پینے کے پانی کی عدم دستیابی کلوسہ وٹہ پورہ ، نیو کالونی گنڈ اوروسن گاندربل کی آبادی مشکلات سے دوچار

عازم جان+غلام نبی رینہ+ارشاد احمد
بانڈی پورہ+کنگن//بانڈی پورہ قصبہ کلوسہ وٹہ پورہ کی وسیع آبادی دو روز سے پینے کے صاف پانی کے لئے ترس رہی ہے جبکہ سملر ارن چونٹی ملہ کے مرد وزن نے احتجاج کرتے ہوئے الزام لگایا کہ جل شکتی محکمہ کی جانب سے نصب پانی سپلائی کرنے والی پائپ لائنوں میں ناصاف پانی سپلائی ہونے سے پراسرار بیماریاں پھوٹ پڑی ہیں۔ احتجاجی لوگوں نے بتایا کہ اگرچہ کروڑوں روپئے کی لاگت سے جل شکتی محکمہ نے فلٹریشن پلانٹ تعمیرکیا ہے لیکن معمولی بارش کے دوران فلٹریشن پلانٹ پانی فلٹر کرنے کی صلاحیت سے قاصر ہے جس کی وجہ سے بانڈی پورہ قصبہ کی وسیع آبادی اور ملحقہ بستیوں میں گدلا پانی سپلائی ہونے سے لوگ پینے کے پانی سے محروم ہوجاتے ہیں۔ کلوسہ وٹہ پورہ سنروانی اورآجر کے لوگوں نے بتایا کہ آرم پورہ سنروانی کا قدیم فلٹریشن پلانٹ محض نا کا رہ ہوگیا ہے۔

 

قصبہ کے لوگوں اور دیگر ملحقہ بستیوں کے باشندوں نے لیفٹیننٹ گورنر اور صوبائی کمشنر کشمیر سے مداخلت کی اپیل کی ہے۔ادھروسطی ضلع گاندربل کی نیو کالونی گنڈ کنگن میں پینے کے صاف پانی کی قلت کے نتیجے میں مقامی آبادی مشکلات سے دوچار ہے۔لوگاں کا کہنا ہے کہ نیو کالونی گنڈ کا فلٹریشن پلانٹ ناکارہ ہوگیا ہے جس کی وجہ سے مقامی آبادی کو گذشتہ تین برس سے فلٹر کئے بغیر پینے کا پانی فراہم کیا جارہا ہے لیکن جب معمولی بارشیں شروع ہوتی ہیں تو نلوں میں گدلا پانی آنا شروع ہوجاتا ہے جس کی وجہ سے مقامی آبادی کو مجبور ہوکر ندی نالوں کا مضر صحت پانی استعمال کرنا پڑتا ہے۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ اگرچہ جل شکتی محکمہ نے نیو کالونی گنڈ کے لئے ایک نئے فلٹریشن پر کام شروع کیا لیکن اس پر سست رفتاری سے کام چل رہا ہے۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ گذشتہ روز ہوئی بارشوں کے بعد گدلا پانی سپلائی ہو رہا ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

 

جل شکتی محکمہ کے ایک ملازم نے بتایا کہ ناصاف پانی ہونے کی وجہ سے انہوں نے پانی کی سپلائی کو بند رکھا ہے۔اس دوران محکمہ جل شکتی نے مقامی آبادی کو ٹینکروں کے ذریعے پینے کا پانی فراہم کیا ۔ مقامی لوگوں نے مطالبہ کیا کہ نئے فلٹریشن پلانٹ کو جلد مکمل کیاجائے تاکہ لوگوں کو پینے کے پانی کے حوالے سے مزید مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ گاندربل کے علاقہ وسن اور کنگن سے ملحقہ علاقہ گھونسی محلہ میں گزشتہ ایک ہفتے سے جاری پینے کے صاف پانی کے لئے ہاہا کار مچی ہوئی ہے۔دونوں علاقوں کی مقامی آبادی کے مطابق جہاں گاندربل میں نالہ سندھ کے ساتھ ساتھ متعدد ندی نالوں اور قدرتی چشموں میں وافر مقدار میں پانی کی نہریں بہہ رہی ہیں اس کے باوجود بھی بیشتر علاقوں میں پینے کے پانی کی شدید قلت پائی جارہی ہے۔وسن کے علاقہ میں ایک ہفتہ سے محکمہ جل شکتی کی جانب سے مقامی آبادی کو پانی کی فراہمی میں ناکامی کے بعد مقامی آبادی دور دور نالوں کا پانی لاکر استعمال کرنے پر مجبور کردیئے گئے ہیں۔ادھر کنگن سے ملحقہ گھونسی محلہ میں بھی مقامی آبادی کے مطابق دس روز سے پانی کی پائپ لائنوں میں تکنیکی مسئلہ واقع ہونے سے آبادی کو پانی کی فراہمی متاثر ہوگئی ہے۔

 

مقامی شہری شیخ جاوید نے اس ضمن میں کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ گھونسی محلہ کو گنڈ سے پانی کی پائپ لائن بچھاکر پانی کی فراہمی کی جاتی تھی تاہم دس روز قبل پائپ لائن میں کسی جگہ کوئی تکنیکی نقص پیدا ہوگیا ہے جس کو دور کرنے کے لئے محکمہ جل شکتی میں تعینات ملازمین کی نوٹس میں معاملہ لایا گیا تاہم ابھی تک علاقہ کو پانی کی فراہمی یقینی نہیں بنائی جاسکی ہے جس کی وجہ سے آبادی بوند بوند پانی کے لئے ترس رہی ہے۔ اس بارے میں جب کشمیر عظمیٰ نے محکمہ جل شکتی کے اعلیٰ حکام کی توجہ اس جانب مبذول کرائی تو انہوں نے یقین دلایا کہ جلد پانی کی فراہمی کردی جائے گی۔