ڈاکٹر جتندر سنگھ نے جموںمیں’ سٹارٹ اَپ ایکسپو ‘کا اِفتتاح کیا ۔80کروڑ کی لاگت سے گھاٹی کٹھوعہ اور ہندواڑہ کپواڑہ میں دو آئی ٹی بی پی کا قیام

جموں//مرکزی وزیر مملکت برائے اَرتھ سائنس ،سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ( آزادانہ چارج ) ، وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت پرسنل ، پبلک گریوینس اینڈ پنشن ، اٹامِک اَنرجی اینڈ سپیس ڈاکٹر جتندر سنگھ نے جموں میں ہفتہ کو ’ سٹارٹ اَپ ایکسپو‘ کا اِفتتاح کیا ۔سٹارٹ اَپ ایکسپو میں کمشنر سیکرٹری سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ سوربھ بھگت نے جموںوکشمیر کی نمائندگی کی ۔اُن کے ہمراہ محکمہ سینئر اَفسران ، جے اینڈ کے سائنس ، ٹیکنالوجی اور انوویشن کونسل اور جے اینڈ کے اَنرجی ڈیولپمنٹ ایجنسی نے شرکت کی۔سوربھ بھگت نے جے اینڈ کے سائنس ، ٹیکنالوجی اور انوویشن کونسل کی کامیابیوں پر روشنی ڈالی ۔اُنہوں نے مرکزی وزیرمملکت کو سائنس ، ٹیکنالوجی اور انوویشن کے فروغ کے لئے جے کے ایس ٹی اینڈ آئی سی سے اُٹھائے جانے والے اقدامات کے بارے میں جانکاری دی۔اِس موقع پر بتایا گیا کہ جے کے ایس ٹی اینڈ آئی سی 123 قلیل مدتی ، وسط مدتی آر اینڈ ڈی پروجیکٹوں کو مالی مدد فراہم کرنے میں کامیاب رہا ہے جس میں جموںوکشمیر یونیورسٹیوں ، سکاسٹ جموں وکشمیر ، آئی یو ایس ٹی ، بابا غلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی ، ایس ایم وِی ڈی یو، مرکزی یونیورسٹیاں شامل ہیں۔دیگر مقامی مخصوص مسائل کو حل کرنے اور تحقیق کرنے کے لئے تقریباً 5.50 کروڑ روپے خرچ ہوئے۔سوربھ بھگت نے مرکزی وزیر مملکت سے درخواست کی کہ وہ مزید آر اینڈ ڈی پروجیکٹوں کو شروع کرنے کے لئے جے کے ایس ٹی اینڈ آئی سی کی مدد کریں کیوں کہ بہت سے مسائل کو حل کیا جانا ہے بالخصوص دیہی آبادی کے جن میںتقریباً 13.50 کروڑ روپے کے اخراجات شامل ہیں بشرطیکہ 50فیصد گرانٹ کی مالی اِمداد کی درخواست کو منظور کیا جائے ۔کمشنر سیکرٹری نے اِنکشاف کیا کہ ضلع اِنتظامیہ جموں نے حال ہی میں چوادی ، سنجوان ، جموں میں 50سے 100 کنال کی جگہ کی نشاندہی کی ہے تاکہ نیشنل کونسل آف سائنس میوزیم وزارتِ ثقافت کے تعاون سے سب ریجنل سائنس سینٹر / میوزیم قائم کیا جاسکے۔اُنہوں نے مرکزی وزیر پر زور دیا کہ وہ دیگر پارکس کا اقدام کریں جیسے روبوٹِکس پارک، لائف سائنس پارک ، ایکو اٹک گیلری ، ایس اینڈ ٹی پارک ، نیچر پارک وغیرہ کے قیام کے سلسلے میں دیگر وزارتوں کے ساتھ متعددمسائل اُٹھائیںجیساکہ یہ سائنس سٹی احمد آباد میں ہے۔