’’نورِ دل‘‘۔ ایک تعارف سید محمد قاسم شاہ بخاریؒ کی سوانح حیات

سیّد آصف رضا

علامہ سید محمد قاسم شاہ بخاری ؒ( 1910 ء -2000ء) سری نگر کے عید گاہ علاقے میں پیدا ہوئے۔ آپؒ ایک علمی گھرانے کے چشم و چراغ تھے۔ آپؒ کے والدِ گرامی علامہ سید عبد الکبیر بخاریؒ کا شمار بھی وادی کے بڑے علماء میں ہوتا ہے۔ آپؒ14 سال تک تحصیلِ علم کے لئے گھر سے دُور رہے۔
1960ء میں آپؒ کو انجمن تبلیغ الاسلام جموں و کشمیر کا صدر چُن لیا گیا۔ آپؒ ایک شریں بیاں مقرر ہونے کے ساتھ ساتھ اعلیٰ پایہ کے مصنف بھی تھے اور مختلف موضوعات پر تقریباً 115 کتابیں تصنیف فرمائی۔آپ کی سیرت وکردار کے بارے میں ان کی وفات کے محض ایک سال کے اندر ۱۲۸ صفحات پر مشتمل ماہنامہ ’’الاعتقاد‘‘ کا خصوصی شمارہ ’’ مولانا سید محمد قاسم شاہ صاحب بخاریؒ نمبر‘‘ ترتیب دیا گیا، جس میں حضرت علامہؒ کے شاگردوں اور چاہنے والوں نے حضرت علامہؒ کو اپنے اپنے انداز میں خراج عقیدت ادا کیا ۔

 

اس کے بعد حضرت علامہؒ کے ایک شاگرد مولانا شوکت حسین کینگ نے سنہ ۲۰۰۱ء میں’’سیرۃ البخاری‘‘ کے نام سے ۱۳۰۴ صفحات پر مشتمل ضخیم کتاب تالیف کی ۔جس میں مفصل انداز میں ان کے حالات زندگی بیان کی گئی ہے۔ گو کہ(علامہ بخاریؒ اور علامہ سید محمد اشرف اندرابیؒ کے حوالےسے) کتاب کے مُندَرِ جات کے ساتھ اختلاف کی گنجائش بھی ہے، جس کی طرف بعض اہلِ علم اور ان حضراتؒ کے قابلِ اعتماد تلامذہ و محبّین نے اشارہ بھی کیاہے۔بہرحال کتاب بہت ضخیم ہے اور اس کی تالیف میں کافی محنت کی گئی ہے۔ اس کتاب یعنی’’سیرۃ البخاری‘‘ میں علامہ بخاریؒ کی مفصل سیرت کے علاوہ باقی چیزیں(مثلاً ہمعصر شخصیات کا تعارف، اماکن کے متعلق جانکاری، کسی بھی واقعہ کا پسِ منظر وغیرہ) بھی خوبصورت انداز میں پیش کی گئی ہیں۔

 

 

سنہ 2018ء میں حضرت علامہؒ کے محبِ خاص اور انجمن تبلیغ الاسلام کے رُکن شوریٰ و ناظم تبلیغ زون بیروہ محترم سیّد عارف احمد قادری (ناربل، بڈگام) نے حضرت علامہؒ کے مختلف فیہ مسائل پر تحاریر کو مرتب کرکے ایک بڑاکارنامہ انجام دیا اوراس طرح’’ علامہ بخاریؒ اور ان کے عقائد‘‘ کے نام سے ایک کتاب مَنصّۂ شہُود میں آئی، جس میں علامہؒ کے عقائد کو ان ہی کی تحاریر کی روشنی میں جمع کیا گیااور اپنوں و غیروں پر واضح کیا کہ علامہؒ اتحادِ ملّتِ اسلامیہ کے حامی ضرور تھے مگر اُن کے عقائد مسلکِ سوادِ اعظم اہلسنت و الجماعت کے مطابق ہی تھے! کتاب میں علامہ بخاریؒ کا ریڈیو کشمیر سرینگر میں موجود صدا بند و نشر شدہ انٹریو بھی تحریری شکل میں لایا گیا، جسے سید عارف احمد قادری نے کشمیری سے اردو میں ڈھال کر مرتب کیا ہے۔

 

 

