پی ڈی پی کاانسدادتجاوزات مہم کیخلاف احتجاجی مظاہرہ مکانوں کو گرانے کا عمل بند کرنے کامطالبہ

بلال فرقانی

سرینگر//پی ڈی پی نے منگل کو سری نگر میںانسدادتجاوزات پالیسی کو ’بلڈوزر پالیسی‘ کا نام دیکر احتجاج کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ قانون کی پاسداری نہیں کی جا رہی ہے۔پی ڈی پی لیڈراں اور کارکنوں سمیت مظاہرین نے میونسپل پارک کے قریب واقع پی ڈی پی دفتر سے مارچ کیا اور بی جے پی اور ایل جی انتظامیہ کے خلاف نعرے لگائے۔انہوں نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر ‘، ’جموں و کشمیر پر کالونی کی طرح حکمرانی بند کرو‘، ’ہمارے گھروں کو بلڈوز کرنا بند کرو‘ جیسے مختلف نعرے درج تھے۔

 

پی ڈی پی کے ایڈیشنل ترجمان نجیب عباس خان نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی حکومت جموں و کشمیر کے لوگوں کو ان کی زمینوں اور گھروں سے بے دخل کر رہی ہے۔ انہوں نے جموں و کشمیر میں لوگوں کو بے گھر کرنے کیلئے بلڈوزر کے من مانی استعمال سے مکانوں کی مسماری کی مشق کو بند کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ نئی دہلی میں غیر قانونی قبضے والی کالونیوں کو ریگولرائز کیا جا رہا ہے جبکہ جموں و کشمیر میں مقامی لوگوں سے زمینیں چھینی جا رہی ہیں۔انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی حکومت انہیں دبانے کے لیے پولیس کا استعمال کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بلڈوزر پالیسی کو بلا تاخیر روکا جائے۔ مظاہرین نے نعرے بازی کے درمیان مظاہرین کا کہنا تھا کہ کشمیر کے لوگوں کی عزت و وقار کو پامال کیا جا رہا ہے اور لوگوں کی مشکلات میں اضافہ کرنے کے لیے خلل پیدا کیا جا رہا ہے۔ انجینئر نجیب خان نے کہا کہ بی جے پی کے لیے جموں و کشمیر زیادہ معنی نہیں رکھتا بلکہ اکثر اس کا استعمال فرقہ وارانہ منافرت کے مبینہ ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے کیا جاتا ہے۔ان کا کہنا تھا،’’لوگوں کی تذلیل کی جا رہی ہے۔ ان کے پاس کوئی کہنے کی ضرورت نہیں ہے، اقتدارر کی راہداریوں تک رسائی نہیں ہے۔ قانون کی پاسداری نہیں کی جا رہی ہے‘‘۔مظاہرین نے کہا کہ عام لوگوں کو کچلنے کے لیے لاٹھی کا راستہ اختیار کیا جا رہا ہے۔احتجاجی مظاہرے میں عارف لائیگرو اور دیگر لیڈروں نے بھی شمولیت کی۔