ہے لہٰذا شب قدر اور عید الفطر کے ساتھ ساتھ دیگر شرعی امور پر نظر رکھنے اور حتمی فیصلہ صادر کرنے کے لئے باتفاق رائے حضرت مولانا مفتی محمد اسلم مصباحی کو صوبہ جموں کی رؤیت ہلال کمیٹی کا عبوری صدر منتخب کیا گیا۔ اجلاس میں طے پایا کہ مفتی محمد اسلم مصباحی اور ان کی ٹیم کے اعلان کو حتمی اعلان تصور کیا جائے گا اور اسی اعلان کے مطابق عید الفطر منائی جائے گی۔ اجلاس میں آئندہ 11 اور 12 اپریل کو تمام مساجد میں اعتکاف کی غرض سے بیٹھنے کے احکامات جاری کئے گئے جبکہ رمضان المبارک کی ستائیسویں شب اپنے اپنے روزوں کے مطابق منانے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ اس اجلاس میں علماء کرام نے جموں و کشمیر کے مفتی اعظم مفتی ناصر الاسلام کے بیان کو ایک غیر شرعی اور غیر تحقیقی بیان قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ پہلے تو مفتی ناصر الاسلام نے رؤیت ہلال کے حوالے سے ایک غیر تحقیقی بیان کیا پھر پانچ دنوں بعد اپنا بیان بدل ڈالا جو کہ ایک انتہائی افسوس ناک بات ہے۔ انہوں نے کہا جو عالم ایک ذمہ دار عہدے پر فائز ہوتے ہوئے کسی دباؤ میں آکر پانچ دنوں کے اندر اپنا بیان بدل ڈالے اس کی بات پہ کیا بھروسہ کیا جا سکتا ہے۔