پاکستان کی شہ پر کام کرنے کا الزام ٹیرر فنڈنگ کیس میںسابق وزیر بابوسنگھ و 2دیگران کیخلاف چارج شیٹ دائر

حزب المجاہدین ملی ٹنٹ اور لبریشن فرنٹ علیحدگی پسندوں کے ساتھ سازبار کے بھی الزامات عائد

 

جموں//ریاستی تحقیقاتی ایجنسی جموں نے سابق وزیر جتندر سنگھ عرف بابو سنگھ، محمدشریف شاہ ساکن لارنو اننت ناگ اور محمدحسین خطیب ساکن بھدرواہ ڈوڈہ (اس وقت پاکستان میں مقیم)کو کیس ایف آئی آر نمبر 73/2022 پولیس تھانہ گاندھی نگر جموںعدالت سے مستقبل قریب میں ضمنی چارج شیٹ داخل کرنے کی درخواست کے ساتھ چارج شیٹ داخل کی ہے۔ محمد شریف شاہ کو جموں پولیس نے6لاکھ90ہزار روپے کے ٹیرر فنڈ کے ساتھ گرفتار کیا تھا جو جتندر سنگھ عرف بابو سنگھ کے لیے تھا اور اس کا مقصد بابو سنگھ اور اس کی پارٹی کی ملک دشمن سرگرمیوں کے لیے استعمال کیا جانا تھا۔ انسان دوست گلوبل پارٹی سربراہ بابو سنگھ حزب المجاہدین تنظیم ( ممنوعہ دہشت گرد تنظیم) کے دہشت گردوں اور لبریشن فرنٹ (ایک غیر قانونی تنظیم) کے علیحدگی پسندوں سے رابطے میں تھا۔

 

ان دشمن عناصر نے یہ دہشت گردی فنڈ پاکستان سے اپنے ساتھیوں کے ذریعے بابو سنگھ کی پارٹی کے لیے بھیجا تھا۔ ملزم بابو سنگھ کی طرف سے تیار کی گئی اس پارٹی کی وژن دستاویز میں کرنسی، خارجہ امور اور مالیات پر مشترکہ کنٹرول رکھنے کے لیے پاکستان اور بھارت کا کنڈومینیم بنا کر جموں و کشمیر، پی او کے اور گلگت بلتستان کو ایک آزاد ملک بنانا تھا۔تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بابو سنگھ محمد حسین خطیب کے ساتھ رابطے میں تھا۔ انکرپٹڈ سوشل میڈیا ایپلی کیشنز پر اور فنڈز کا بندوبست کرنے کے لیے خفیہ طور پر دبئی گئے تھے۔ محمد شریف شاہ کو اس پارٹی کے سیکرٹری کے طور پر نامزد کیا گیا تھا، جس نے یہ رقوم کشمیر میں کسی نامعلوم شخص کے ذریعے حاصل کیں اور یہ رقوم بابو سنگھ کو دینے کے لیے جموں کا سفر کیا اور اس فنڈ کا انتظام محمد حسین خطیب (جو پاکستان سے کام کرنے والا ایچ ایم دہشت گرد ہے) نے کیا تھالیکن محمد شریف شاہ کو گرفتار کر لیا گیا اس سے پہلے کہ وہ دہشت گردی کا یہ فنڈ بابو سنگھ کو دے سکے۔

 

تحقیقات میں ثابت ہوا ہے کہ بابو سنگھ آن لائن ملاقاتیں اور مخالف کے ساتھ انٹرویوز کر رہا تھا اور اپنے آن لائن خطاب میں اس نے ایک دہشت گرد مقبول بھٹ کا تقابل بھگت سنگھ، راج گرو اور سکھ دیو سے کیا ہے اور مقبول بٹ کو جموں و کشمیر کا فریڈم فائٹر اور شہید قرار دیا ہے۔ ایسے ہی ایک آن لائن انٹرویو میں بابو سنگھ نے حکومت ہند کو چیلنج اور دھمکی دی ہے کہ وہ جموں و کشمیر کو مزید توڑنے سے باز آجائے، یہ حوالہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے تناظر میں ہے۔ بابو سنگھ کا محمد حسین خطیب اور HM تنظیم کے دیگر کیڈرز، جو پاکستان سے کام کر رہے ہیں،کے ساتھ تعلق تھا جو تحقیقات میں ثابت ہواہے۔ ایس آئی اے نے بابو سنگھ کے موبائل فون سے ملک دشمن اور انتہائی اشتعال انگیز مواد برآمد کیا ہے جو ہندوستان کی یکجہتی، سالمیت اور خودمختاری کو نقصان پہنچانے اور اسے خطرہ میں ڈالنے کا ارادہ ظاہر کرتا ہے۔