نعت شریف

غم آئیں تو آنے دو ہم ڈرتے نہیں غم سے
لَو ہم نے لگالی ہے سرکارِ دو عالمؐ سے
کیا پیاس بُجھے میری ساگر ہیں سبھی کھارے
اِک بُوند کا طالب ہوں اُس وادیٔ شبنم سے
پرواز خیالوں نے ہر دِل نے نظر پائی
کیا کیا نہ ملا ہم کو اُس حُسنِ مجسّم سے
ہم کو بھی بُلا لیجئے اِک بار حضوری میں
ناراض ہیں بھی کیوں آقا کیا بُھول ہوئی ہم سے
اُس ہاتھ پہ اِک بوسہ دے پاتے اگر ہم بھی
تو درس وفائوں کا لیتا یہ جہاں ہم سے
ہم کو تو سرِ محشر بس ایک سہارا ہے
وہ آپ کی دیکھیں گے ہم دیدئہ پُرنم سے
یہ شعر ہیں پنچھیؔ کے گُلدستہ عقیدت کا
نہلایا ہے پُھولوں کو جذبات کی شبنم سے
 
سردار پنچھیؔ
جیٹھی نگر، مالیر کوٹلہ روڑ کھنہ پنجاب
موبائل نمبر؛9417091668