پنچایت حلقہ بے نمبل میں بنیادی سہولیات دستیاب نہیں | سینکڑوں گھروں کیلئے 1ٹرانسفارمر نصب ،شعبہ ایجوکیشن کا بھی حال خراب

 

محمد بشارت

کوٹرنکہ // سب ڈویژن کوٹرنکہ کی پنچایت بے نمبل میں بنیادی سہولیات کی شدید قلت کی وجہ سے آج بھی لوگوں کی لڑائی صرف پانی ،بجلی اور سکولوں کی حالت معیاری بنانے کیلئے ہے ۔پنچایت میں اس جدید وقت میں بھی صر ف 63کے وی کا 1بجلی ٹرانسفارمر نصب کیاگیا ہے جس کی وجہ سے پنچایت کی مختلف وارڈوں میں رہائش پذیر سینکڑوں کنبوں کو بجلی کی معیاری سپلائی یقینی نہیں بنائی جاسکتی ۔سرپنچ پنچایت محمد اقبال نے بتایا کہ مذکورہ بجلی ٹرانسفارمر کو 1987-88کے دوران نصب کیاگیا تھا تاہم اس کے لگ بھگ 35برسوں کے بعد بھی علاقہ میں مزید کوئی بجلی ٹرانسفارمر نصب نہیں کیاگیا جس کی وجہ سے آئے روز لوگوں کو بجلی سپلائی جیسے معاملات سے متاثر ہونا پڑتا ہے ۔

 

سرپنچ نے بتایا کہ پنچایتوں کو دئیے جانے والے فنڈز سے عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کرنا انتہائی مشکل ہے ۔موصوف نے بتایا کہ بجلی کی سپلائی بہتر بنانے کیلئے انہوں کئی مرتبہ متعلقہ محکمہ کے اسسٹنٹ ایگز یکٹو انجینئر کیساتھ ساتھ بی ڈی سی اور ڈی ڈی سی سے بھی رجوع کیا لیکن ابھی تک عوام کو سہولیت نہیں مل سکی ۔پنچایتی اراکین نے بتایا کہ مذکورہ پسماندہ علاقہ میں 2پرائمری اور 3مڈل سکول قائم ہیں لیکن علاقہ میں کوئی ہائی سکول قائم نہیں ہے جس کی وجہ سے اعلیٰ تعلیم کیلئے بچوں کی پریشانی مزید بڑھ جاتی ہے ۔مقامی سرپنچ نے بتایا کہ لگ بھگ سبھی سرکاری سکولوں کی عمارتیں غیر محفوظ ہیں تاہم پرائمری سکول چھاپڑی کی آج تک عمارت ہی تعمیر نہیں کی گئی ۔ا

 

س کے علاوہ پنچایت میں نہ تو کوئی طبی سنٹر قائم ہے اور نہ ہی محکمہ پشو پالن اور بھیڑ پالن نے اپنا کوئی مرکز قائم کیاہوا ہے ۔مقامی لوگوں اور پنچایتی اراکین نے ضلع انتظامیہ کیساتھ ساتھ جموں وکشمیر کی لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ سے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ مذکورہ علاقہ میں بنیادی سہولیات کو یقینی بنانے کیلئے عملی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جائیں ۔