نئی دلی آج بھی عوام کو تقسیم کرنے کی پالیسی پرگامزن:فاروق عبداللہ کہا لوگ حقوق کی بحالی کیساتھ ساتھ امن، چین اور سکون کی زندگی گزارنے کے خواہاں

کشتواڑ//نیشنل کانفرنس تینوں خطوں کے لوگوں کے مفادات، احساسات اور جذبات کی پاسبان جماعت رہی ہے اور اس جماعت نے ہمیشہ آئینی اور جمہوری اصولوں کو مقدم ٹھہرا کر یہاں کے لوگوں کو بنیادی حقوق دلانے میں عظیم مالی اور جانی قربانیاں پیش کیں ہیں۔ نیشنل کانفرنس کو گذشتہ 90سال سے جموں وکشمیر کے عوام کی سیاسی اور عوامی نمائندہ جماعت ہونے کا طرہ امتیاز حاصل رہا ہے۔ ان باتوں کا اظہار صدرِ نیشنل کانفرنس ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے خطہ چناب کے ضلع کشتواڑ کے 4روزہ دورے کے دوسرے روز آستان گام مروہ میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقعے پر پارٹی جنرل سکریٹری حاجی علی محمد ساگر، ترجمانِ اعلیٰ تنویر صادق، رکن پارلیمان حسنین مسعودی، چناب ویلی زون صدر سجاد احمد کچلو اور سابق ایم ایل اے قاضی جلال الدین اور دیگر مقامی لیڈران بھی موجود تھے۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ نئی دلی نے ہمیشہ جموں وکشمیر کے عوام کو تقسیم کرنے کی پالیسی گامزن رہی اور آج بھی بدقسمتی سے یہی پالیسی اختیار رکھی گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ تینوں خطوں کے عوام پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ تقسیمی عناصر اور فرقہ پرست قوتوں کے مذموم منصوبوں کو ناکام بنانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں اور جموں وکشمیر کے عوام کے حقوق کی بحالی کیلئے یک جُٹ ہوجائیں۔

 

انہوں نے کہا کہ تینوں خطوں کے عوام نے 5اگست2019کے فیصلوں تسلیم نہیں کیا اور نہ کبھی کریں گے۔ جموںوکشمیر کی آبادی اپنے حقوق کی بحالی چاہتے ہیں اور امن، چین اور سکون کی زندگی گزارنے کے خواہاں ہیں۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ مرکزی حکومت جموںوکشمیر میں 5اگست 2019کے بعد تعمیر و ترقی ، خوشحالی اور امن و امان کے جو دعوے کررہی ہے وہ زمینی سطح پر کہیں موجودہ نہیں بلکہ حالات ان دعوئوں کے عین برعکس ہیں۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ جموں وکشمیر میں گذشتہ 8سال سے اسمبلی انتخابات کا انعقاد نہیں ہو اہے اور اس دوران نوجوانوں ایک بہت بڑی تعداد 18سال کی عمر کی حد پار کرکے ووٹ ڈالنے کی اہل ہوگئی ہے، ان نوجوانوں کو ووٹر فہرستوں میں اپنا نام درج کروانے کیلئے قائل کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے اور اس کیلئے پہلے انہیں ووٹ پرچی کی اہمیت اور افادیت سے آگاہ کرنا لازمی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ایسے افراد جنہوں نے آج تک حق رائے دہی کا استعمال نہیں کیا ہے اور انتخابات سے دور ہی رہے انہیں بھی ووٹر فہرستوں میں اپنا اندراج کرانا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ آنے والے انتخابات جموںوکشمیر کے عوام کے حقوق کی بحالی کی جدوجہد کی پہلی سیاسی کڑی ہوگی اور ہمیں اس کیلئے پوری طرح تیار رہنے کی ضرورت ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ہمیں اپنے اپنے علاقوں میں ایسے افراد کے ووٹر فہرست میں اندراج پر نظر رکھنی ہے جو غیر مقامی ہیں، اس بات کو دیکھنا ضروری ہے کہ کیا یہ غیر مقامی شخص واقعی یہاں رہتا ہے یا اسے وہاں اسی مقصد کیلئے لایا گیا ہے۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ نیشنل کانفرنس واحد ایسی عوامی نمائندہ جماعت ہے جو تینوں خطوں کی انفرادیت، اجتماعیت اور وحدت کیساتھ ساتھ سب کیساتھ یکساں سلوک روا رکھنے کی اہلیت اور قابلیت رکھتی ہے ۔