پہلی مرتبہ دو ممالک میں کھیلا جائے گا ایشیا کپ ورلڈ کپ سے پہلے انعقاد، ہندوستان ۔ پاکستان کے درمیان 3میچز متوقع

نئی دہلی//ایشیا کپ 2023 کے حوالے سے بڑی خبر سامنے آرہی ہے۔ اس مرتبہ یہ ٹورنامنٹ ون ڈے فارمیٹ میں کھیلا جانا ہے اور اس کی میزبانی پاکستان کو ملی ہے۔ بی سی سی آئی نے پہلے ہی واضح کر دیا ہے کہ ٹیم انڈیا ٹورنامنٹ کھیلنے پاکستان نہیں جائے گی۔ ایسے میں ایشیا کپ کے انعقاد کے حوالے سے شکوک و شبہات پیدا ہو رہے تھے، لیکن اب رپورٹس میں بتایا جارہا ہے کہ ایشیا کپ ایک نہیں بلکہ 2 ممالک میں کھیلا جائے گا۔ ٹورنامنٹ میں شریک 5 ٹیموں کے میچز پاکستان میں ہوں گے۔ اس میں میزبان ملک بھی شامل ہے۔ وہیں ہندوستان کے مقابلے کسی دوسرے ملک میں ہوسکتے ہیں ۔ ایشیا کپ کا انعقاد 1984 سے کیا جا رہا ہے اور یہ پہلا موقع ہو گا کہ ٹورنامنٹ دو ممالک میں منعقد ہوگا۔ کرک انفو کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے علاوہ عمان، متحدہ عرب امارات، سری لنکا یا انگلینڈ میں سے کسی ایک ملک میں میچ کھیلے جا سکتے ہیں۔ صرف ہندوستان کے میچ دوسرے ملک میں ہونے ہیں۔ اگر ٹیم انڈیا فائنل میں پہنچتی ہے تو فائنل بھی پاکستان میں نہیں ہوگا۔ ٹورنامنٹ کے میچ کی تاریخ ابھی سامنے نہیں آئی ہے ۔ تاہم ستمبر میں ہونے کا امکان ہے۔ فائنل سمیت کل 13 میچ کھیلے جائیں گے۔ 6 ٹیموں کو 2 گروپس میں تقسیم کیا گیا ہے۔ ہندوستان، پاکستان اور کوالیفائر کو ایک گروپ میں جگہ ملی ہے جبکہ دوسرے گروپ میں افغانستان، بنگلہ دیش اور سری لنکا کو رکھا گیا ہے۔ دونوں گروپوں کی ٹاپ 2 ٹیمیں سپر 4 میں جائیں گی۔ سپر 4 کی ٹاپ 2 ٹیمیں فائنل میں جگہ پائیں گی۔ اس طرح ٹورنامنٹ میں ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کل 3 میچ کھیلے جا سکتے ہیں۔ اکتوبر- نومبر میں ہندوستان میں ہونے والے ورلڈ کپ سے پہلے سبھی ٹیموں کو ٹورنامنٹ سے تیاری کا موقع ملے گا۔ ایشیا کپ ون ڈے اور ٹی ٹوینٹی دونوں فارمیٹ میں کھیلا جاتا ہے۔ اب تک 15 سیزن ہو چکے ہیں۔ ٹیم انڈیا نے سب سے زیادہ 7 بار خطاب جیتا ہے۔ اس میں 6 ون ڈے خطاب جبکہ ایک ٹی ٹوینٹی خطاب شامل ہے۔ وہیں پاکستان نے اب تک صرف 2 ٹائٹل جیتے ہیں۔ دونوں ون ڈے ٹائٹلز ہیں۔ ٹی ٹوینٹی فارمیٹ میں ایشیا کپ صرف دو بار کھیلا گیا ہے۔ ٹیم انڈیا 2016 میں چیمپئن بنی تھی جبکہ 2022 میں سری لنکا نے فائنل میں پاکستان کو شکست دے کر خطاب جیتا تھا۔ ہندوستان نے آخری مرتبہ 2018 میں متحدہ عرب امارات میں ایشیا کپ کا خطاب جیتا تھا۔ اس وقت ٹیم نے فائنل میں بنگلہ دیش کو 3 وکٹوں سے شکست دی تھی۔ اس مرتبہ روہت شرما کی کپتانی میں ٹیم ریکارڈ 8ویں خطاب پر قبضہ کرنے کے ارادے سے میدان میں اترے گی۔