وائلڈ لائف بورڈکا اجلاس ،4بنیادی نکات پر مشاورت  | قدرتی ماحول کا تحفظ کلیدی مقصد فارسٹ رائٹس ایکٹ مقررہ مدت میں مکمل کرنیکی ہدایت

نیوز ڈیسک

سرینگر//لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے راج بھون میں وائلڈ لائف بورڈ کی تیسری میٹنگ کی صدارت کی۔میٹنگ میں وائلڈ لائف اور ماحولیاتی تنوع کے تحفظ کیلئے اِقدامات کو مضبوط بنانے سے متعلق مختلف اَمور پر طویل بحث و تمحیص ہوا اور اہم فیصلے لئے گئے۔میٹنگ میں اہم ترقیاتی تجاویز ، اِنسان ۔وائلڈ لائف تصادم سے متعلقہ مسائل ،بہتر ہم آہنگی اور مؤثر اقدامات کی ضرورت پر غور و خوض ہوا تاکہ اِس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ ایک بھی جان ضائع نہ ہو۔محکمہ وائلڈ لائف کو ایک جامع سٹریٹجی بنانے اور بیداری پیدا کرنے کے لئے ہدایات جاری کی گئی ہیںبالخصوص ان آبادی والے علاقوں میں جو اِنسان۔ وائلڈ لائف تصادم کا شکا ر ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ حکومت کا بنیادی مقصدقدرتی ماحول کی حفاظت اور قیمتی تہذیبی میراث کے تحفظ کے درمیان توازن قائم کرنا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ حیاتیاتی تنوع کے تحفظ ،مؤثر طریقے سے جنگلی حیات کے تحفظ ، نیچر ٹورازِم اوروائلڈ لائف ٹوراِزم کو فروغ دینے کیلئے مقامی کمیونٹی کی شرکت چار اہم جز ہیں۔جو مقامی لوگوں کو روزگار اور ذریعہ معاش کے مواقع فراہم کرتا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے فارسٹ رائٹس ایکٹ کی عمل آوری کا جائزہ لیتے ہوئے متعلقہ اَفسران کو ہدایت دی کہ وہ فارسٹ رائٹس بالخصوص انفرادی سطح پر مقررہ مدت میں مکمل کریں۔لیفٹیننٹ گورنر نے کشتواڑ میں ہائی ایلٹی ٹیوڈ نیشنل پارک کی حالت اور کنٹرول رومز کے کام کے بارے میں بھی معلومات حاصل کیں اور چیف وائلڈ لائف وارڈن جموں کو جمبو چڑیا گھر کے جاری کام کی حالت کا زمینی جائزہ لینے کی ہدایت دی۔بورڈ کے اراکین نے وائلڈ لائف کے تحفظ اور خطرے سے دو چار انواع کے تحفظ کے لئے اِقدامات ، ٹریکنگ کے راستوں کو فروغ دینے ، عملے کو معقول بنانے ، خدمات کی ڈیجیٹلائز یشن ، آگ سے بچائو کی کوششوں اور مقامی آبادی کو حساس بنانے کے لئے اَپنی قیمتی تجاویز دیں۔اِس موقعہ پر اے سی ایف وائلڈ لائف امیت شرما کا مرتب کردہ جموں ریجن کے ہر پیٹو ۔ فونا پر ایک پکٹیوریل گائیڈ بھی جاری کیا گیا۔

 

 

 

قبائلی فلاح و بہبود کیلئے متعدد اقدامات | ایوارڈ یافتہ افراد کی حوصلہ افزائی کی گئی

نیوز ڈیسک

سرینگر//لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ایس کے آئی سی سی میں پہلے UT سطح کے قبائلی ایوارڈز سے نوازا اور قبائلی فلاح و بہبود کے لیے مثالی خدمات اور کھیل، تعلیم، ثقافت، ادب اور سائنس کے میدان میں کامیابیوں کے لیے افراد اور اداروں کو خراج تحسین پیش کیا۔ جموں و کشمیر کی قبائلی برادری کی فلاح و بہبود کے لیے حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ حکومت قبائلی برادریوں کی ہمہ جہت ترقی، قبائلی نوجوانوں اور خواتین کے درمیان کاروبار کو فروغ دینے، قبائلی اسکولوں کی تبدیلی، گائوں کی ترقی کے لیے انتھک محنت کر رہی ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے اعلان کیا کہ 500 قبائلی نوجوانوں کو بمبئی اسٹاک ایکسچینج اور پنجاب نیشنل بینک کے تجویز کردہ مالیاتی خواندگی پروگرام کے تحت تربیت دی جائے گی۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ قبائلی نوجوانوں کو ڈیری کے شعبے سے جوڑنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں، اس کے علاوہ ہنر مندی کی ترقی اور پیشہ ورانہ تربیت کے پروگرام شروع کیے گئے ہیں تاکہ ایک بڑی آبادی کو معیشت کے دھارے میں شامل کیا جا سکے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ کئی سالوں کے انتظار کے بعد حکومت نے جنگلات کے حقوق کا قانون گزشتہ سال نافذ کیا تھا۔ انتظامیہ جموں و کشمیر میں قبائلی خاندانوں کی پائیدار روزی روٹی کے لیے 100 وان دھن مرکز قائم کر رہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت قبائلی برادری کی خواتین کو مالی طور پر خود مختار اور بااختیار بنانے کے لیے 1500 وان دھن سیلف ہیلپ گروپس بھی شروع کر رہی ہے۔اس تاریخی موقع پر قبائلی امور کے محکمے اور آئی آئی ٹی جموں اور بابا غلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی راجوری کے درمیان دونوں اداروں میں قبائلی چیئر کے قیام کے لیے مفاہمت ناموں پر دستخط کیے گئے۔لیفٹیننٹ گورنر نے قبائلی چیئرز کے قیام کو علمی تحقیق اور قبائلی برادری کے ثقافتی ورثے کے تحفظ میں سنگ میل قرار دیا۔  انہوں نے مزید کہا کہ یہ تعاون نایاب کتابوں، زبان کے اسلوب، سماجی و ثقافتی ورثے کے تحفظ کے لیے کام کرے گا اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ دستاویزی تاریخ کو ڈیجیٹل کیا جا سکتا ہے۔