چین کیساتھ صورتحال مستحکم لیکن غیر متوقع | مشرقی سرحد کے حدود غیر متعین: لیفٹیننٹ جنرل مشرقی کمانڈ

نیوز ڈیسک
کولکتہ //مشرقی کمان کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل آر پی کالیتا نے کہا کہ چین کے ساتھ مشرقی سرحد پر صورت حال “مستحکم” ہے لیکن سرحد کے بارے میں غیر متعینہ رائے کی وجہ سے “غیر متوقع” ہے۔ ایسٹرن کمانڈ اروناچل پردیش اور سکم سیکٹر میں ایل اے سی کی دیکھ بھال کرتی ہے۔ انہوں نے پریس کلب، کولکتہ میں کہا “سارا مسئلہ اس حقیقت سے پیدا ہوا ہے کہ ہندوستان اور چین کے درمیان سرحد غیر متعین ہے۔ لائن آف ایکچوئل کنٹرول (LAC) کے بارے میں مختلف تاثرات ہیں جو مسائل کا باعث بنتے ہیں، اس وقت تک سرحد کے مشرقی حصے میں صورتحال مستحکم ہے لیکن سرحد کے بارے میں مختلف تاثرات کی وجہ سے غیر متوقع ہے، “۔وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے 13 دسمبر کو پارلیمنٹ میں کہا تھاکہ چینی فوجیوں نے اروناچل پردیش کے یانگسی علاقے میں “یکطرفہ طور پر” جمود کو تبدیل کرنے کی کوشش کی لیکن ہندوستانی فوج نے انہیں اپنے مضبوط اور پرعزم جواب کے ساتھ پیچھے ہٹنے پر مجبور کیا۔واضح رہے کہ ایک حالیہ رپورٹ میں اس بات کا سنسنی خیز دعویٰ کیا گیا ہے کہ مشرقی لداخ میں بھارت 65 پیٹرولنگ پوائنٹس میں سے 30تک اپنی رسائی کھو بیٹھا ہے۔ رپورٹ کے مطابق گلوان تصادم کے بعدبھارت اب ان پوائنٹس پر پیٹرولنگ نہیں کررہا ہے۔اپرپل مئی 2020 سے قبل بھارت لگاتار یہاں پیٹرولنگ کررہا تھا۔اس سنسنی خیز بات کا انکشاف چند روز قبل نئی دہلی میں منعقد ہوئی ڈائریکٹر جنرل پولیس اور آئی جیز کی میٹنگ میں ایس ایس پی لداخ کی جانب سے پیش کئے گئے رپورٹ میں کیا گیا ہے۔لداخ میں 65 پوائنٹس ہیں جو قراقرم سے چومار تک پھیلے ہوئے ہیں ۔