سنہ 2019ء میں 96 صفحات پر مشتمل ماہنامہ’’الاعتقاد‘‘کا خاص نمبر شائع کیا گیا، جس میں اردو و انگریزی زبانوں میں حضرت سید میرک شاہ صاحب کاشانیؒ اور علامہ سید محمد قاسم شاہ بخاریؒ کی حیاتِ مقدّسہ اور خدمات عالیہ کو خراجِ عقیدت پیش کیا گیا۔ اس خاص شمارہ میں فقیر ملّتؒ کی حیات و خدمات پر مضامین کے علاوہ علامہ بخاریؒ کا ریڈیو کشمیر سرینگر میں موجود صدا بند و نشر شدہ انٹریو شائع کیا گیا، جس کو سید عارف احمد قادری صاحب نے تحریری شکل دی ہے۔ اس کے علاوہ ارشاد حسین شاہ صاحب(کولگام) کا مقالہ ’’علامہ سید محمد قاسم شاہ بخاریؒ کے تعلیمی افکار کا تحقیقی جائزہ‘‘ بھی شامل اشاعت ہے۔اس کے ساتھ ساتھ علامہؒ کی حیات و خدمات پر کشمیر کی دانشگاہوں میں تحقیقی کام بھی ہورہا ہے۔
محترم پروفیسر غلام حسن زرگر صاحب کا تعلق ضلع کولگام کے تاریخی بستی قیموہ سے ہے۔ آپ ایک اعلیٰ پایہ کے مصنّف ہونے کے ساتھ ساتھ ایک شریف النفس، سلیم الطبع اور مخلص انسان ہیں، جو حضرت علامہؒ کے مُریدِ خاص ہونے کی وجہ سے اُن سے گہری وابستگی، عقیدت اور محبت رکھتے ہیں۔آپ کو سنہ 1972ء سے حضرت علامہؒ کی صحبت میں رہنے کا شرف حاصل ہے۔ آپ نے علامہ بخاریؒ کے انتقال کے بعد ماہنامہ الاعتقاد کی ادارت سنبھالی۔سنہ 2011ء میں آپ نے ’’نورِ حق‘‘ کے نام سے حضرت علمدار کشمیر شیخ نور دین نورانی رحمۃ اللہ علیہ پر کتاب تالیف کی ہے۔
محترم زرگر صاحب نے اپنے پیر و مُرشد یعنی علامہ سیّد محمد قاسم شاہ بخاری کی سوانح حیات’’نورِ دل‘‘ کے نام سے تالیف کی ہے۔ کتاب 432 پر مشتمل ہے۔ کتاب کی تصحیح ونظر ثانی کے فرائض مولانا غلام احمد سہروردی(جنرل سکریٹری انجمن تبلیغ الاسلام جموں وکشمیر) اور پیرزادہ مشتاق احمد مسعودی (سکریٹری شعبۂ نشر و اشاعت) نے انجام دی ہے۔

 

 

کتاب کے افتتاح میں فقیر محمد دلاور صاحب (سجادہ نشین دربارِ کاشانیہ، شالیمار) لکھتے ہیں:’’مولانا (سید محمد قاسم شاہ بخاریؒ) کی سادگی مشہور تھی۔ آپؒ کے کپڑوں میں کبھی کبھی پیوند لگے ہوتے تھے۔ آپؒ کو حضرت سید میرک شاہ صاحب کاشانیؒ ہمیشہ قدر اور محبت کی نگاہوں سے دیکھتے تھے۔ آپؒ کی حالات زندگی پر قلم اُٹھانا اگر چہ مشکل ہے مگر آپؒ کے رفیق محب اور رفیق کار، محسن رکن انجمن الحاج غلام حسن زرگر صاحب مد ظلہ العالی نے آپؒ کی سوانح حیات’’نورِ دل‘‘ کے نام لکھ کر بڑاکارنامہ انجام دینے کی سعادت حاصل کی۔‘‘ (صفحہ: 13)
کتاب میں حضرت علامہؒ کے شاگردوںسابق مفتی اعظم جموں و کشمیر مفتی بشیر الدّین احمد صاحب مرحوم اور امام و خطیب بقعہ عالیہ نقشبندیہ خواجہ بازار سرینگر و پرنسپل اورینٹل کالج جامعہ مدینۃ العلوم حضرت بل سری نگر پروفیسر سید محمد طیب کاملی نے بھی اپنے استاد محترم کو بالترتیب ’’پیغام مسرت‘‘ اور’’تقریظ جمیل‘‘ لکھ کر خراجِ عقیدت پیش کیا ہے۔

 

 

