پنچایت پرتمولہ گندا پانی پینے پر مجبور | سپلائی پائپوں میں نکلے مردے مینڈک اور کیڑے مکوڑے

زاہد بشیر
گول// ضلع رام بن کے گول سب ڈویژن میں جہاںگندے پانی کی سپلائی پر ہاہا کار مچی ہوئی ہے اور کئی جگہوں پر فلٹر پلانٹ پر لاکھوں خرچنے کے با وجود یہ ناکارہ ہیں لیکن اس کے با وجود محکمہ اس کی طرف کوئی توجہ نہیں دے رہا ہے ۔ یہاں گول بازار کے ساتھ شیخ العالم ؒ کی زیارت گاہ کے نزدیک پانی کے چشمے سے پنچایت پرتمولہ کے کئی علاقوں کو پانی سپلائی ہوتا ہے لیکن آج لوگ اُس وقت ہکا بکا ہو کر رہ گئے جب لوگوںنے دیکھا کہ پائپوں میں پانی بند کیوں ہو گیا ہے اور شدید بارشوں کی وجہ سے چشمے اُبل پڑے ہیں لیکن اس کے با وجود کیا ہو سکتا ہے کہ پائپوں میں پانی نہیں آ رہا ہے ۔ جاوید احمد نامی ایک شہری نے کشمیر عظمیٰ کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ جب آرکھووالی مقام نزدیک شیخ العالم ؒ زیارت کے پاس سے چشمہ سے دیکھا تو وہاں پانی میں کافی زیادہ گندگی پڑی ہوئی تھی اور اس کو نکالا تو آگے کئی جگہوں پر پائپیں بھی بند تھیں جب پائپ کھولی گئی تو اندر سے مردے مینڈک اور دوسرے قسم کے کیڑے مکوڑے نکلے جس وجہ سے لوگوں میں کافی تشویش پائی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ اگر چہ اس سے قبل بھی کئی مرتبہ محکمہ جل شکتی اور انتظامیہ سے اپیل کی تھی کہ چشموں کی دیوار بندی کی جائے تا کہ بارشوں کا یا نالی ندیوں کا پانی چشموں میں نا جائے اور پائپوں پر جالیاں لگائی جائیں تا کہ آگے سپلائی میں کوئی گندگی یا پانی میں رہنے والے جانور نہ جا سکیں لیکن اس کی طرف کسی نے کوئی توجہ نہیں دی ۔ انہوں نے گورنر انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ اس طرح کے لوگوں کو غلیظ پانی سپلائی کرنے پر تحقیق کی جانی چاہئے اور جو خزانہ عامرہ سے لاکھوں کروڑوں روپے آتا ہے وہ کہاں جاتا ہے کیا وجہ ہے کہ چشموں کی صفائی نہیں کی جائے تا کہ لوگوں تک صاف و شفا ف پانی کی سپلائی جا سکے ۔