ڈاکٹر جتندر سنگھ کا بھدرواہ میں 2روزہ لیوینڈر فیسٹول کا افتتاح کہابھدرواہ ہندوستان کی لیوینڈر کیپٹل اور ایگری سٹارٹ اَپ کی منزل کے طور پر اُبھرا ہے

اشتیا ملک
بھدرواہ// یہ ہم سب کے لئے فخر کی بات ہے کہ بھدرواہ ہندوستان کے لیوینڈر کیپٹل اور ایگری سٹارٹ اَپ کی منزل کے طور پر اُبھرا ہے۔اِن باتوں کا اِظہار مرکزی وزیر مملکت ( آزادانہ چارج) سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ، پرایم او کے دفتر میں پرسنل ، عوامی شکایات ، پنشن ، ایٹمامک اَنرجی اینڈ سپیس ڈاکٹر جتندر سنگھ نے آج یہاں 2روزہ لیوینڈر فیسٹول کا اِفتتاح کرنے کے دوران کیا۔اِ س تقریب کا اِنعقاد سی ایس آئی آر ۔ اِنڈین اِنسٹی چیوٹ آف اِنٹگریٹیڈ میڈیسن جموں نے ’’ وَن وِویک وَن لیب کمپیئن‘‘ کے حصے کے طور پر کیا ہے۔مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جتندر سنگھ نے بھدرواہ کو ہندوستان کے جامنی اِنقلاب کی جائے پیدائش اور ایگری سٹارٹ اَپس کی منزل قرار دیا۔اُنہوں نے کہا کہ بھدرواہ کی وادی موجودہ ترقی پسند حکومت کی ترقی کی بہترین مثال ہے جسے بہت پہلے منایا جانا چاہیے تھا ۔ بھدرواہ زمین اور آب و ہوا کے لحاظ سے لیوینڈر کی کاشت کے لئے بہترین جگہ ہے۔مرکزی وزیر مملکت موصوف نے خطے میں لیوینڈر کی کاشت کا ذِکر کرتے ہوئے کہا کہ لیوینڈر روزگار پیدا کرنے اور تحقیق کا ایک ذریعہ ہے ۔اُنہوں نے کہا کہ لیوینڈر کی کاشت نے بہت سے کسانوں کی زندگی بدل دی ہیں اور یہ بات خو ش آئند ہے کہ ہندوستان کے وزیر اعظم نریندرمودی نے ’ من کی بات ‘ کے 99 ویں قسط میں سائنٹفک اینڈ اِنڈسٹریل ۔ اِنڈین اِنسٹی چیوٹ آف اِنٹگریٹیٹومیڈیسن ( سی ایس آئی آر ۔ آئی آئی آئی ایم ) کی کوششوں کی تعریف کی۔ اُنہوں نے کہا ،’’ سی ایس آئی آر ۔ آروما مشن کے تحت بھدرواہ ،ڈوڈہ ضلع جموںوکشمیر میں لیوینڈر کی کاشت میں کسانوں کی مدد کرنے کے لئے کسان کئی دہائیوں سے مکئی کی روایتی کاشت میں مصروف تھے لیکن کچھ کسانوں نے کچھ مختلف کرنے کا سوچا۔ اُنہوں نے فلوری کلچر یعنی پھولوں کی کاشت کا رُخ کیا۔ آج یہاں تقریباً ڈھائی ہزار کسان لیوینڈر کی کاشت کر رہے ہیں ۔ اِس نئی کاشت سے کسانوں کی آمدنی میں بہت اِضافہ ہوا ہے۔‘‘سی ایس آئی آر ۔ آروما مشن سی ایس آئی آر کا ایک اہم منصوبہ ہے جس کے تحت جموںوکشمیر کے معتدل علاقوں میں لیوینڈر کی کاشت کو فروغ دیا جارہا ہے ۔ اِس منصوبے کا مقصد چھوٹے اور پسماندہ کسانوں کی آمدنی میں اِضافہ اور زراعت پر مبنی سٹارٹ اَپ تیار کرنا ہے ۔ اِس پروجیکٹ کی براہِ راست نگرانی مرکزی وزیر مملکت وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ڈاکٹرجتندرسنگھ کر رہے ہیں۔ ان کی ہدایات کے تحت سی ایس آئی آر ۔ آئی آئی آئی ایم بھدرواہ اور جموں وکشمیر کے دیگر حصوں میں لیوینڈر کی کاشت کو عملایا جارہا ہے۔یہ بات قابل ذِکر ہے کہ کئی دہائیوں کی سائنسی اقدامات میں سی ایس آئی آر ۔ آئی آئی آئی ایم نے اَپنی ایلیٹ ورائٹی ( آر آر ایل ۔ 12) اور لیوینڈر کی زرعی ٹیکنالوجی تیار کی ہے ۔ لیوینڈر کی اقسام بھارت کے بارانی معتدل علاقوں میں کاشت کے لئے اِنتہائی موزوں ہے ۔سی ایس آئی آر ۔آرومامشن کے تحت سی ایس آئی آر ۔ آئی آئی آئی ایم نے لیوینڈر متعارف کیا اور جموںوکشمیر کے مختلف اَضلاع کے زائد اَز 30لاکھ کسانوں کو مفت لیوینڈر کے پودے فراہم کئے ہیں۔کسانوں کو لیوینڈر کی فصل کی کاشت ، پروسسنگ ، ویلیو ایڈیشن اور مارکیٹنگ کے لئے ٹیکنالوجی پیکیج بھی فراہم کیا گیا ۔ سی ایس آئی آر ۔ آئی آئی آئی ایم نے جموںوکشمیر کے مختلف مقامات پر پچاس ڈِسٹلیشن یونٹ ( 45فکسڈ اور پانچ موبائل ) نصب کئے تاکہ کسانوں کو ان کی پیداوار کی پروسسنگ میں مدد کی جاسکے۔صوبہ جموں کے متعدل علاقوں میں مکئی کے بہت سے چھوٹے اور معمولی کسانوں نے لیوینڈر کو کامیابی سے اَپنایا ہے ۔ لیوینڈر کی کاشت نے جموں وکشمیر کے جغرافیائی طور پر دُور دراز علاقوں میں بڑی تعداد میں کسانوں اور نوجوان کاروباریوں کو روزگار فراہم کی ہے۔سی ایس آئی آر ۔ آئی آئی آئی ایم کی اقدام کی وجہ سے خطے میں لیوینڈر کی کاشت کے اِرد گرد ایک نئی صنعت تیار ہوئی ہے ۔ جموںوکشمیر کے مختلف حصوں میں 2,500 سے زیادہ کسان لیوینڈر کی کاشت کر رہے ہیں۔ خواتین بنیادوں پر لیوینڈر کے کھیتوں میں پھولوں کی کٹائی اور پروسسنگ کے لئے کام کرتی ہیں جس سے اِس خطے میں خواتین کی آمدنی میں اِضافہ ہوا ہے ۔ بہت سے نوجوان کاروباری افراد نے لیوینڈر آئل، ہائیڈروسول اور پھولوںمیں اضافے سے چھوٹے پیمانے پر کاروبار شروع کئے ہیں۔سی ایس آئی آر ۔ آئی آئی آئی ایم نے سکل ڈیولپمنٹ کے بہت سے پروگراموں کا اِنعقاد کیا اور جموںوکشمیر کے زائد اَز 2,500 کسانوں اور نوجوان کاروباریوں کو لیوینڈر کی کاشت ، پروسسنگ ، ویلیو ایڈیشن اور مارکیٹنگ کی تربیت دی۔ اُنہوں نے کہاکہ مکئی سے لیوینڈر کی کاشت میں تبدیل ہونے والے کسانوں کی خالص سالانہ آمدنی تقریباً40,000روپے سے 60,000 روپے تک فی ہیکٹر اور 3,50,000روپے سے 6,00000 روپے فی ہیکٹر تک کئی گنا بڑھ گئی ہے ۔بھدرواہ ، ڈوڈہ ضلع کے کسانوں نے 2019ء، 2020ء، 2021ء اور2022 ء میں بالترتیب 300،500، 800اور 1500 لیٹر لیوینڈر تیل پیدا کیا۔ اُنہوں نے 2018-2022ء کے درمیان خشک پھول ، لیوینڈر کے پودے اور لیوینڈر آئیل بیچ کر 5کروڑ روپے کمائے۔ آروما مشن کے تحت سی ایس آئی آر ۔ آئی آئی آئی ایم جموں کی طرف سے جموں و کشمیر کے کسانوں کو لیوینڈر کی کاشت پر کامیاب ٹیکنالوجی کی منتقلی کو پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا نے قومی اور بین الاقوامی سطح پر بڑے پیمانے پر کور کیا ہے۔ اِس تقریب میں ڈائریکٹر سی ایس آئی آر۔ آئی آئی سی ٹی ڈاکٹر ڈی سری نواس ریڈی ، ڈائریکٹر سی ایس آئی آر ۔ آئی آئی آئی ایم جموں ڈاکٹر زبیر احمد، ڈی ڈی سی چیئرمین ڈوڈہ دھنیتر سنگھ، وائس چیئرمین ڈی ڈی سی ڈوڈہ سنگیتا رانی بھگت ، ضلع ترقیاتی کمشنر ڈوہڈہ وشیش پال مہاجن اور دیگر نمایاں اَفراد بھی موجود تھے۔
MR DEVENDER RANA ADDRESSING BJP SOCIAL MEDIA CONFERENCE