پنشن لورزامات کی تصدیق لوگوں کیلئے انتہائی پریشان کن بزرگ محمدصادق اپنے معذور بیٹے کو لے کر دربدر

خصوصی طور پر معذور افرادکیلئے علیحدہ بندوبست کرنے کی مانگ

سمت بھارگو

راجوری//اپنے بائیس سالہ بیٹے کو ڈسٹرکٹ میڈیکل بورڈ میں میڈیکل اسکریننگ کے لئے لانا ساٹھ سالہ محمد صادق کیلئے ایک چیلنج ہے کیوں کہ اُس کا بیٹا چل نہیں سکتا لیکن وہ یہ کام ان دنوں اکثر کرتا ہے کیونکہ انٹیگریٹڈ سوشل سیکورٹی اسکیم میں درخواست دینے کیلئے میڈیکل ڈس ایبلٹی سرٹیفکیٹ ایک بنیادی طریقہ کار ہے ۔مذکورہ عمر رسیدہ شخص ان ہزاروں لوگوں میں سے ایک ہے جو ان دنوں ڈسٹرکٹ میڈیکل بورڈ کے دفتر کے سامنے قطار میں کھڑے نظر آتے ہیں جہاں سے انہیں منفرد معذوری شناختی کارڈ (UDID) کے تحت معذوری کا سرٹیفکیٹ جاری کیا جائے گا۔ان درخواست دہندگان کو انٹیگریٹڈ سوشل سیکورٹی اسکیم میں درخواست دینا ہوگی جس کے تحت انہیں ماہانہ بنیادوں پر پنشن کی ادائیگی کی جائے گی۔

 

راجوری کے دور افتادہ گاؤں سواڑی کے رہائشی محمد صادق نے بتایا کہ اس کا بائیس سالہ بیٹا محمد زمان نہ چل سکتا ہے اور نہ ہی بول سکتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ’میں اپنے بیٹے کا یو ڈی آئی ڈی حاصل کرنے کے لئے اکثر ڈسٹرکٹ میڈیکل بورڈ کے دفتر جاتا ہوں اور مجھے اپنے بیٹے کو کندھوں پر اٹھا کر میڈیکل اسکریننگ کے لئے یہاں لانا پڑتا ہے‘‘۔بورڈ آفس کے باہر مستحقین کے شدید رش کو واحد وجہ قرار دیتے ہوئے صادق نے کہا کہ بورڈ آفس کا عملہ تعاون پر مبنی ہے اور مستحقین کو سرٹیفکیٹ فراہم کرنے میں سخت محنت کر رہا ہے لیکنبھاری رش کی وجہ سے وقت لگ رہا ہے۔صادق جو اپنے بیٹے کی یو ڈی آئی ڈی کے خواہشمند ہیں، نے کہا کہ ان کے بیٹے کے لئے کارڈ کے اجراء کا عمل آخری مراحل میں ہے جس کے بعد وہ راحت کی سانس لیں گے لیکن مناسب انتظامات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے بتایا کہ ’’پریشانی کی وجہ بہت زیادہ رش ہے جس سے مناسب طریقے سے نمٹنے کی ضرورت ہے جس کیلئے انہیں خصوصی طور پر معذور افراد کے سرٹیفکیٹ اور UDID کے اجراء کیلئے ایک مخصوص پلیٹ فارم ہونا چاہیے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت معذوری کے سرٹیفکیٹ، عمر رسیدہ سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا واحد مرکز ہے۔ایک اور خصوصی طور پر معذور شخص محمد رفیع نے کہا کہ اس نے اپنا یو ڈی آئی ڈی بورڈ آفس سے حاصل کیا اور اس کی واحد وجہ درخواست دہندگان کا بہت زیادہ رش ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ رش سے نمٹنے کے لئے نئے میڈیکل ڈس ایبلٹی سرٹیفکیٹ کے اجراء کیلئے میڈیکل بورڈ کا ہفتے میں کم از کم تین بار اجلاس ہونا چاہیے۔ضلع سوشل ویلفیئر آفیسر راجوری وکیل بٹ نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ ضلع انتظامیہ نے اس سلسلے میں متعدد اقدامات اٹھائے ہیں کہ ایک درخواست دہندہ کو تمام ضروری رسمی کارروائیاں کم سے کم وقت میں مل سکیں۔انہوں نے کہاکہ اب میڈیکل ڈس ایبلٹی سرٹیفکیٹ جاری کرنے کیلئے میڈیکل بورڈ ہفتے میں دو بار منعقد کیا جاتا ہے جو پہلے کے شیڈول کے برخلاف ہفتے میں ایک بار ہوتا ہے جبکہ ضلع کے تمام بلاک میڈیکل افسران سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے علاقوں میں عمر کا سرٹیفکیٹ جاری کریں۔وکیل بٹ نے مزید کہا کہ اس ISSS کو شروع کرنے کا فیصلہ اس بات کو یقینی بنانے کے لئے لیا گیا ہے کہ تمام مستفیدین کو مناسب آن لائن موڈ کے ذریعے بغیر کسی پریشانی کے پنشن ملے۔ضلع میڈیکل بورڈ کے انچارج ذاکر مرزا نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ محکمہ کی طرف سے اب تک تقریباً پندرہ ہزار بڑھاپے اور طبی معذوری کے سرٹیفکیٹ جاری کئے جا چکے ہیں اور عملہ اس بات کو یقینی بنانے کے لئے ہر ممکن کوشش کر رہا ہے کہ سرٹیفکیٹ کم سے کم وقت میں جاری کیے جائیں۔