وتر ہیل خانصاحب میں خونریز معرکہ،کمانڈر سمیت3ملی ٹینٹ ہلاک کشمیری پنڈت ملازم اور خاتون آرٹسٹ کی ہلاکتوں میں ملوث تھے:پولیس

ارشاد احمد

بڈگام // وتر ہیل خانصاحب بڈگام میں خونریز معرکہ آرائی کے دوران لشکر کے انتہائی مطلب کمانڈر سمیت 3ملی ٹینٹ مارے گئے۔ اس دوران14گھنٹے تک فائرنگ کا تبادلہ ہوتا رہا۔پولیس کا کہنا ہے کہ مہلوک کمانڈرکشمیر پنڈت ملازم راہل بٹ اورٹی وی آرٹسٹ امرین بٹ کے قتل میںملوث تھے۔
مسلح تصادم کیسے ہوا؟
پولیس نے بتایا ہے کہ انہیں منگل کی شام دیر گئے خانصاحب تحصیل ہیڈکوارٹر سے 5کلو میٹر دور وتر ہیل مقام (گنڈ علی نائیک) میں کم سے کم 3ملی ٹینٹوں کی موجودگی کی اطلاع ملی جس کے بعد مذکورہ گائوں کا محاصرہ کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ منگل کی شب قریب 10بجے کے بعد62آر آر اور 79بٹالین سی آر پی ایف کیساتھ مشترکہ طور پر آپریشن کیا گیا اور فقیر غفار صاحب کے آستان کے پیچھے نئی بستی کی ناکہ بندی کی گئی البتہ صبح تک آپریشن شروع نہیں کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ صبح قریب پونے پانچ بجے فجر کی اذان کیساتھ ہی تلاشی آپریشن شروع کیا گیا جس کے ساتھ ہی فائرنگ کا آغاز ہوا۔اسکے بعد دن بھر وقفے وقفے سے فائرنگ کا تبادلہ ہوتا رہا جس میں بعد دوپہر ایک ملی ٹینٹ مارا گیا۔پویس نے کہا کہ سہ پہر کو مزید 2ملی ٹینٹوں کیخلاف فیصلہ کن آپریشن کیا گیا جس کے بعد وہ بھی مارے گئے۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ شبانہ محاصرہ کے دوران جب ملی ٹینٹوں کے فرار کے راستے بند تھے تو وہ ایک مقامی شہری عبدالرحمان کے گھر میں گھس گئے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ سہ پہر بعد مذکورہ مکان کو بارودی مواد کیساتھ اڑایا گیا جس کے بعد فائرنگ کا سلسلہ ختم ہوا۔ پولیس نے کہا کہ شام 6بجے تک یہاں دو طرفہ فائرنگ کا سلسلہ جاری رہا جس کے بعد سیکورٹی فورسز نے تینوں ملی ٹینٹوں کی لاشیں بر آمد کیں اور قریب پونے 8بجے گائوں کا محاصرہ اٹھالیا گیا۔
ملی ٹینٹوں کی شناخت
پولیس کا کہنا ہے کہ یہاں مارے گئے ملی ٹینٹوں کی شناخت لشکر طیبہ( ٹی آر ایف) کمانڈر لطیف احمد راتھر ساکن بادی پورہ،مظفر احمد چوپان ولد عبدالرحیم ساکن کھنموہ اور ثاقب مشتاق خان ولد مشتاق احمد ساکن مومن آباد کھنموہ کے بطور ہوئی ہے۔لطیف راتھرٹی آر ایف کا سربراہ تھا، جو پولیس کو انتہائی مطلوب تھا۔پولیس ریکارڈ کے مطابق مظفر احمد چوپان صرف 9روز قبل یکم اگست سے لاپتہ تھاجبکہ ثاقب مشتاق 10مارچ 2022سے سرگرم تھا۔انکے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ و گولہ بارود ضبط کیا گیا۔

پلوامہ میں 25کلو وزنی
بارودی سرنگ بر آمد
سید اعجاز

پلوامہ //پولیس اور سیکورٹی فورسز کی جانب سے بدھ کو پلوامہ ٹائون میں ایک دیسی ساختہ دھماکہ خیز ڈیوائس (آئی ای ڈی) برآمد کرنے کے بعد ایک بڑا سانحہ ٹل گیا۔عہدیداروں نے بتایا کہ پلوامہ سرکیولر روڈ پر ٹہاب کراسنگ پر نصب آئی ای ڈی کے بارے میں ایک مخصوص ان پٹ پر کارروائی کرتے ہوئے آپریشن شروع کیا گیا جس کی وجہ سے اسے بازیافت کیا گیا۔اس سڑک پر بہت زیادہ بھیڑ ہوتی ہے ،خاص طور پر صبح کے وقت جب اسکول کی بسیں، دفتر جانے والے اور دیگر مسافر اسے استعمال کرتے ہیں۔اس بارے میںجموں و کشمیر پولیس نے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل پولیس کشمیر زون وجے کمار کے حوالے سے ٹویٹ کیا۔ٹویٹ میں کہا گیا کہ”ایک آئی ای ڈی جس کا وزن تقریباً25سے 30کلو گرام ہے،کو پولیس اور سیکورٹی فورسز نے پلوامہ میں ٹہاب کراسنگ کے قریب برآمد کیا۔ پلوامہ پولیس کے ذریعہ تیار کردہ مخصوص ان پٹ کے ذریعہ ایک بڑا سانحہ ٹل گیا ہے،” ادھر پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