اُنہوں نے مرکزی وزیر مملکت کا دو صنعتی بائیو ٹکنالوجی پارکس (آئی ٹی بی پی) کے قیام ایک گھاٹی کٹھوعہ میں اور دوسرا ہندواڑہ کشمیر کے کپواڑہ ضلع میں کی حمایت کرنے پرشکریہ ادا کیا۔یہ اِنکشاف کیا گیا کہ آئی بی ٹی پی کٹھوعہ کا اِفتتاح مرکزی وزیر نے مئی 2022ء کے مہینے میں کیا تھا اور اُمید ہے کہ فروری 2023ء تک آئی بی ٹی پی ہندواڑہ کا بھی اِفتتاح کیا جائے گا۔ دونوں آئی بی ٹی پی جموںوکشمیر یوٹی کے لوگوں کے لئے گیم چینجر ثابت ہوں گے کیوں کہ سٹارٹ اَپس اَپنے آپ کو بائیو ٹیکنالوجی پارکس سے منسلک کر سکتے ہیں تاکہ وہ ویلیو ایڈ ڈ مصنوعات تیار کرسکیںاور ان میں پارکوں کو صنعتوں سے مارکیٹ پر مبنی بنانے کے لئے مختلف خوشبودار اور ادویاتی پودے لگائے جاسکتے ہیں۔ان آئی بی ٹی پی سے بہت سے لائن ڈیپارٹمنٹوں کو سائنس اور ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ ضم کیا جاسکتا ہے۔جموںوکشمیر یوٹی میں آئی بی ٹی پی کے قیام کے منصوبے کی لاگت تقریباً 85کروڑ روپے ہے جس کا اشتراک محکمہ بائیو ٹیکنالوجی (ڈی بی ٹی ) ،وزارتِ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور جے اینڈ کے سائنس ، ٹیکنالوجی اور انوویشن کونسل ایس اینڈ ٹی ڈیپارٹمنٹ جموںوکشمیر حکومت نے کیا ہے۔اِس موقعہ پر یہ بھی اِنکشاف کیا گیا کہ جے کے ایس ٹی اینڈ آئی سی مرکزی حکومت ڈی ایس ٹی کے تعاون سے جموںوکشمیر یوٹی میں ایک پیٹنٹ فیسلٹیشن کم اِنفارمیشن سینٹر قائم کر رہا ہے جو محققین کو ان کے دانشورانہ املاک کے حقوق( آئی پی آر) کے تحفظ کے لئے حوصلہ افزائی کرے گا۔اُنہوں نے کہا کہ جے کے ایس ٹی اینڈ آئی سی جموں وکشمیر میں ایس ٹی آئی ماحولیاتی نظام کو مضبوط بنانے کے لئے دیگر ایس اینڈ ٹی کونسلوں اور محکمہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے ساتھ سرگرمی سے حصہ لے رہا ہے۔جے کے ایس ٹی اینڈ آئی سی نے سپورٹ فار انوویشن اور پیٹنٹ فائلنگ سکیم شروع کی ہے جس کے تحت یہ اختراع کرنے والوں کو سیڈ منی کی شکل میں مالی مدد فراہم کرتا ہے جس سے انہیں شروع کرنے میں مدد ملے گی۔کمشنر سیکرٹری نے یہ بھی اِنکشاف کیا کہ جے کے ایس ٹی اینڈ آئی سی کا اِنڈین اِنسٹی چیوٹ آف اِنٹگریٹیو میڈیسن ( آئی آئی آئی ایم ) جموں کے ساتھ 5000۔کے پروجیکٹ کے سلسلے میں ایک مشترکہ منصوبہ ہے جہاں 5000 کنال اراضی پر خوشبو اور ادویاتی پودوں کے فارم بنانے کے لئے کاشت کی جانی ہے۔کمشنر سیکرٹری نے مرکزی وزیر مملکت سے درخواست کی کہ وہ جے کے ایس ٹی اینڈ آئی سی کو 10,000 کنال اراضی کی کاشت کے لئے مطلوبہ فنڈ فراہم کریں۔
Package