وادی میں ادویات فروشوں کی من مانی ، قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ | نیشنل فارمیسوٹیکل پرائسنگ اتھارٹی کی 25کمپنیوں کیخلاف کارروائی

پرویز احمد
سرینگر //جموں و کشمیر میں فروخت کی جانے والی ادویات کی قیمتوں کو قابو میں کرنے کیلئے اپریل 2022میں قائم کئے گئے پرائزنگ مانیٹرنگ رسورس یونٹ(پی ایم آر یو) نے ابتک ے شدہ ریٹ سے زیادہ پر فروخت کرنے کی پاداش میں 25 ادویات کو ضبط کیا ہے۔ نیشنل فارمیسوٹیکل پرائزنگ اٹھارٹی( National Pharmaceutical Pricing Authority) کے زیر نگرانی کام کرنے والے پرائزنگ مانیٹرنگ رسورس یونٹ کو مہنگے داموں ادویات فروخت کرنے کی شکایتوں پر کارروائی کرنے کیلئے قائم کیا گیا ہے لیکن اس کے باوجود بھی بازار میں فروخت ہونے والی ادویات کی قیمتیں کئی گنا زیادہ ہوتی ہیں۔ نیشنل فارماسیوٹیکل پرائزنگ اتھارٹی کے مطابق Paracetmol 500mgکی ایک ٹکیہ کی قیمت 1 روپے ہونا چاہئے جبکہ Paracetmol 650mgکی ایک ٹکیہ کی قیمت کسی بھی صورت میں 2.04پیسے سے زیادہ نہیں ہونا چاہئے لیکن ادویات فروش Paracetmol 500mg کو 3روپے جبکہ Paracetmol650mg کو5روپے میں فروخت کرتے ہیں۔ اسی طرح گھریلو سطح پر استعمال ہونے والی Glycerineکی قیمت 0.17فی ایم ایل طے کی گئی ہے مگر بازار میں مختلف ناموں اور برانڈوں کی شکل میں دستیاب Glycerine کی 50روپے، 10ملی گرام کی قیمت پر فروخت کیا جاتا ہے۔ جوڑوں اور ہڈیوں کے درد اورکمزوری دور کرنے کیلئے استعمال ہونے والے Calcicalfirol1000کی ایک ٹکیہ 2.60پیسے جبکہ 10روپے سے زیادہ قیمت پر فروخت کی جاتی ہے۔ اسی طرح Calcifirol 60000iuکی قیمت 26.97پیسے طے ہے لیکن یہ دوائی 35سے 45روپے تک فروخت کی جارہی ہے۔ پرائز مانیٹرنگ یونٹ کی پروجیکٹ کارڈنیٹر حنا حامد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ شیڈول فرسٹ کے تحت آنے والی 890ادویات کی قیمت ہر سال نیشنل فارماسیوٹیکل پرائزنگ اتھارٹی طے کرتی ہے اور ایک ریٹ لسٹ جاری کی جاتی ہے جو ہر جگہ استعمال کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی کمپنی ریٹ لسٹ میں بتائی گئی قیمتوں کے علاوہ دوائی فروخت نہیں کرسکتی۔ انہوں نے کہا کہ شیڈول فرسٹ میں ایسی ادویات آتی ہیں جن کا غلط استعمال ہوسکتا ہے۔حنا حامد نے بتایا نان شیڈول ڈرگ کے زمرے میں معمول کے امراض مثلا ًگردوں، امراض قلب اور دیگر بیماریوں میں استعمال ہونے والی ادویات آتی ہیں اور ان ادویات میں سالانہ صرف 10فیصد اضافہ کرنا ہوتا ہے اور اگر اس سے زیادہ کوئی کرتا ہے تو اس کے خلاف کاروائی کی جاسکتی ہے۔ پروجیکٹ کارڈنیٹر نے بتایا کہ اپریل 2022سے لیکر ابتک شیڈول فرسٹ جن ادویات کی قیمتوں کو این پی پی اے طے کرتا ہے ، میں بھی خود اضافہ کیا گیاتھا اور ابتک ہم نے ایسی 20ادویات کو ضبط کیا ہے۔ حنا نے مزید بتایا کہ نان شیڈول ادویات میں 5ادویات کی قیمتیں قوائد و ضوابط اور این پی پی اے سے زیادہ قیمت پر فروخت کی جارہی تھی اور وہ ادویات بھی ضبط کی گئیںہیں۔