مولانا غلام احمد سہروردی (جنرل سکریٹری انجمن تبلیغ الاسلام جموں و کشمیر) اس کتاب کی اہمیت کو اس طرح اُجاگر کرتے ہیں:’’حضرت علامہ بخاری صاحبؒ ہمہ جہت مایہ ناز شخصیت کی سوانح حیات موسوم بہ (نورِدل) رقم کرنا کوئی معمولی کام نہیں ہے ۔مختصر اور مدلل بھی یہ ایک سمندر کو کوزے میں بند کرنے کے برابر ہے اور یہ کارے دارد والا معاملہ ایک ماہر تعلیم ،قلم کار ،مفکر،مصنّف اور سوانح نگار ہی انجام دے سکتا ہے۔ مجھے نہایت فرحت و مسرت ہے کہ انجمن تبلیغ الاسلام کے مخلص، دیرینہ کہنہ مشق، رکن اعلیٰ حضرت علامہ بخاری صاحبؒ کی ظاہری و باطنی تربیت سے آراستہ و پیراستہ اور موصوف کے خاص رازدار، رفیق کار اور معروف علمی شخصیت پروفیسر غلام حسن زرگر صاحب زید مجدہٗ نے یہ کارنامہ انجام دے کر علامہ بخاری صاحبؒ کے تلامیذہ ،عقیدت مند واراکین انجمن کی اس دیرینہ خواہش کو عملی جامہ پہنا کر آپ کے حالات زندگی کو منظر عام پر لانے کی سعادت حاصل کی اور وقت کے اہم تقاضا کو پورا کیا۔‘‘

 

 

مولانا پیرزادہ مشتاق احمد مسعودی (سکریٹری نشرو اشاعت مرکزی انجمن تبلیغ الاسلام جموں وکشمیر) ان الفاظ میں اپنے دیرینہ ساتھی اور مؤلفِ کتاب پروفیسر غلام حسن زرگر کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں:’’بہر حال علامہ سیّد محمد قاسم شاہ بخاری صاحبؒکے حالات زندگی تحریر اور تقریر سے باہر ہیں لیکن پھر بھی برادر محترم پروفیسر غلام حسن زرگر مدیر ماہنامہ ’’الاعتقاد‘‘ ورکن انجمن تبلیغ الاسلام نے بہت ہی محنت ومشقت سے کام کرکے علامہ قبلہ بخاری صاحبؒ کی سوانح حیات موسوم بہ’’نورِ دِل‘‘ کے زندگی کے کچھ ایسے واقعات جن سے عام لوگ واقف نہیں ہیں ،تحریر کئے ہیں ۔محترم زرگر صاحب واقعی علامہ بخاری صاحب ؒ کے قریب ایک مدّت تک رہے ہیں اور زرگر صاحب نے ان کے قریب رہ کر اہم تنظیمی ذمہ داریاں احسن طریقے پر انجام دئے ہیں ،اس لئے علامہ بخاری صاحبؒ کے حالات زندگی کی عکس بندی کرنے میں زرگر صاحب کی کاوش انوکھی اور مبنی بر صداقت ہو گی۔محترم زرگر صاحب نے علامہ بخاری صاحبؒ کی سوانحِ حیات تصنیف کرکے ایک بہت ہی بڑا کام انجام دے کرحضرت علامہؒ کے کارہائے نمایاں پر مشتمل ایک مفصل کتاب تصنیف کرکے عظیم خدمت انجام دی ہے۔ بارگاہِ ربّ العزت سے دست بدعا ہوں کہ محترم زرگر صاحب کی محنت و مشقت قبول فرماکر ان کو جزائے خیر عطا فرماویں ۔ اس کتاب کے مطالعہ سے واقعی طالب علموں اور عام مسلمانوں کو وقت حاضر کے عظیم عالم باعمل علامہ سیّد محمد قاسم شاہ بخاری صاحبؒ کے بارے میں جانکاری حاصل ہوکر ریاست جموں وکشمیر اور برصغیر کے اس لاثانی عالم دین کو سمجھنے اور پرکھنے کا سنہری موقعہ ہاتھ لگ جائے گا۔‘‘

 

 

جناب پروفسیر غلام حسن زرگر نے اپنے مرشد محترمؒ کو بالکل اُسی انداز میں پیش کیا ہے جیسا کہ پیش کرنے کا حق ہے، جس کے لئے وہ قابلِ مبارکباد ہیں۔ یہ کتاب یعنی’’نور دل‘‘ علامہ بخاریؒ کی سیرت و کردار اور ان کی فکر پر کام کرنے والے محققین و طلباء کے لئے بیش بہا تحفہ ہے۔
خواہش مند حضرات اس کتاب کو انجمن تبلیغ الاسلام جموں و کشمیر کے مرکزی دفتر حنفی عربی کالج نورباغ سری نگر سے حاصل کر سکتے ہیں۔
(نوٹ: اس تحریر میں جن خیالات کا اظہار کیا گیا ہے، ان کے ساتھ انجمن تبلیغ الاسلام جموں وکشمیر کے اراکین و زعماء کا متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔)
[email protected]>