پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں ہنگامہ آرائی سے کاروائی ملتوی

People stand in front of the Indian parliament building on the opening day of the winter session in New Delhi November 22, 2012. The government, reduced to a minority for the first time since coming to power in 2004, is scrambling for support ahead of a parliament session that will severely test its economic reform agenda, and its chances of success look bleak. REUTERS/B Mathur (INDIA - Tags: POLITICS)

نئی دہلی//پارلیمنٹ میں بجٹ اجلاس کے دوسرے مرحلے کے چوتھے دن حزب اقتدار اور اپوزیشن کے ارکان نے جمعرات کو بھی ہنگامہ کیا جس کی وجہ سے مسلسل چوتھے دن بھی کوئی کام نہیں ہو سکا اور ایوان کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کر دی گئی۔پریزائیڈنگ آفیسر کریٹس سولنکی نے ایک بار ملتوی کرنے کے بعد دوپہر دو بجے جیسے ہی ایوان کی کارروائی شروع کی توحکمراں جماعت اور اپوزیشن کے ارکان ہنگامہ کرنے لگے۔ ایوان میں کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ کانگریس لیڈر راہل گاندھی پر طرح طرح کے الزامات لگائے جا رہے ہیں اور وہ ایوان میں اپنی بات رکھنا چاہتے تھے لیکن پریزائیڈنگ افسر نے ایک نہیں سنی اور آدھے منٹ کے اندر ایوان کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کر دی۔اس سے قبل صبح 11 بجے ایوان کے جمع ہوتے ہی اپوزیشن ارکان نشست کے قریب جاکر نعرے بازی شروع کردی، جس کے جواب میں حکمراں جماعت کے ارکان بھی اپنی جگہ پر کھڑے ہوگئے اور راہل گاندھی کے خلاف نعرے بازی کرنے لگے۔ اسپیکر اوم برلا نے کہا، ”میں ایوان کو چلانا چاہتا ہوں۔ ہر ایک کو خاطر خواہ مواقع دیئے جائیں گے۔ بحث تبھی ہو گی جب ایوان منظم ہو گا۔ پارلیمنٹ کا وقار برقرار رکھنا سب کی ذمہ داری ہے۔انہوں نے ارکان کو بار بار اپنی جگہ پر جانے کی تلقین کی لیکن ہنگامہ نہیں رکا جس کی وجہ سے ایوان کو ملتوی کرنا پڑا۔حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی، اپوزیشن ترنمول کانگریس اور عام آدمی پارٹی کے ارکان نے جمعرات کو راجیہ سبھا میں شوروغل اور ہنگامہ کیا، جس کی وجہ سے ضروری کاغذات میز پر نہیں رکھے جاسکے اور ایوان کی کارروائی دوپہر 2 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔اسپیکر جگدیپ دھنکھڑ کے اپنی نشست سنبھالنے سے پہلے ہی ترنمول کانگریس کے اراکین منہ پر سیاہ پٹی باندھ کر ایوان کے وسط میں آگئے۔ چیئرمین کے نشست سنبھالنے کے بعد ترنمول کانگریس کے ارکان نے کہا کہ حکمراں بی جے پی کے ارکان اپوزیشن کو اپنی بات کہنے نہیں دے رہے ہیں۔ اسی دوران اے اے پی کے ارکان بھی ایوان کے بیچ میں آگئے اور شور مچانا شروع کردیا۔بی جے پی کے ارکان اپنی نشستوں سے ایک ساتھ نعرے بازی شروع کردی۔ اس دوران کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ارکان اپنی نشستوں کے قریب کھڑے ہو گئے اور اونچی آواز میں بولنے لگے۔ جس کے بعد چیئرمین نے ایوان کی کارروائی دو بجے تک ملتوی کر دی۔ترنمول کانگریس کے لیڈر ڈیرک اوبرائن آج سیاہ کرتہ، سیاہ پاجامہ پہن کر اور چہرے پر سیاہ پٹی باندھ کر آئے تھے۔عام دنوں میں ارکان ضروری دستاویزات ایوان کے میز پر رکھنے کے بعد اپنے مسائل اٹھاتے ہیں لیکن آج ایسا نہیں ہو سکا۔قابل ذکر ہے کہ بی جے پی اور اپوزیشن پارٹیوں کے ارکان کے ہنگامہ آرائی کی وجہ سے راجیہ سبھا میں گزشتہ تین دنوں سے کوئی کام کاج نہیں ہو پارہا ہے۔